جیلوں میں مسلم دلت اور آدی واسیوں کی تعداد آبادی کے تناسب سے زیادہ - اسد اویسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-03

جیلوں میں مسلم دلت اور آدی واسیوں کی تعداد آبادی کے تناسب سے زیادہ - اسد اویسی

نئی دہلی
اعتماد نیوز
ملک کی جیلوں میں مسلمان، دلت اور آدی واسیوں کی تعداد ان کی آبادی کے تناصب سے کہیں زیادہ ہے ۔ ان طبقات کو پولیس کے روارکھے جانے والے سلوک کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین ورکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران حکومت سے استفسار کیا کہ کیوں مسلمان، دلت اور آدی واسیوں کی جیلوں میں تعداد ان کی آبادی کے تناسب سے زیادہ ہے ؟ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ضمنی سوال پوچھتے ہوئے بیرسٹر اویسی نے کہا کہ ان تینوں طبقات کی آبادی کاتناسب38.48فیصد ہے جبکہ جیلوں میں محروس ان تینوں طبقات کا تناسب53.80فیصد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت تشویشناک مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ان تینوں طبقات کے ساتھ جس طرح کا سلوک روا رکھتی ہے اس کاجائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان آبادی کا 17فیصد ہے۔ لیکن جیلوں میں محروس مسلمانوں کی تعداد اس تناسب سے کہیں زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ یہ کہتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں سے چھٹکارا حاصل نہیں کرسکتے کہ لا اینڈ آرڈر ریاستوں کا بھی موضوع ہے ۔ صدر مجلس نے کہا کہ پولیس اصلاحات کے لئے مرکزی حکومت نے ریاستوں کو700کروڑ روپے جاری کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو جب تک حساس نہیں بنایاجاتا مسلمان دلت اور آدی واسی ایسے ہی ظلم کاشکار بنتے رہیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو عصری بنانے اور پولیس میں اصلاحات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔ بیرسٹر اویسی نے کہا کہ مختلف عنوانات پر ان تینوں طبقوں سے تعلق رکھنے والوں کو پولیس جبرو استبداد کا نشانہ بناتی ہے ۔ ان طبقات کو انصاف بھی نہیں ملتا ۔ یہ جیلوں میں سڑتے رہتے ہیں، ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ انتہا پسند سرگرمیوں کے نام پر دلتوں اور آدی واسیوں کو ہراساں کیاجاتا ہے اور دہشت گردی کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنایاجاتا ہے ۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو آگاہ کیا کہ صورتحال کی سنگینی کو سمجھے اور پولیس کو حساس اور جوابدہ بناتے ہوئے ان طبقات کے ساتھ انصاف کرے ۔

prisoners in jails are Muslims, Dalits and Tribals, Asaduddin Owaisi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں