اسرائیل کو تعصب پرستی کی پالیسی کے خلاف انتباہ - محمود عباس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-25

اسرائیل کو تعصب پرستی کی پالیسی کے خلاف انتباہ - محمود عباس

الجیئرس
آئی اے این ایس
صدر فلسطینی اتھاریٹی محمود عباس نے اقوام متحدہ میں مملکت فلسطین کی تسلیم سے متعلق عہداور اس سے وابستہ سر گرمیاں جاری رکھنے کے موقف کا اعادہ کیا ہے ۔ زنہوا نیوز ایجنسی نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ الجیریا کی وزارت خارجہ میں محمود عباس نے ایک کانفرنس کے دوران کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکوریٹی کونسل میں ہماری کوششوں کا مقصد ایک آزاد مملکت کا قیام عمل میں لانا ہے۔ جو1967کی سرحدات پر مبنی اور جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔ فلسطینی صدر نے الجیریا کے تین روزہ دورہ کے اختتام پر خطاب کے دوران اس موقف کا اظہار کیا ۔ انہوں نے فلسطینی کاز سے متعلق حالیہ سرگرمیوں کا خاکہ بھی پیش کیا۔ کانفرنس میں دونوں ممالک کے سفارت کار و اعلیٰ عہدیدار شریک ہوئے ۔علاوہ ازیں بعض عرب اور مسلم ممالک کے سفراء نے بھی شرکت کی۔محمود عباس نے اس موقع پر برملا اظہار کیاکہ بعض یوروپی ممالک اور پارلیمنٹس نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیا ہے ۔ ان ممالک میں سوئیڈن اور یوروپی یونین پارلیمنٹ بھی شامل ہے انہوں نے اس بات پر بھی مسرت کا اظہار کیا کہ یوروپ کے بعض پارلیمنٹس میں فلسطینی ریاست کی تسلیم سے متعلق ووٹنگ کے منصوبہ پر غور ہورہا ہے ۔ فلسطینی صدر نے مغربی کنارہ میں اسرائیل کی توسیعی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ہم پر تعصب پرستی کی پالیسی مسلط کررہا ہے جو کسی زمانہ میں جنوبی افریقہ میں عام تھی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطین بعض بین الاقوامی اداروں اور عدالتوں کی رکنیت بھی حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے جن میں انٹر نیشنل کریمنل کورٹ بھی شامل ہے۔ عباس نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل ان تمام امن معاہدوں کا نفاذ عمل میں لانے سے گریز کررہا ہے جن پر باقاعدہ دستخط ہوچکے ہیں ۔ اس کی وجہ سے امن عمل میں بھی رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں ۔ صدر فلسطینی اتھاریٹی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فی الحال غزہ پٹی کی باز تعمیر ہماری اولین ترجیح ہے ۔ غزہ پٹی گزشتہ موسم گرما میں اسرائیل کے ساتھ50روزہ جنگ کے دوران صیہونی فورسیز کے حملوں سے مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے ۔ محمود عباس کے دورہ الجیریا کا مقصد شمال افریقی ممالک کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ مسئلہ فلسطین سے متعلق تازہ ترین حالات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ علاوہ ازیں عالم عرب سے فلسطینی کا ز کی زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل کرنا بھی مقصود تھا ۔ آزاد فلسطینی مملکت فلسطینی عوام کا جائز حق ہے جس کے قیام کے لئے بین الاقوامی برادری اور عالم عرب کی تائید نہایت ضروری ہے ۔ فریقین نے باہمی تعاون میں فروغ کے لئے مشترکہ وزارتی کمیٹی کا قیام عمل میں لانے سے بھی اتفاق کیا۔

racism policy Warning to Israel - Mahmoud Abbas

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں