ٹی وی چینل پر سعودی عالم کی اہلیہ بغیر نقاب پیش ہونے پر تنازعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-17

ٹی وی چینل پر سعودی عالم کی اہلیہ بغیر نقاب پیش ہونے پر تنازعہ

دبئی
اے ایف پی
سعودی عرب کے ایک عالم دین شیخ احمد الغمدی نے ایک ٹی وی چیانل پر اپنی شریک حیات کے ساتھ پیش ہوکر ایک ہنگامہ کھڑا کردیا ۔ بتایاجاتا ہے کہ ان کی اہلیہ کے چہرہ پر نقاب پر نہیں تھا۔ اس اقدام کو انتہائی قدامت پسند مسلم حکومت(سعودی عرب) میں سخت روایات کے لئے ایک کھلا چیلنج سمجھاجارہا ہے ۔ الغمدی نے کہا ہے کہ اسلام کے تحت خواتین کے لئے چہرہ ڈھانکنا ضروری ہے ۔ الغمدی ، اپنی اہلیہ جواہر بنت علی کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے اور وہ(جواہر) دبئی میں قائم سعودی ایم بی سی ٹی وی کے نمائندہ سے بات کررہی تھیں ۔ اس پروگرام کو گزشتہ شنبہ کو ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔(سعودی خواتین شاذو نادر ہی برسرعام اپنے چہروں کو کھلا رکھتی ہیں ۔)جواہر بنت علی ، خوشنما سن گلاسس لگائی ہوئی تھیں ۔ اور ہلکا میک اپ کی ہوئی تھیں۔ ناخنوں پر پالش بھی تھی۔ البتہ وہ روایتی سیاہ عبایہ(برقعہ) پہنی ہوئی تھیں۔ انہوں نے اپنے بچوں کے مسائل پر اظہار خیال کیا جو اسکول میں پڑھتے ہیں۔ یہ مسائل ان بچوں کے والد کے متنازعہ فتاویٰ کے سبب پیش آئے ہیں ۔ الغمدی کی اہلیہ نے کہا کہ فتاویٰ کے سبب اس ملک میں پرجوش افراد کو غصہ آیا ہے ۔ ہمارے بچے شکایت کرتے ہیں کہ اساتذہ ان سے کہتے ہیں کہ تمہارے والد ایسا ویسا کیوں کہتے ہیں ؟‘‘ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ الغمدی کبھی مغربی شہر مکہ معظمہ میں مذہبی پولیس کے صدر تھے ۔ انہوں نے اس روایت کو کھلے طور پر چیلنج کیا ہے جو خواتین کے چہروں پر پردہ یا نقاب ڈالنے کے نفاذ سے متعلق ہے۔ الغمدی نے یہ بھی کہاہے کہ میک اپ کی اجازت ہے ۔
ٹی وی پروگرام کی خاتون اینکر بدریا البشر سے خطاب کرتے ہوئے الغمدی نے کہا کہ ’’پیغمبر اسلام ؐ نے خواتین کو اپنے چہرے ڈھانکنے کا حکم نہیں دیا۔ میک اپ کرنے کی اجازت ہے ۔‘‘ ٹوئٹر پر برہمی کے اندا زمیں پیش کردہ ایک پیام میں کہا گیا تھا کہ’’ اب تو آپ خوش ہیں؟ ہر موبائل فون پر اب آپ کی بیوی کی ایک تصویر ہے ۔احمق‘‘۔ دیگر ٹوئٹ پوسٹس کی طرح مذکورہ پوسٹ میں بھی ایک جوڑے کی تصویر استعمال کی گئی ہے لیکن بیوی کے چہرہ کو دھندلا کردیا گیا تھا ۔ سعودی عرب کے مفتی شیخ عبدالعزیز الشیخ نے سعودی نیوز ویب سائٹ سبق پر الغمدی پر تنقید کی اور ان پر زو ر دیا کہ وہ توبہ کریں۔ الشیخ نے دعا کی کہ’اللہ غمد ی کو صراط مستقیم پر چلائے لیکن دوسری جانب غمدی کے حامی بھی سوشل میڈیا پر پیامات بھیج رہے ہیں ۔ جن میں یہ کہاجارہا ہے کہ وہ(بعض علماء) الغمدی کی اہلیہ کا چہرہ دکھائے جانے پر الغمدی کی اہانت کرتے ہیں لیکن اس وقت خاموش ہوجاتے ہیں جب الولید بن طلال سے متعلق سوال آتا ہے۔ احمد رسن نامی ایک شخص نے سعودی عرب پتی شہزادہ پرنس الولید بن طلال کی ایک تصویر پیش کرتے ہوئے مذکورہ ریمارکس کئے۔ اس تصویر میں الولید کے بازو ان کی فیشن ایبل لباس زیب تن کئے کھڑی تھیں ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ سعودی عرب دنیا کا وہ واحد ملک ہے جہاں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت نہیں ہے اور اس امتناع کو چیلنج کرنے والوں کو’’گرفتاری کا جوکھم رہتا ہے ۔‘‘

Saudi cleric stirs controversy on face veil

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں