جموں و کشمیر - متوقع شرکا سے دفعہ 370 کے تحفظ کا تیقن حاصل کرنے کی کوشش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-28

جموں و کشمیر - متوقع شرکا سے دفعہ 370 کے تحفظ کا تیقن حاصل کرنے کی کوشش

سری نگر
پی ٹی آئی
پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے یہ اشارہ دیتے ہوئے کہ وہ بی جے پی کے ساتھ معاملت کے لئے تیار ہے، آج اپنے متوقع شراکت داروں سے دستور کی دفعہ 370کے تحفظ اور مسلح فورسس خصوصی اختیارات ایکٹ(افسپا) سے دستبرداری جیسے مسائل پر تیقن طلب کیاہے۔ پی ڈی پی کے ترجمان نعیم اختر نے بتایا کہ’’ تمام متبادل راستے ہنوز کھلے ہیں۔ کسی اور پارٹی کے ساتھ اس ریاست میں تشکیل حکومت کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔‘‘ پی ڈی پی تشکیل حکومت کے لئے اپنے تمام متبادلات پر غور کررہی ہے ۔(87رکنی اسمبلی میں28نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے پی ڈی پی واحد سب سے بڑی جماعت کی حیثیت سے ابھری ہے ) نعیم اختر نے کہا کہ’’بعض ایسے مسائل ہیں جو ہمارے اصل ایجنڈہ میں شامل ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے امکانی اتحاد کے شرکاء یہ تیقن دیں کہ ہمارے مطالبات کو قبول کرلیاجائے گا۔‘‘(دستور کیدفعہ 370کے تحت ہندیونین میں جموں و کشمیر کو خصوصی موقف کی ضمانت دی گئی ہے) اختر نے بتایا کہ دفعہ 370 کے تحفظ پر ان کی پارٹی کے موقف پر کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی ۔ پی ڈی پی ، اس ریاست سے افسپا کو واپس لئے جانے کے مطالبہ پر قائم ہے۔ علاوہ ازیں مسئلہ کشمیر کے تصفیہ کے لئے سیاسی عمل شروع کررہی ہے ۔ بی جے پی، اس ریاست میں دوسری سب سے بڑی جماعت کی حیثیت سے ابھری ہے ۔ اس کے تمام 25امید وار جموں سے منتخب ہوئے ہیں ۔ گورنر این این ووہرا نے آئندہ یکم جنوری تک تشکیل حکومت پر بات چیت کے لئے پی ڈی پی اور بی جے پی کو علیحدہ علیحدہ طور پر مدعو کیا ہے ۔ نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر عمر عبداللہ نے کل بتایا کہ ان کی پارٹی نے ایک ثالث کے ذریعہ پی ڈی پی کو صرف’’ زبانی پیشکش‘‘ کیا ہے ۔ اسی دوران پی ڈی پی کے ایک سینئر لیڈر نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ بی جے پی کے ساتھ کوئی اتحاد اس علاقائی پارٹی کے لئے’’خود کشی‘‘ کے مترادف ہوگا۔
موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کے ترجمان سلمان نظامی نے کل کہا تھا کہ ان کی پارٹی بی جے پی کو اقتدار پر آنے سے روکنے کے لئے پی ڈی پی اور چھ آزاد ارکان سے ربط میں ہے ۔ اسی دوران صدر پی ڈی پی محبوبہ مفتی نے کہا کہ پالیسی امور پر میڈیا میں پارٹی کے نقاط نظر کے اظہار کے لئے صرف نعیم اختر ہی مجاز ہیں ۔‘‘ پارٹی کے چیف ترجمان (نعیم اختر) کے بیانات کو مختلف پالیسی مسائل پر پارٹی کا موقف سمجھاجانا چاہئے ۔‘‘ یو این آٗی کے بموجب جموں و کشمیر میں آئندہ حکومت کی تشکیل کے لئے ملت کے اختتام میں تین ہفتے باقی رہ گئے ہیں۔ پی ڈی پی نے غیر مشروط تائید سے متعلق کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے پیشکش کا ہنوز کوئی جواب نہیں دیا ہے ۔ اگرچہ پی ڈی پی نے بی جے پی کے ساتھ ابتدائی دور کی بات چیت کی ہے ۔ دریں اثناء پی ڈی پی ترجمان نعیم اختر نے بتایا کہ مستقبل قریب میں پارٹی کے سرپرست مٖفتی محمد سعید اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان کسی ملاقات کی تجویز نہیں ہے ۔ ریاست میں آئندہ حکومت کی تشکیل کی مہلت آئندہ17جنوری تک ہے ۔ ریاستی گورنر این این ووہرا نے پی ڈی پی اور بی جے پی کو مکتوبات روانہ کئے ہیں اور انہیں دعوت دی ہے کہ موجودہ تعطل ختم کرنے کے لئے بات چیت کی جائے اور تعطل کے خاتمہ کے طریقے دریافت کئے جائیں۔ بتایاجاتا ہے کہ کانگریس نے جس کے ارکان اسمبلی کی تعداد12ہے اور نیشنل کانفرنس نے جس کے ارکان اسمبلی کی تعداد15ہے ، بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے تشکیل حکومت کے لئے پی ڈی پی کی تائید کا اعلان کیا ہے ۔ ایک آزاد رکن اسمبلی شیخ عبدالرشید نے بھی غیر مشرو ط تائید کا پیشکش کیا ہے ۔ بشرطیکہ پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس ، ایک مخلوط حکومت تشکیل دیں تاکہ زعفرانی پارٹی کے لئے تشکیل حکومت کے دروازے بند ہوجائیں ۔ سابق چیف منسٹر غلام نبی آزاد نے بھی سیکولر جماعتوں پی ڈی پی ، نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے مابین عظیم اتحاد کی تجویز پیش کی ہے ۔ مارکسی پارٹی کے واحد ایم ایل اے نے بھی اس ریاست میں ایک سیکولر حکومت کی تشکیل کی تائید کی ہے ۔ تاہم پی ڈی پی نے ابھی تک کسی پیشکش پر سرکاری طور پر رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے ۔

J&K: PDP hints tie-up with BJP; demands assurance on Article 370, AFSPA

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں