ایرانی فوجی مشقیں علاقائی سیکوریٹی کا مظہر - ایرانی بحریہ سربراہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-30

ایرانی فوجی مشقیں علاقائی سیکوریٹی کا مظہر - ایرانی بحریہ سربراہ

تہران
آئی اے این ایس
ایران کے جنوبی علاقہ کے بین الاقوامی آبی حدود میں جاری وسیع تر فوجی مشقوں کا مقصد دنیا پر یہ ظاہر کرنا ہے کہ خطہ محفوظ اور سلامت ہے ۔ ایرانی بحریہ سربراہ ریئر ایڈ میرل حبیب اللہ سیاری کے حوالہ سے پریس ٹی وی نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ بحر عمان اور آبنائے ہرمز دنیا کی انتہائی اہم آبی راہداریوں میں شامل ہیں حتی کہ عالمی معیشت کا بھی انہیں پر انحصار ہے ۔ حقائق کے پیش نظر ان علاقوں کی سیکوریٹی اور استحکام کو یقینی بنانی ضروری ہے ۔ بحریہ سربراہ نے عربی زبان میں ایرنی نیوز نٹ ورک العالم کو انٹر ویو کے دوران مزید بتایا کہ فوجی مشقوں سے ہم نے ساری دنیا کو یہ تیقن دیا کہ خطہ کی سیکوریٹی اس قدر مضبوط اور مستحکم ہے کہ کوئی اس میں خلل ڈالنے کی جرات بھی نہیں کرسکتا ۔ ایرانی افواج فی الحال حضور ؑ صلعم سے موسوم وسیع تر پیمانہ پر فوجی مشقوں میں مصروف ہیں۔ ایرانی زمینی افواج ، بحریہ اور ایر فورس کی مشترکہ فوجی مشقوں میں خاتم الانبیاء ایر ڈیفنس بیس تعاون کررہا ہے ۔ فوجی مشقیں2.2ملین مربع کلو میٹر پر محیط ہیں۔ یہ علاقہ آبنائے ہرمز سے شروع ہوکر خلیج عدن کے جنوبی علاقہ تک پہنچتا ہے ۔ سیاری نے بات چیت کے دوران مزید کہا کہ ان فوجی مشقوں کے ذریعہ علاقہ کے تمام ممالک کے علاوہ دور دراز آباد بستیوں کو دوستی اور امن کا پیام دینا ہے ۔ ان مشقوں سے اسلامی اتحاد بیانر تلے خود اسلامی جمہوریہ کی سیکوریٹی کے علاوہ علاقائی ممالک کی سیکوریٹی کو یقینی بنانے ایر انی عزم کا اظہار ہوتا ہے ۔ انہوں نے تمام دیگر ممالک سے خطہ کی سلامتی میں فروغ کے لئے اسلامی جمہوریہ کے ساتھ اشتراک کی درخواست بھی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خطہ میں سیکوریٹی کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے ہمیں غیر ملکی افواج کی موجودگی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ یہاں یہ یاد دہانی بے جا نہ ہوگی کہ اسلامی جمہوریہ میں اکثر نیم فوجی مشقوں کے دوران عالمی ممالک پر یہ واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ اس کی فوجی طاقت سے کسی بھی دیگر ملک کو کو ئی خطرہ نہیں ہے ۔ اسلامی جمہوریہ ہمیشہ یہ دعویٰ کرتا رہا ہے کہ اس کا دفاعی نظام صرف مزاحمت پر مبنی ہے ۔

Military drill to showcase regional security: Iran Navy chief

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں