آندھرا پردیش ملک کی ترقی میں رجحان ساز کا رول ادا کرنے تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-22

آندھرا پردیش ملک کی ترقی میں رجحان ساز کا رول ادا کرنے تیار

ڈاؤس
پی ٹی آئی
آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اپنی ریاست کو پورے جنوب مشرقی ایشیاء کے لئے ایک انصرامی مرکز کے طور پر پیش کرتے ہوئے آج کہا کہ ان کی ریاست ہندوستان کو آنے والے تمام بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے ایک باب الداخلہ بن سکتی ہے۔ آندھرا پردیش آج بے پناہ مواقع کا پیشکش کرتی ہے ۔ ہندوستان چونکہ اب تیز رفتاری سے ترقی کررہا ہے ، اس لئے آندھرا پردیش ایک رجحان ساز کا رول ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ چندرا بابو نائیڈو نے یہاں پی ٹی آئی کو انٹر ویو دے رہے تھے ۔ قبل ازیں انہوں نے ورلڈ اکنامک فورم کی سالانہ کانفرنس میں میک ان انڈیا لاؤنج سے خطاب کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آندھر اپردیش پورے جنوب مشرقی ایشیاکے لئے ایک لاجسٹک مرکز بن سکتا ہے ۔ اور اس کے پاس ہندوستان کا باب الداخلہ بننے کی پوری صلاحیت موجود ہے اور مستقبل میں بھی یہی ہونے والا ہے ۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ آندھرا پردیش ایک نومولو د ریاست ہے، انہوں نے کہا کہ ابتداء میں ہمیں چند چیالنجوں کا سامنا رہا تاہم آج ریاست بڑے سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے ۔ ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں اور پانی ، معدنیات تعلیم اور افرادی قوت کے ساتھ خام مال دستیاب ہے ۔ میں دنیابھر کے تمام سرمایہ کاروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آندھرا پردیش میں سرمایہ کاری کریں۔ ان کا ہر قدم پر تعاون کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اب ہر ایک کو ہندوستان کی طرف دیکھنا ان کی مجبوری بن گئی ہے کیونکہ ان کے پاس کوئی اور متبادل موجود نہیں ہے ۔ ہندوستان کی طرف دیکھتے ہوئے انہیں چاہئے کہ وہ آندھرا پردیش کی طرف بھی نظر کریں ۔ علمی وسائل کے بارے میں چندرا بابو نائیڈو نے خیال ظاہر کیا کہ اس میدان میں ہم نمبر ایک ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلے علمی وسائل کے میدان میں ہم کہیں بہتر ہیں ۔ چندرا بابو نائیڈو ورلڈ اکنامک فورم کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کے لئے ڈاؤس گئے ہوئے ہیں۔ وہ اپنی ریاست کے لئے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے حصول کے لئے کوشاں ہیں ۔ وہ کئی تجارتی اجلاسوں میں شرکت کررہے ہیں ۔ انہوں نے آندھرا پردیش تجارتی چوٹی اجلاس سے بھی خطاب کیا جس میں کئی ہندوستانی سرمایہ کاراور عالمی اگزیکٹیو نے شرکت کی ۔ گزشت سال اے پی کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ تشکیل کے بعد چندرا بابو نائیڈو کی ریاست کو کئی چیالنجوں کا سامنا رہا ہے ۔ وہ اپنی ریاست کو زیادہ سے زیادہ سرمایہ لانے کے لئے جان توڑ کوششیں کررہے ہیں۔ وہ اس بات کے خواہاں ہیں کہ آندھرا پردیش عالمی کمپنیوں کا مرکز بن جائے ۔ ٹکنالوجی میں یقین رکھنے والے چیف منسٹر آندھر اپردیش کو جدید حیدرآباد کا معمار قرار دیاجاتا ہے جو آج تلنگانہ کا حصہ ہے۔ انہوں نے ہی حیدرآباد کو انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکز میں تبدیل کیا تھا۔ وہ تقریباً ایک دہے کے بعد ڈاؤس کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں ۔

دریں اثنا حیدرآباد سے منصف نیوز بیورو کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے جو ورلڈ اکنامک فورم کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کے لئے سوئزر لینڈ کے شہر ڈاؤس کے دو روزہ دورہ پر گئے ہوئے ہیں ، اجلاس کے پہلے دن وپرو کمپنی کے صدر نشین عظیم پریم جی سے ملاقات کی ۔ واضح رہے کہ عظیم پریم جی نے تقسیم کے بعد ریاست آندھرا پردیش میں سافٹ ویر ڈیولپمنٹ اینڈر ریسرچ سینٹر قائم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ چندرا بابو نائیڈو اور عظیم پریم جی کے درمیان ملاقات کے دوران ریاست میں سرمایہ کاری کے مواقع اور وپرو کمپنی کے توسیعی منصوبوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی ۔

Andhra Can Be Gateway for Investors Coming to India: Naidu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں