قومی بہادری ایوارڈ کے لئے 24 بچے منتخب - 4 بچوں کو بعد از مرگ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-18

قومی بہادری ایوارڈ کے لئے 24 بچے منتخب - 4 بچوں کو بعد از مرگ

نئی دہلی
ایس این بی
اپنی بہادری کالوہا منوانے والے24بچوں کو اس بار قومی بہادری ایوارڈ۔2014کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔ اس سال کا پروقار ، بھارت ایوارڈ‘ اتر پردیش کی ریشما فاطمہ کو دیاجائے گا۔ فاطمہ کو اس کے منہ بولے ماموں نے تیزاب ڈال کر قتل کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن وہ بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچ نکلی تھی ۔ گیتا چوپڑا انعام کے لئے منتخب آسام کی رہنے والی گنجن شرمانے خود کو یرغمال بنوا کر 11اسکولی بچوں کو اغوا کاروں کے چنگل سے چھڑایا تھا۔ سنجے چوپڑہ ایوارڈ اتر پردیش کے رہنے والے دویش کمار وواپو گیدھانی ایوارڈ ارونا چل پردیش کے رومو میتو واتر پردیش کی ریا چودھری اور اترا کھنڈ کی مونیکا عرف منیشا(دونوں کو بعد از مرگ) دیاجارہا ہے ۔کم سنی میں بہادری کا مظاہرہ کرنے والے ان بہادر بچوں کو وزیر اعظم نریندر مودی 24جنوری کو منعقد ایک تقریب کے دوران ایوارڈ پیش کریں گے ۔ اس کے بعدیہ بہادر بچے یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقد تقریب میں کھلی جیپ میں بیٹھ کر تقریب میں شرکت کریں گے ۔ اس بار ایوارڈ کے لئے منتخب24بچوں میں سے16لڑکے اور8 لڑکیاں ہین ۔ ان میں سے4بچوں کو بعد از مرگ یہ اعزاز دیاجارہا ہے ۔ اب تک1095بچوں کو یہ اعزاز مل چکا ہے ، جس میں سے634لڑکے اور261لڑکیاں ہیں۔ قومی بہادری ایوارڈ بھارتیہ بھال کلیان کونسل کی جانب سے1957ء سے دیاجارہا ہے ۔
بھارتیہ بالک کلیان کونسل کی صدر گیتا سدھارتھ نے آج یہاں منعقد ایک پریس کانفرنس میں قومی بہادری ایوارڈ کے لئے منتخب بچوں کے ناموں کا اعلان کیا۔ اس موقع پر بہادری ایوارڈ پانے والے 18بچوں کے علاوہ4بچوں کے والدین بھی موجود تھے۔ گیتا سدھارتھ نے کہا کہ اس سال16لڑکے اور آٹھ لڑکیوں کو قومی بہادری اعزاز کے لئے منتخب کیا گیا ہے جن میں سے4بچوں کو یہ اعزاز بعد از مرز دیاجارہا ہے ۔ اس سال سب سے زیادہ اتر پردیش سے4اور گجرات و کیرالا سے3.3بچوں کو قومی بہادری انعام کے لئے منتخب کیا گی اہے ۔ اترا کھنڈ و منی پور سے2-2بچوں کو منتخب کیا گیا ، آسام، اروناچل پردیس، کرناٹک، مہاراشٹر ، تریپورہ، چھتیس گڑھ ، جھار کھنڈ، میگھالیہ ، میزورم اور ناگالینڈ سے ایک ایک بچے کو بہادری ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ اس بار15ریاستوں و مرکزی حکومت کی زیر اقتدار ریاستوں کے بچوں کو ہی بہادری ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔
گیتا سدھارتھ نے مزید بتایا کہ باوقار ایوارڈ لکھنو( اتر پردیش) کی رہنے والی16سال9ماہ کی ریشما فاطمہ کو دیاجائے گا ۔ ریشماں کو گزشتہ سال یکم فروری کو اس کا منہ بولا ماموں ریاض احمد(38) چاقو کی نوک پر اغوا کر کے کار میں بیٹھا کر شادی کے لئے لے جارہا تھا ۔ ماموں کے چنگل سے جب ریشماں نکلنے کی کوشش کررہی تھی تو ریاض نے اس کے اوپر تیزاب پھینک دیا تھا ۔ بعد میں ریاض کو سزا ہوئی اور اس کے بعد ریاض نے خود کشی کرلی ۔ اس وقت ریشماں اور ریاض کے درمیان عمر کا فاصلہ تقریباً22سال کا تھا۔
گیتا چوپڑہ ایوارڈ آسام کی رہنے والی13سالہ9سال کی گنجن شرما کودیاجائے گا۔ گنجن نے اپنی بہادری اور ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس وقت 11بچوں کو چھڑالیا تھا جب ایک بدمعاش نے اسکول وین کو اغوا کرلیا تھا ۔ا ن بچوں کو چھڑانے کے لئے گنجن نے خود کو بدمعاش کے حوالہ کردیا لیکن بعد میں وہ اسے چکمہ دے کر فرار ہوگئی ۔

National Bravery Awards for 24 of India's Young Bravehearts

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں