افغانستان میں ناٹو اور امریکی فورسیز کے جنگی مشن کے خاتمہ کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-09

افغانستان میں ناٹو اور امریکی فورسیز کے جنگی مشن کے خاتمہ کا اعلان

کابل
اے پی
امریکہ اور ناٹو نے افغانستان میں13برسوں کے بعد اپنے جنگی مشن کے اخٹتام کا باقاعدہ اعلان ایک تقریب کے دوران کیا ۔ 9/11کے حملہ کے بعد امریکہ نے طالبان زیر قیادت حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے افغانستان پر حملہ کیا تھا ۔ ناٹو اور امریکی فورسس کے کمانڈر جنرل جان ایف کیمپبل نے اس موقع پر کہا کہ اب مشن افغانستان کی اپنی سیکوریٹی فورسیز کے ساتھ تعاون اور تربیت کا رول ادا کرے گا۔ ناٹو کی بین الاقوامی سیکوریٹی اسسٹنٹس فورس جوائنٹ کمانڈر نے اپنی تعیناتی کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے پرچم اتار دیا ۔ ناٹو کا آئی اے ایس ایف جنگی کارروائیوں کی انچارج تھی ۔ افغان سیکوریٹی فورسیز طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف اپنی جنگ وسط 2013سے خود ہی لڑ رہی ہیں۔ افغان سیکوریٹی فورسیز مزاحمت کاروں کی سرکوبی کی صلاحیت کے حامل ہیں ۔ کیمپیل نے اس کے ساتھ ہی یہ تاکیدبھی کی کہ انہیں قیادت میں بعض تبدیلیوں کے حامل ہیں ۔ کیمپیل نے اس کے ساتھ ہی یہ تاکید بھی کی کہ انہیں قیادت میں بعض تبدیلیوں کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اعتراف بھی کیا کہ یہ عمل جاری ہے اور انہیں افراد کو دائرہ احتساب میں لانا ہوگا ۔ یکم جنوری سے افغانستان میں اتحاد کے صرف13ہزار فوجی تعینات رہیں گے جب کہ2011ء میں 1لاکھ40ہزار فوجیوں کی موجودگی کے ساتھ تعیناتی نقطہ عروج پر تھی ۔ فی الحال میں 15ہزار فوجی تعینات ہیں ۔ مشن کا خاتمہ ایسے وقت ہوا ہے کہ طالبان نے اپنے حملوں میں ڈرامائی اضافہ کردیا ہے ۔ امریکی صدربارک اوباما نے حال ہی میں امریکی فورسیز کو طالبان اور القاعدہ دونوں ہی عسکریت پسندگروپس کے خلاف فوجی کارروائی کی اجازت دے دی تھی ۔ اس اجازت سے امریکی فورسیز کے مشن میں توسیع ہوگئی تھی ۔امریکی فوجی سال رواں کے اختتام تک ملک کا مکمل تخلیہ کردیں گے ۔ اس دوران تشدد کامظاہرہ جاری ہے۔ خود کش بمباروں نے جنوبی صوبہ قندھار کے ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کردیا جس میں11افراد ہلاک ہوئے ۔ طالبان مزاحمت کاروں نے قندھار صوبہ میں سرکاری عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا۔ ژنہوا نے ایک عہدیدار سے بتایا کہ ایک مزاحمت کار نے میوان ضلع پولیس اسٹیشن کے قریب ایک کار میں بم نصب کر کے اسے دھماکہ سے اڑا دیا ۔
علاقہ میں روپوش چار عسکریت پسند پولیس اسٹیشن میں داخل ہوگئے اور انہوں نے قریبی ضلع انٹلیجنس کے دفتر کو بھی نشانہ بنایا۔ مہلوکین میں5حملہ آور، محکمہ تحقیقات کے ایک پولیس آفیسر کے علاوہ ایک فوجی اور چا ر عام شہری شامل ہیں۔ عہدیدار نے بتایا کہ حملہ آور پولیس وردی پہن کر آئے تھے ۔ حملہ کے چند لمحوں بعد ہی طالبان نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی۔ اس حملہ میں سات دیگر زخمی بھی ہوئے ۔ اے پی کے مطابق پولیس نے تین خود کش بمباروں کو ہلاک کردیا ۔ صوبائی گورنر کے ترجمان سمیع اخپلواک نے بتایا کہ ہلاکتوں کی صحیح تعداد سے وہ ہنوز بے خبر ہیں۔ کیمپیل نے بتایا کہ افغان سیکوریٹی فورسیز اور افغان افواج کے علاوہ مقامی جنگجو بھی ملک کو محفوظ بنانے کی صلاحیت کے حامل ہیں ۔ حالانکہ ملک میں ہلاکتوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے ۔ رواں سال ہلاکتوں کی تعداد6.5فیصد ہوگئی ۔ کارروائیوں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد4634بتائی گئی جو2013ء کے دوران4350تھی۔ 2001ء میں جنگ کے آغاز سے اب تک 3500غیر ملکی فوجی ہلاک ہوئے جن میں2210امریکی فوجی شامل ہیں ۔ 2015ء کے پہلے تین مہینوں کے دوران افغانستان میں10800امریکی فوجی تعینات رہیں گے جب کہ قبل ازیں 9800فوجیوں کی تعیناتی کا منصوبہ تیار ہوا تھا ۔ ناٹو کے ایک عہدیدار نے شناخت مخفی رکھے جانے کی شرط پر بتایا کہ نیامشن ریزولیوٹ سپورٹ سے موسوم ہوگا ۔ جس میں10800فوجی شامل ہوں گے ۔2015ء کے اختتام تک امریکی فوجیوں کی مجموعی تعداد گھٹ کر5500ہوجائے گی جب کہ 2016ء کے اختتام تک ان کا نام و نشان تک افغانستان میں باقی نہیں رہے گا ۔ آج کی تقریب سلسلہ وار دو تقاریب کا پہلا حصہ ہے ۔ دوسری تقریب28دسمبر کو مقرر ہ جس میں ناٹو کا جنگی مشن پوری طرح سے ختم ہوجائے گا۔

US, NATO ceremonially end Afghan combat mission

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں