واجپائی اور مدن موہن مالویا کو بھارت رتن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-25

واجپائی اور مدن موہن مالویا کو بھارت رتن

Vajpayee-Madan-Mohan-Malaviya
نئی دہلی
پی ٹی آئی
سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو آنجہانی ماہر تعلیم اور مجاہد تعلیم مدن موہن مالویا کے ہمراہ ملک کے اعلی ترین شہری اعزاز بھارت رتن ، کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔ یہ اعلان واجپائی کے یوم پیدائش کے موقع پر کیا گیا ۔ واجپائی90سال کے ہوگئے جب کہ مالویا کا153واں یو م پیدائش کل ہے ۔ راشٹرپتی بھون سے جاری ایک اعلامیہ میں کہا گیا کہ صڈر جمہوریہ نے پنڈت مدن موہن مالویا( بعد از مرگ) اور اٹل بہاری واجپائی کو بھارت رتن اعزاز عطا کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ واجپائی1998سے 2004تک وزیر اعظم تھے ۔ انہیں بی جے پی کا اعتدال پسند چہرہ سمجھاجاتا رہا ہے ۔ واجپائی نے اپنے دور میں کئی جرات مندانہ اقدامات کئے جن میں قابل ذکر ہند۔ پاک اختلافات کو دور کرنے کی کوشش بھی ہے ۔ وہ ہندوستان کے طویل عرصہ تک وزیر اعظم رہنے والے غیر کانگریسی لیڈر تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ مالویا اور واجپائی کو بھارت رتن کے لئے اتنخاب قوم کے مایہ ناز ہیروز کی خدمات کا بجا طور پر اعتراف ہے ۔ نظریاتی اعتبار سے ماہر تعلیم مالویا کا سب سے بڑا کارنامہ بنارس ہندو یونیورسٹی کا قیام ہے ۔وہ1886میں کولکتہ میں دوسرے کانگریس سیشن میں اپنی حرکیاتی تقریر کے بعد وہ سیاسی میدان میں داخل ہوئے 1909سے 1981تک انڈین نیشنل کانگریس کے صدر رہے۔ جدو جہد آزادی میں ان کے کردار کو اہم سمجھاجاتا ہے ۔ وہ دائیں بازو کی ہندو مہا سبھا کے بانی لیڈروں میں سے ایک ہیں ۔ واجپائی اور مالویا کو بھارت رتن دینے کی سفارش وزیر اعظم نے ذاتی طور پر صدر جمہوریہ سے کی اور اس کے لئے کسی رسمی سفارش کی ضڑورت نہیں کی گئی ۔ سابق یوپی اے حکومت نے گزشتہ سال کرکٹر سچن تنڈولکر کو بھارت رتن دیا تو بی جے پی نے واجپائی کو نظر اندا ز کرنے پر تنقید کی تھی ۔
ہندوستان کے ایک انتہائی مقبول لیڈر اٹل بہاری واجپائی کو ایک مدبر سیاسی قائد قرار دیاجاتا ہے جن کی مقبولیت نے90کے دہے کے اواخر میں بی جے پی کو مرکزی سیاست میں لایا۔ واجپائی کی وجہ سے1998میں بی جے پی کو نئی حلیف جماعتیں ملیں جے دائیں بازو کی طرف جھکاؤ اور خصوصاً بابری مسجد کی شہادت کے بعد اچھوت تصور کیاجاتا تھا۔ واجپائی ایک بہترین مقرر اور جرات مندانہ اقدامات کا حوصلہ رکھنے والے قائد کے طور پر شہرت رکھتے ہیں اور ہند۔ پاک کے درمیان اختلافات میں کمی لانے ان کی کوششیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، جن کے ذریعہ وہ بی جے پی کے قوم پرست سیاسی ایجنڈہ سے آگے بڑھ گئے تھے۔ طویل عرصہ تک خدمات انجام دینے والے غیر کانگریسی وزیر اعظم کی حیثیت سے واجپائی کو اکثر بی جے پی کا اعتدال پسند چہرہ قرار دیاجاتا ہے ۔ ان کے ناقدین انہیں آر ایس ایس کا مکھوٹا قرار دیا کرتے تھے اور کہتے تھے کہ ان کی اعتدال پسند مسکراہٹ ہندو گروپس کے ساتھ ان کی پارٹی کے روابط کی پردہ پوشی کرتی ہے۔ واجپائی نے1999میں پاکستان کا دورہ کیا تھا جس پر ان کے ناقدین نے سخت تنقید کرتے ہوئے اس دورہ کو بے سمت قرار دیاتھا ۔ واجپائی بذریعہ بس لاہو ر پہنچے تھے ۔ یہ ان کی ایک ایسی پہل تھی جس کی تقلید ان کے جانشین منموہن سنگھ نے بھی کی تھی ۔ واجپائی چار دہوں تک اپوزیشن میں رہنے کے بعد 1996میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم بنے تھے ۔ پارٹی کو ارکان کی اکثریت حاصل نہ ہونے کے سبب وہ صرف13دن تک وزیر اعظم کے عہدہ پر برقرار رہ سکے تھے ۔ اس کے13ماہ بعد وہ 1998ء میں دوبارہ وزیر اعظم بنے ۔
دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو نے کل سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی سالگرہ کا جشن منانے خصوصی پروگراموں کو منصوبہ بنایا ہے ۔ واجپائی کی سالگرہ کو یوم بہتر حکمرانی قراردیاگیا ہے ۔ ماہر تعلیم مدن موہن مالویا اور واجپائی کو ملک کے اعلیں ترین اعزاز بھارت رتن سے نوازنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ جس کے پیش نظر ان پروگراموں کی پیشکشی کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ دوردرشن نے کل ٹیلی کاسٹ کرنے کئی خصوصی دستاویزی فلمیں تیار کی ہیں ۔ دوردرشن کے قومی چینل پر کل صبح9;30بجے ’’راشٹریہ نیتا راج نیتا‘‘ اور11بجے ایک دستاویزی فلم’’گیت نیا گاتا ہوں‘‘ اور پیش کی جائیں گی ۔

Bharat Ratna for Vajpayee, Madan Mohan Malaviya

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں