سرکاری اشہارات میں سیاسی قائدین کی تصاویر - حکومت کو سنٹرل انفارمیشن کمیشن کی ہدایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-19

سرکاری اشہارات میں سیاسی قائدین کی تصاویر - حکومت کو سنٹرل انفارمیشن کمیشن کی ہدایت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سنٹرل انفارمیشن کمیشن( سی آئی سی) نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ اشتہارات میں سیاسی قائدین کی تصاویر کی اشاعت پر بعجلت اپنی پالیسی کو واضح کرے ۔ کمیشن نے اس بات کا نوٹ لیتے ہوئے کہ قانون حق اطلاعات کے سکشن IVکے تحت حکومت پر یہ لازمی ہے کہ وہ سیاسی قائدین کی تصاویر کے حامل اشتہارات پر فوری طور پر اپنی پالیسی کی وضاحت کرے۔ کمیشن نے انفارمیشن کمشنر سریدھرا چاریلو نے استفسار کیا ہے کہ وہ کب اس پر کب عمل آوری ہوگی اور جیسا کہ دہلی کے اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں انتخابی مہم زوروں پر ہے ، انہوں نے چیف سکریٹری حکومت دہلی کو ہدایت دی کہ وہ سیاسی حکمرانوں کی تصاویر کو فوری اثر کے ساتھ روک دینے دہلی کے لوک آیوکت کی سفارشات کے مطابق ممکنہ اقدامات کی وضاحت کرے ۔ خصوصی طور پر ایک ایسے وقت جب کہ ملک بھر میں ہر سال ایک کے بعد دیگر علاقوں میں انتخابات عمل میںآ رہے ہیں جب کہ اب دہلی میں ہورہے ہیں ، حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی پالیسی کو عوامی سطح پر یا اشتہارات کے ذریعہ جاری کرے ۔ اچاریلو نے کہا کہ انہوں نے مرکزی حکومت کو جو این سی آر، دہلی کو چلاتی ہے ہدایت دی ہے کہ پروفیسر مادھو امینن کمیٹی اور لوک آیوکت آف دہلی کی سفارشات کے مطابق حکومت کی جانب سے شائع کردہ اشتہارات جس کا خرچ عوامی ٹیکس دہندوں کی جانب سے ادا کیاجاتا ہے ، میں سیاسی قائدین کی تصاویر کی اشاعت پر اپنی پالیسی کی وضاحت کرے ۔
اچاریلو نے کہا کہ اس طرح کی وضاحت جمہوریت اور عوام کی جانب سے اپنے حق انتخاب کی استعمال کے مفاد میں ہے۔ مینن کمیشن کو سپریم کورٹ کے احکامات پر قائم کیا گیا تھا ۔ یہ کمیشن نے حکومت کو سفارش کی تھی کہ ذرائع ابلاغ کو جاری کئے جانے والے اشتہارات میں وزراء اور حکمراں جماعت کے سیاسی قائدین کی تصاویر کو ہرگز شائع نہ کیاجائے ۔ سی آئی سی نے یہ احکامات آر ٹی اے جہد کار سبھاش اگر وال کی جانب سے داخل کردہ درخواست پر جاری کئے ۔ اگر وال نے آر ٹی اے کے تحت اشتہارات میں اس وقت کی چیف منسٹر دہلی شیلا ڈکشت کی تصویر کی اشاعت پر اطلاع حاصل کرنے کے سلسلہ میں دی گئی درخواست کی تھی ۔ اشتہار میں تصویر کی اشاعت پر جس پر لوک آیوکت دہلی نے تنقید کی تھی ۔ آچاریلو نے کہا کہ جن سیاسی قائدین نے اشتہار میں شیلا ڈکشت کی تصویر کی اشاعت کے خلاف تھے وہ اب حکومت کا حصہ ہیں ۔ سی آئی سی نے کہا کہ عوام کو یہ جاننے کا حق حاصل ہے کہ کس کی رقومات پر ان سیاسی قائدین کی تصاویر کی اشاعت عمل میں لائی جارہی ہے ۔

Disclose policy on use of photos of leaders in ads: CIC to Govt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں