مصر میں تشدد کی لہر - 3 معروف جہد کاروں کو جیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-29

مصر میں تشدد کی لہر - 3 معروف جہد کاروں کو جیل

قاہرہ
رائٹر
مصر کی ایک عدالت نے تین معروف لبرل جہد کاروں کو دی گئی3سالہ سزائے قید کو برقرار رکھا ہے، عدالتی ذرائع نے یہ بات بتائی ۔2013ء میں ایک عدالت نے احمد ماہر ، احمد دوما اور محمد عبدل کے خلاف جیل کی سزا سنائی تھی ۔ یہ تینوں جمہوریت کی تائید میں کئے جانے والے مظاہروں کی قیادت میں پیش پیش تھے ۔ ان پر اجازت کے بغیر احتجاج کرنے اور پولیس پر حملہ کرنے کا الزام ہے ۔ خیال رہے کہ 2011ء میں آمر حکومت کا تختہ الٹنے کا سبب بننے والی عوامی بغاوت کے4سال مکمل ہونے پر مصر میں ایک بار پھر خونریز واقعات رونما ہوئے تھے ۔ اسی دوران معزول مصری صدر حسنی مبارک کے دو بیٹوں کو جیل سے رہا کردیا گیا ہے ۔ موجودہ مصری حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں25افراد ہلاک ہوئے ۔ عینی شاہدین کے مطابق احتجاج کرنے پر پولیس اور سیکوریٹی فورسس نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو درجن سے زائد افراد مارے گئے ۔ مصر میں2011ء میں شروع ہونے والی بغاوت کے4برس مکمل ہونے کے موقع پر کئے جانے والے مظاہروں کے دوران دارالحکومت قاہرہ میں بم دھماکے بھی ہوئے۔ مصر کی تاریخی بغاوت کی چوتھی سالگرہ سے پہلے ہی موجودہ صدر عبدالفتح السیسی کی حکومت نے سیکوریٹی کے انتظامات بہت سخت کردیے تھے ۔ مظاہرین میں اکثریت سابق منتخب صدر مرسی کے حامیوں کی تھی جو ملک پر فوجی بالادستی کے شدید مخالف ہیں ۔ مبصرین کے مطابق مصری بغاوت کی چوتھی سالگرہ کا موقع ایک امتحان ہے اس با ت کا کہ آیا اسلام پسند اور لبرل سرگرم عناصر دونوں مل کر ایک ایسی حکومت کو چیلنج کرسکتے ہیں جو2013ء میں اس وقت کے اسلام پسند صدر محمد مرسی کے خلاف ہونے والی عوامی بغاوت کے نتیجے میں ان کی معزولی کے بعد سے اب تک اپنے مخالفین کو مسلسل کچلنے کی کوشش کررہی ہے ۔ محمد مرسی کی معزولی کے بعد عبدالفتح السیسی ملک کے صدر بنے تھے۔ گزشتہ روز السیسی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں دارالحکومت قاہرہ سمیت اہرام مصر کے نزدیک قائم پولیس چوکیوں پر بم حملے اور ایک اسپورٹس کلب کے باہر تعینات پولیس اہلکاروں پر ہونے والی فائرنگ میں کم از کم دو پولیس اہلکار ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوئے۔ اتوار کو دن کے وقت فسادات سے نمٹنے والی پولیس فوج کی حمایت سے بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ قاہرہ کے حساس مقامات پر گشت کرتی رہی۔2011ء کی بغاوت کے دوران ہونے والے مظاہروں کے قلب کی علامت سمجھے جانے والے التحریر اسکوائر کی طرف جانے والی اکثر سڑکوں کو سیل کردیا گیا تھا۔

Egypt confirms jail terms for leading liberal activists

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں