پی ٹی آئی
سرحد ارونا چل پردیش سے متصلہ آسام کے علاقہ میں بوڈو عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی میں آج شدت پیدا کردی گئی ۔ آسام کے اضلاع میں بوڈو عسکریت پسندوں کے تشدد میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر81ہوگئی ہے۔ مختلف تنظیموں کی جانب سے آسام مین آج منظم کردہ بند کے دوران عام زندگی میں خلل پڑا ۔ کل رات سونت پور اور چپرانگ میں بوڈو عسکریت پسندوں کے حملہ میں زخمی دو افراد آج جانبر نہ ہوسکے۔ آج صبح ضلع کوکرا جھار کے ایک علاقہ سے ایک جھلسی ہوئی نعش برآمد ہوئی ۔ پولیس کے ترجمان نے یہ بات بتائی ۔ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کل ہی یہ وضاحت کردی تھی کہ دہشت گردوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی اور دہشت گردی کے کسی اقدام کو برداشت نہیں کیاجائے گا۔ آسام ۔ ارونا چل پردیش سرحد پر ضلع سونت پور میں سیکوریٹی فورسس کی کاروائی میں شدت پیدا کردی گئی ہے ۔ بوڈو حملوں میں سب سے زیادہ جانی نقصانات سونت پور میں ہوئے ۔ متاثرہ علاقہ کی نگرانی، فوجی ہیلی کاپٹروں کی اڑانوں کے ذریعہ بھی کی جارہی ہے ۔ متاثرین میں اعتماد کی بحالی اور امن کی بحالی کے لئے فوج ، سیول نظم و نسق کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ آل آسام آدی واسی اسٹوڈنٹس یونین اور دیگر تنظیموں کی اپیل پر آج منظم کردہ12گھنٹے کے بند کے دوران ساری ریاست میں عام زندگی مفلوج رہی ۔ متاثرہ اضلاع سنوت پور ، کوکرا جھار ، چیرانگ ، اڈل گری اور بکسا ونیز دیگر اضلاع میں بندمکمل رہا۔ بوڈو عسکریت پسندوں کے ہاتھوں آدی واسیوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کے دوران کثیر تعداد میں عوام گھروں سے باہر نکل آئے ۔ ان احتجاجیوں میں سے بیشتر افراد چائے کے باغات کے قبائلی مزدور تھے ۔ گوہاٹی اور وسطی و نیز زیریں آسام کے اضلاع میں بند پر ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا گیا ۔ آج دن کے دوران اضلاع بکسا اور اڈل گری میں کرفیو میں نرمی دی گئی جب کہ دیگرمتاثرہ اضلاع کوکرا جھار ، چیرانگ اور سونت پور کے کئی علاقوں میں کرفیو جاری رہا ۔ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج سربراہ افواج جنرل دلبیر سنگھ سہاگ سے ملاقات کی اور تشدد سے متاثرہ آسام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ راج ناتھ سنگھ نے جنرل سہاگ سے خواہش کی کہ وہ آسام میں امن کو یقینی بنانے تمام تر اقدامات کریں۔ سنگھ نے کل ہی آسام کے تشدد سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کیا تھا ۔ جنرل سہاگ نے آج وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فوج آسام کے متاثرہ علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف اپنی کارروائیوں کو یقینی طور پر تیز کردے گی ۔ آسام اور شمال مشرقی علاقہ کے دیگر متاثرہ علاقوں میں فوج کے66کالمس متعین کردئیے گئے ہیں۔ باخبر ذرائع کے بموجب وزیر داخلہ نے جنرل سہاگ سے خواہش کی کہ مقامی عوام میں اعتماد کی بحالی کے لئے متاثرہ علاقوں میں فوج کی تعداد بڑھا دی جائے ۔ باخبر ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سمجھاجاتا ہے کہ وزیر داخلہ نے بوڈو انتہا پسندوں کے خلاف بھوٹان اور میانمار کی فوجوں کے ساتھ کارروائیوں میں ربط و تعاون کے مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔بتایاجاتا ہے کہ مذکورہ دونوں پڑوسی ممالک میں بوڈو انتہا پسندوں کے اڈے ہیں۔ وزیر خارجہ سشماسوراج نے حکومت بھوٹان سے پہلے ہی بات چیت کی ہے اور حکومت بھوٹان نے دہشت گرد بوڈو تنظیم کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا ہے ۔ میانمار نے بھی اپنے علاقوں سے دہشت گردوں کو نکال باہرکرنے کا تیقن دیا ہے ۔
Modi govt declares all-out war against Bodo militants
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں