پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا 23 فروری سے آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-22

پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا 23 فروری سے آغاز

نئی دہلی
یو این آئی
پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا 23فروری سے آغاز ہوگا جو8مئی تک جاری رہے گا ۔ عام بجٹ 28فروری کو پیش کیاجائے گا، جب کہ ریلوے بجٹ اور معاشی سروے بالتریب26اور27فروری کو پیش کیاجائے گا۔ کابینی کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے آج یہاں منعقدہ ایک اجلاس میں ان تواریخ کو قطعیت دی گئی ۔ ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو28مارچ تا20اپریل تعطیل رہے گی ۔ بجٹ اجلاس کا آغاز دونوں ایوانوں کے مشترکہ سیشن سے صدر جمہوریہ کے خطاب کے ساتھ ہوگا ۔ اس سیشن کی مدت75دن ہوگی اور پہلے مرحلے میں32اور دوسرے و قطعی مرحلہ میں19اجلاس ہوں گے ۔ نئی حکومت کے تحت یہ دوسرا اور مکمل بجٹ اجلاس ہوگا ۔ مودی حکومت کا پہلا بجٹ اجلاس نئی حکومت کے اقتدار حاسل کرنے کے اندرون دو ماہ جولائی میں منعقد کیا گیا تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ پہلے دن حکومت دونوں ایوانوں میں ان حالات کے بارے میں بیان دے گی جن کے تحت آرڈیننس جاری کرنے کی نوبت آئی ۔ دونوں ایوانوں سے صدر جمہوریہ کے خطاب کے فوری بعد یہ بیانات پیش کئے جائیں گے ۔ قانون سازی کا آغاز26فروری سے ہوگا ۔ پی ٹی آئی کے بموجب اس سیشن کے دوران حکومت ، حال ہی میں جاری کردہ 6آرڈیننس کو قانون سازی میں تبدیل کرنا چاہتی ہے ۔ عام بجٹ ہفتہ28فروری کو پیش کیاجائے گا۔ ہفتہ کو تعطیل کے باوجود پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوگا تاکہ وزیر فینانس ارون جیٹلی بجٹ پیش کرسکیں ۔ کابینی کمیٹی برائے پارلیمانی امور میں بجٹ اجلاس کے شیڈول کی صدر جمہوریہ سے سفارش کی ہے ۔ صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک تشکر پر24اور25فروری کو مباحث ہوں گے ۔
پارلیمانی کمیٹیاں تعطیلات کے دوران مختلف وزارتوں کے مطالبات زر کا جائزہ لیں گی ۔ ایک سینئر وزیر نے بتایا کہ ماضی میں بھی ہفتہ کے دن بجٹ پیش کیے جاتے رہے ہیں ۔ حکومت نے جو آرڈیننس جاری کیے ہیں ان میں کوئلہ ، معدنیات و کانکنی ، ای رکشاؤں ، سیٹزن شپ ایکٹ میں ترمیم، حصول اراضی اور ایک آرڈیننس انشورنس شعبہ میں بیرونی راست سرمایہ کاری سے متعلق ہے ۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے اجلاس کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نے جواہر لال نہرو ، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے دور میں کانگریس حکومتوں کی جانب سے جاری کردہ آرڈیننس کی تعداد کو اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بتائیڈو نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب منموہن سنگھ صدارت کرتے تھے اور سونیا گاندھی فیصلے کرتی تھیں تو اس دور میں بھی کافی آرڈیننس جاری کیے گئے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ یونائیٹیڈ فرنٹ حکومت نے اپنے مختصردو سالہ دور میں77آرڈیننس جاری کیے تھے۔ بائیں بازو کے ہمارے دوست اس حکومت کا ایک حصہ تھے ۔ آرڈیننس کی مخالفت کرنے سے پہلے انہیں یہ ذہن نشین رکھنا چاہئے کہ خود انہوں نے قانون سازی کے لئے یہی راستہ اختیار کیا تھا ۔ حکومت پر خاص طور پرانشورنس اور کوئلہ سیکٹر میں جاری کردہ آرڈیننس کو قانون سازی کی شکل دینے دباؤ ہے تاکہ انشورنس شعبہ میں بیرونی راست سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور کوئلہ بلاکس کی نیلامی کے عمل کی بلا خلل تکمیل کو یقینی بنایاجاسکے ۔

Budget Session of Parliament Begins on February 23

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں