بیشتر وزرائے اعلیٰ پلاننگ کمیشن کی تنظیم جدید کے حامی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-08

بیشتر وزرائے اعلیٰ پلاننگ کمیشن کی تنظیم جدید کے حامی

نئی د ہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت ایک اجلاس میں بیشتر چیف منسٹرس نے سوویت دور میں تشکیل شدہ پلاننگ کمیشن کی تنظیم جدید کی تائید کی ۔ اجلاس کے دوران تاہم موجودہ ڈھانچہ کو تحلیل کرنے پر اتفاق رائے پیدا نہ ہوسکا۔ وزیر اعظم نے پلاننگ کمیشن کے مستقبل پر تبادلہ خیال کے لئے اجلاس طلب کیا تھا۔ مودی نے یوم آزادی خطاب کے دوران پلاننگ کمیشن کے بجائے ایک اور ارادہ کق ایم عمل میں لانے کا اعلان کیا تھا ۔ جو عصری معاشی دنیا سے ہم آہنگ ہو۔ دراصل یہ تحریک انہیں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سے حاصل ہوئی تھی جنہوں نے جاریہ سال30اپریل کو یہ احساس ظاہر کیا تھا کہ مابعد عہد اصلاحات، پلاننگ کمیشن کی موجودہ ساخت کا کوئی مستقبل نظر نہیں آتا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک موثر نظم پرزور دیا تھا جس سے باہمی تعاون پر مبنی مشترکہ وفاقیت اور ٹیم انڈیا کے تصور کو تقویت حاصل ہوتی ہو۔ اجلاس دن بھر جاری رہا جس سے یہ واضح ہوا کہ حکومت ایک ایسے نظام کی خواہشمند ہے جس میں وزیر اعظم اور بعض کابینی وزراء کے علاوہ بعض چیف منسٹرس اور مختلف شعبوں کے ماہرین اور ٹیکنو کریٹس شامل ہیں۔ نئے ادارہ میں چیف منسٹرس کی باری باری شمولیت بھی ممکن ہے جنہیں ایسا موقف حاصل ہوگا جس کے تحت انہیں بوقت ضرورت فنڈس کے استعمال کی آزادی حاصل رہے گی ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ نئے ادارہ کے قیام کے لئے وقت کا تعین نہیں ہوا ۔
مرکزی حکومت مشاورت کا عمل مکمل ہونے کے بعد ہی اس پر غوروخوض کرے گی۔ بعض گوشوں نے یہ اشارہ دیا کہ نئے ادارہ کی ساخت کو آئندہ سال26جنوری تک قطعیت دے دی جائے گی۔ مغربی بنگال اور میزورم کے چیف منسٹرس کے علاوہ جموں و کشمیر اور جھار کھنڈ کے چیف منسٹر اجلاس میں شریک نہیں ہوئے ۔ جموں و کشمیر اور جھار کھنڈ اسمبلی انتخابات کاعمل جاری ہے ۔ وزیر اعظم اجلاس میں چیف منسٹرس اور ریاستوں کو وسیع تر رول دینے کے خواہاں ہیں ۔ اجلاس میں شریک کانگریس زیر اقتدار ریاستوں نے پلاننگ کمیشن کی ساخت میں ردوبدل کی پرزور تائید کی ۔ انہوں نے تاہم اسے کالعدم قرار دئینے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے یہ جواز پیش کیا کہ اس میں بتدریج ترقی کے امکانات موجود ہیں اور تھوڑے بہت ردوبدل سے اسے بہتر بنایاجاسکتا ہے ۔ پلاننگ کمیشن کا قیام ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی تخلیق ہے۔ مخالفت کے باوجود این ڈی اے ریاستوں اور اے آئی اے ڈی ایم کے اور ٹی آر ایس جیسی جماعتوں کے زیر حکمرانی ریاستوں نے پلاننگ کمیشن کو فوری طورپر تحلیل کئے جانے کا مطالبہ کیا ۔ اجلاس میں پنجسالہ منصوبہ نظام ، سالانہ منصوبوں اور موجودہ نظام کے تحت ریاستوں کو مرکز سے فنڈس کی روانی جیسے چارخصوصی پہلوؤں پر تبادلہ خیال ہوا۔

Most CMs favour restructuring of Planning Commission

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں