گیتا کو قومی مذہبی کتاب قرار دینے کی تجویز کی مذمت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-09

گیتا کو قومی مذہبی کتاب قرار دینے کی تجویز کی مذمت

چینائی
پی ٹی آئی
وزیر خارجہ سشما سوراج کی جانب سے بھگوت گیتا ، کو قومی مذہبی کتاب ، قرار دینے کی تجویز کے ایک دن بعد آج اپوزیشن ڈی ایم کے اور این ڈے اے کی حلیف پی ایم کے نے اس کی سختی سے مخالفت کی اور کہا کہ مرکز کو وحدت میں کثرت کے کردار اور سیکولر ازم کی روح کو برقرار رکھنا چاہئے۔ ڈی ایم کے صدر کروناندھی نے سواراج کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر جمہوریہ ہے جس کی دستور میں کافی وضاحت کردی گئی ہے ۔ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ تمام مذاہب سے یکساں سلوک کرے اور وحدت میں کثرت سے کے کلچر کو برقرار رکھے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض عوام دوست اقدامات کے باوجود ایسی حرکتوں سے بی جے پی ایک قدم آگے بڑھ کر دو قدم پیچھے ہٹ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوراج نے اس رائے کا اظہار کرتے ہوئے مشکلات کو دعوت دی ہے۔ کروناندھی نے کہا کہ ہندی کو مسلط کرنے کی کوشش اور سنسکرت کو فروغ دینے گروہ اتسو کے انعقاد کے بعد سشما سوراج نے اب اپنی تجویز سے ایک بار پھر بھڑوں کے چھتے کو چھیڑ دیا ہے ۔ پی ایم کے لیڈر ایس رام داس نے کہا کہ نریند رمودی حکومت زبان اور تہذیب کو مسلط کرنے کا کام کررہی ہے اور مئی میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد اس نے کوئی قابل ستائش اسکیم نافذ نہیں کی ۔ عوام کے ایک طبقہ کے عقیدہ کو پورے ملک پر مسلط کرنے سشما سوراج کی حرکت قابل مذمت ہے ۔
سواراج نے کہا تھا کہ گیتا عوام کے ہر طبقہ کے مسائل کے حل کے لئے ہے ۔ رام داس نے کہا کہ اس سے انکار نہیں کہ گیتا میں قابل قدر باتیں ہیں لیکن ایسی ہی قابل قدر باتیں قرآن اور بائبل میں بھی ہین ۔ یہ تجویز صرف اس دلیل کو مستحکم کرنے کی کوشش ہے کہ مودی حکومت ہندوستان کو ایک ہندو مملکت بنانے کی کوشش کررہی ہے ۔ بی ایم کے بانی نے استدلال کیا کہ ٹامل کے قدیم شاعر و فلاسفر تھرولوور کی لکھی کتاب ، تھروکورل ہی ہندوستان کی قومی کتاب بنائے جانے کی مستحق ہے چنانچہ مرکز کو چاہئے کہ اسے قومی مذہبی کتاب قرار دینے کے اقدامات کرے اور گیتا کو مسلط کرنے کی کوشش بند کردے ۔ کانگریس لیڈر ششی تھرور نے سوال کیا کہ ہمہ مذہبی ملک میں ایک مذہبی کتاب کو دوسری مذہبی کتابوں کے مقابل کس طرح مقدس قرار دیاجاسکتا ہے ۔ تھرور نے کہا کہ وہ بھی ہندو ہیں لیکن ہندو مذہب میں ایک مذہبی کتاب نہیں بلکہ کئی ہیں ۔ اگر گیتا کو لیا جائے تو ویدوں کا کیا ہوگا؟ اوپنیشدوں کا کیا ہوگا؟ شرویادو نے کہا کہ مودی حکومت سے زیادہ قدیم ہے اور ہندوؤں کی مذہبی کتاب کو کسی کی تائید کی ضرورت نہیں ہے ۔ مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر مختاس عباس نقوی نے سشما سوراج کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیان غلط نہیں ہے ، اس پر بحث کرنے میں کیا برائی ہے ؟

Karunanidhi opposes Bhagavad Gita as national scripture

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں