یو این آئی
شہر حیدرآباد کی عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ کی جانب سے 5دسمبر کو ریاستی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر جلسہ منعقد کیاجائے گا ۔ طلبہ کی بیشتر تنظیموں نے تلنگانہ بچاؤ مہم کی شروعات کا منصوبہ بنایا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کیمپس میں ریاگینگ کے واقعات کو روکا جائے ۔ طلبہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ایک لاکھ ملازمین مہیا کرنے ٹی آر ایس کے انتخابی وعدے کی تکمیل کے لئے پبلک سروس کمیشن قائم کیاجائے ۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے بیروزگار طلبہ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر کلیان نے کہا کہ ریاستی حکومت کے چھ ماہ مکمل ہوچکے ہیں ۔ لیکن حکومت ایک لاکھ ملازمین مہیا کرنے کے اپنے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدے پر عمل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ عثمانیہ یونیورسٹی ، تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دینے کے لئے چلائی گئی تحریک کا مرکز رہی ہے ۔ طلبہ نے بڑے پیمانے پر اس تحریک کے دوران احتجاج کیا تھا اور کیمپس میں صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی ۔ تلنگانہ کو ریاست کا درجہ ملنے کے بعد کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے حکومت کے اعلان کی طلبہ تنظیمیں مخالفت کررہی ہیں ۔ ان کا ماننا ہے کہ کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے سے بیروزگار تعلیم یافتہ نوجوان ملازمت کے مواقع سے محروم ہوجائیں گے ۔ ان طلبہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ نہ بنایاجائے ۔
OU students save telangana compaign
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں