کیا ہم مودی کی گرفتاری کا مطالبہ کریں - ممتا بنرجی کا سوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-14

کیا ہم مودی کی گرفتاری کا مطالبہ کریں - ممتا بنرجی کا سوال

کولکتہ
پی ٹی آئی
چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ مدن مترا کی گرفتاری پر آج بی جے پی اور مرکز پر زبردست تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ پیر15دسمبر سے پارلیمنٹ میں احتجاج کریں گے (یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ سی پی آئی نے شاردا اسکام میں مدن مترا کو گرفتار کیا ہے ) ممتا بنرجی نے یہاں اپنی پارٹی کی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’سی بی آئی اپنی تمام تر ساکھ سے محروم ہوگئی ہے ۔ وہ ’’ہنر ماسٹر وائس‘‘ بن گئی ہے ۔ سی بی آئی ایک سیاسی آلہ کار بن گئی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس کو بند کیاجائے۔ ٹی ایم سی ارکان پارلیمنٹ آئندہ پیر سے پارلیمنٹ میں احتجاج کریں گے۔ یہ احتجاج بی جے پی کی انتقامی سیاست کے خلاف ہوگا۔‘‘ انہوں نے بی جے پی اور مرکز وارننگ دی کہ’’اپنی حدوں کے اندر رہو یا پھر میوزک(نتائج) کا سامنا کرو۔ بنگال کے عوام اہانت برداشت نہیں کریں گے ۔ وہ ( بی جے پی) ہٹ دھرمی پر آگئی ہے کیونکہ وہ مرکز میں اقتدار پر ہے ۔‘‘ممتا ب نرجی نے اپنے سابقہ اقدام کی یاد تازہ کرتے ہوئے اپنے ہزاروں پارٹی کارکنوں بشمول وزراء اور کئی اسپورٹس شخصیتوں کے ساتھ احتجاجی مارچ میں ح صہ لیا ۔ یہ مارچ، مدن مترا کی گرفتاری کے خلاف منتظم کیا گیا ، ممتا بنرجی نے کہا کہ’’میں یہاں چیف منسٹر کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک عام شہ ری کی حیثیت سے آئی ہوں ۔ میں نہیں سمجھتی کہ مدن کوئی چور یا ڈاکو ہیں۔ مدن کے خاندان کی مالی حالت ایسی نہیں ہے کہ اس خاندان کے گزر بسر کے لئے اس کو شاردا گروپ سے رقم لینی پڑی۔‘‘ ان فوٹوز کا حوالہ دیتے ہوئے جن میں مدن مترا اور شاردا گروپ کے صدر نشین سدوپتا سین ایک سہی شہ نشین پر بیٹھے ہوئے ہیں ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ’’کیا کوئی تصویر سازش مجرمانہ کا ثبوت ہوتی ہے تو پھر وزیر اعظم کو شاردا سکام کے لئے گرفتار کیاجانا چاہئے۔(تصاویر،شاردا گروپ کے ایمپلائز یونین کی تقریب کی تھی اور مدن مترا اس کے صدر بتائے جاتے ہیں۔)
ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ ’’ایسی کئی تصاویر ہیں جن میں کائی مارکسی قائدین کو چٹ فنڈ مالکین کے ساتھ دکھایا گیا ۔ سہارا چیف کے ساتھ وزیر اعظم کی تصاویر ہیں ۔ کیا ہم یہ مطالبہ کریں کہ سی بی آئی وزیر اعظم نریندر مودی کو گرفتار کرے ۔‘‘ چیف منسٹر مغربی بنگال نے کہا کہ مدن مترا کو جو ریاستی وزیر اسپورٹس بھی ہیں ایک گواہ کی حیثیت سے سی بی آئی دفتر کو بلایا گیا تھا اور چند گھنٹے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا ۔ یہ اقدام دہلی سے ایک فون کال وصول ہونے کے بعد کیا گیا ۔ ’’گرفتاری کے بعد مدن کے بیٹے نے مدن سے ملاقات کی ۔ مدن نے اپنے بیٹے کو بتایا کہ سی بی آئی عہدیدار ان سے محض بات چیت کررہے تھے اور یہ پوچھ رہے تھے کہ انہوں نے کس اسکول اور کس کالج میں اسٹڈی کی تھی ۔ اس مرحلہ پر دہلی سے ایک فون آیا جس کے بعد انہیں(مدن) کو گرفتار کرلیا گیا ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ’’اگر کسی شخص کو بحیثیت گواہ بلائے جانے کے بعد اس طرح گرفتار کیاجاتا ہے تو کوئی بھی شخص گواہ کی حیثیت سے بیان دینے نہیں جائے گا۔

If Image Is Proof, PM Should Be Arrested for Sahara: Mamata

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں