دنیا بھر میں سال 2014 میں 118 صحافی ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-01

دنیا بھر میں سال 2014 میں 118 صحافی ہلاک

بروسیلز
یو این آئی
دنیا بھر میں سال2014ء کے دوران ٹارگٹ کلنگ ، بم حملوں اور فائرنگ کے متعدد واقعات میں مجموعی طور پر118صحافی ہلاک ہوچکے ہیں جو گزشتہ برس کے مقابلہ کہیں زیادہ ہے۔ پچھلے سال یہ تعداد105تھی۔ صحافیوں کے عالمی ادارہ انٹر نیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے کہا کہ2014ء صحافیوں کے لئے خطرناک ترین سال رہا ۔ اس ادارہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس برس اپنی صحافتی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ہلاک ہوئے صحافیوں کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلہ میں زیادہ ہے۔سال2014ء کے دوران دنیا بھر میں رونما ہوئے پر تشدد واقعات میں مجموعی طور پر118صحافی مارے جاچکے ہیں جب کہ2013کے دوران ٹارگٹ کلنگ، بم حملوں، فائرنگ اور دیگر پر تشدد واقعات میں مارے جانے والے صحافیوں کی تعداد105تھی۔ آئی ایف جے کے اعداد و شمار کے مطابق2014کے دوران 17صحافی اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے قدرتی آفات یا دیگر حادثات کی وجہ سے بھی مارے گئے۔ انٹر نیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے کہا کہ2014ء پا کستانی صحافیوں کے لئے خونریز ترین ثابت ہوا جہاں اس برس کے دوران14صحافی ہلاک ہوئے ۔ دوسرے نمبر پر شورش زدہ ملک شام ہے جہاں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد12ہے ۔ آئی ایف جے نے مزید کہا کہ افغانستان اور فلسطینی علاقوں میں اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے فی کس9صحافی ہلاک ہوئے جب کہ عراق اور یوکرین مین ان ہلاکتوں کی تعداد8,8رہی۔ مہلوکین میں امریکی صحافی جیمز فولی اور اسٹیون سوٹلوف بھی شامل ہیں جنہیں سنی شدت پسند اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں نے عراق اور شام کے علاقوں سے اغوا کر کے مار ڈالا تھا ۔ شدت پسندوں نے ان صحافیوں کے سر قلم کر کے انہیں ہلاک کیا تھا ۔ اس سال پاکستان کے معروف صحافی حامد میر پر بھی ناکام قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ انٹر نیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے ایک برس کے دوران ہی اتنے زیادہ صحافیوں کے ہلاک ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ صحافی کمیونٹی کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر خصوصی اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے ۔ صحافیوں کی اس اہم تنظیم آئی ایف جے کے صدر جم باؤ میلا نے کہا، صحافیوں کو در پیش خطرات کے تناظر میں یہ ایکشن کا وقت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کمیونٹی کے ممبران کو تاوان کی خاطر بھی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جب کہ سیاسی مراعات حاصل کرنے کے لئے بھی انہیں نشانہ بنایاجاتا ہے۔ جم باؤ میلا نے مزید کہا کہ انہی خطرات کے تناظر میں کچھ میڈیا ادارے اپنے کارکنوں کو جنگ زدہ علاقوں میں بھیجنے سے بھی کتراتے ہیں ۔ ان کے بقول اگر صحافیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو بالخصوص جنگ زدہ اور تنازعات کا شکار علاقوں سے آزاد معلومات کی فراہمی متاثر ہوگی ۔

118 journalists killed worldwide in 2014

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں