پی ٹی آئی
سعودی عرب میں پھنسے ہوئے کم سے کم300ہندوستانی اس معاملہ میں ہندوستانی حکام کی مداخلت کے بعد اپنے وطن کو واپس لوٹنے والے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ ریکروٹمنٹ کمپنیوں کی جانب سے یہ لوگ دھوکہ دہی کا شکار ہوئے ہیں۔ ان میں سے تقریباً150کا تعلق کیرالا اور آندھرا پردیش سے ہے ۔ جنہوں نے روزگار کے حصول اور سفری اخراجات کے طور پر ہندوستان میں ریکروٹمنٹ ایجنسیوں کو ایک لاکھ روپے ادا کئے تھے ۔ ان میں سے چند ملازمین بعض مقامات پر کام پر گئے لیکن ان کی اکثریت کو کام دینے سے انکار کردیا گیا اور وہ وطن واپسی کے لئے سفارتخانہ سے رجوع ہوئے ۔ سفارتخانہ کے ایک عہدہ دار نے عرب نیوز کو بتایا کہ ہندوستان کے مختلف مقامات سے بڑی تعداد میں ملازمین کو بھرتی کیا گیا اور ریاض میں جاریہ ایر پورٹ کے ترقیاتی کام میں شامل ہونے کے لئے معاہدہ کیا گیا لیکن کام نہیں دیا گیا اور ملک کے مختلف حصوں میں دیگر کمپنیوں کے لئے ناپسندیدہ ملازمت کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ عہدہ دار نے مزید بتایا کہ معاہدہ کرنیو الی دیہاں دیگر کمپنیوں کے لئے ورکرس مہیا کرنا چاہتی اور انہیں مملکت کے مختلف حصوں میں کام کے لئے روانہ کیا ہے ۔ سفارتخانہ نے مسئلہ کا حل تلاش کرنے کے لئے کمپنی سے رجوع کیا اور مسلسل زور ڈالتے ہوئے واپسی کے ٹکٹوں کے ساتھ انہیں وطن واپس بھیجنے پر راضی کروایا۔ بعض سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی پھنسے ہوئے ملازمین سے تعاون کیا ہے ۔
300 Stranded Indian Workers in Saudi Arabia to Return Home
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں