جہادی عناصر کے ہاتھوں حملوں کا خطرہ ایک حقیقت - بحریہ سربراہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-04

جہادی عناصر کے ہاتھوں حملوں کا خطرہ ایک حقیقت - بحریہ سربراہ

نئی دہلی
یو این آئی
ملک کے سربرہا بحریہ اڈ میرل آر کے دھون نے آج خبردار کیا ہے کہ جنگی جہازوں کا اغوا کرتے ہوئے حملے کرنے کا جہادی عناصر کا خطرہ اب ایک حقیقت بن گیا ہے ۔ اور ہندوستانی بحریہ، سمندری سیکوریٹی کی اس نئی صورتحال کے بارے میں پوری طرح چوکس ہے ۔ 43ویں یوم بحریہ کے موقع پر اخبار نوسیوں سے خطاب کرتے ہوئے اڈمیرل دھون نے کہا کہ ساحلی سیکوریٹی کو یقینی بنانے میں بحریہ کا اہم رول ہے۔ زائد از5700کلو میٹر سمندری سرحد اور زائد از ایک ہزار ہندوستانی جزائر کی سلامتی کے لئے بحریہ نے متعدد اقدامات کئے ہیں لیکن یہ نہیں کہاجاسکتا کہ خطرہ پوری طرح ختم ہوگیا ہے ۔ ممبئی میں دہشت پسندانہ حملہ(26نومبر2008) کے بعد ساحلی سیکوریٹی میں اضافہ کے لئے کئے گئے اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا’’ ہندوستان کے سمندری حدود میں روزانہ زائد از ڈھائی لاکھ چھوٹی اور اوسط درجہ کی کشتیاں گشت کرتی ہیں اور ان میں سے کسی ایک کشتی کو قوم دشمن سر گرمی کے لئے استعمال کیاجاسکتا ہے ۔‘‘ انہوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں پرکستانی بحریہ کے ایک جنگی جہاز کا اغوا کرنے کی کوشش کو ایک بہت سنگین واقعہ قرار دیا اور کہا کہ’’نئے ابھرتے سیکوریٹی تناظر میں ہمیں چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ ایک وقت وہ بھی تھا کہ جب ہم کسی گزرنے والے جہاز کے کمانڈر کا استقبال کیاکرتے تھے لیکن اب وقت بدل گیا ہے اور ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔‘‘ آج سمندر میں چیلنجس ، قزاقی سے لے کر بے ترتیب جنگ بازی اور سمندری دہشت گردی تک وسعت اختیار کر گئے ہیں ۔ جب آپ کو ایسے چیلنجوں کا سامنا ہو تو کسی ایک واحد بحریہ کے لئے جو خواہ کتنا ہی مستعد ہو ، اپنے طور پر عالمی مشترکہ خطرات پر کنٹرول کرنا بہت بھاری ہوتا ہے اس لئے بحری سطح پر تعاون کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اڈمیرل دھون نے کہا کہ ہندوستانی بحریہ ایک دو بارہ ابھری ہوئی طاقت ہے اور مختلف شعبوں میں استحکام کے متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں۔‘‘ بحریہ کی عملی قوت رفتار پہلے سے کہیں زیادہ ہے اور بحری بیڑہ میں جدید پلیٹ فارمس شامل کئے جارہے ہیں ۔ حال ہی میں دوسرے طیارہ بردار جہاز آئی این ایس وکرم آدتیہ کو بحری بیڑہ میں شامل کیا گیا ہے ۔
یہ جہاز اب پوری طرح کار کرد ہے اس جہاز کے عرشہ سے طیاروں نے سینکڑوں اڑانے بھری ہیں ۔ہم نے چھ لانگ رنیج بحری جاسوسیP-81طیارے بھی بحریہ میں شامل کئے ہیں اور ایسے مزید چار طیارون کو شامل کرنے کے احکامات پر مابعد کارروائی جارہی ہے ۔‘‘ بحریہ می پیش آئے کئی حادثات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’ ان واقعات پر ہم سنجیدہ نقطہ نظررکھتے ہیں اور بحریہ نے اب مزید حفاظتی طریقہ کار اور آدٹس اپنائے ہیں ۔ حادثات کو کم سے کم کرنے شروع اور سیفٹی کلچر پیدا کیاجارہا ہے ۔‘‘ سربراہ بحریہ نے کہا کہ گزشتہ سال اگست میں آبدوز آئی این ایس سندھو رکشک میں متعدد دھماکے ، انسانی غلطی کا نتیجہ تھے۔ ان دھماکوں میں18 ارکان عملہ ہلاک ہوئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ’’آبدوز ، ایک خطرناک پلیٹ فارم ہے کیونکہ اس کے اندر بہت سی دھماکو اشیاء ، فیولس کی زبردست مقدار اور جگہ تنگ ہوتی ہے ۔ ایسے پلیٹ فارم سے نمٹنے کے لئے ہمیں بہت ہوشیاری سے کام لینا پڑتا ہے اور معیاری طریقہ کار پر سختی سے کار بند رہنا پڑتا ہے ۔‘‘

Pak warships may pose Jihadist threat: navy chief

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں