میڈیا نشہ سے پاک ہندوستان کے لئے تحریک چلائے- وزیراعظم کا من کی بات ریڈیو پروگرام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-15

میڈیا نشہ سے پاک ہندوستان کے لئے تحریک چلائے- وزیراعظم کا من کی بات ریڈیو پروگرام

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے نشے کو بربادی کی ایک بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے والدین اور معاشرہ سے نئی نسل کو اس لت کے دلدل سے نکالنے میں تعاون کرنے کی درخواست کی ۔ مودی نے’’آکاش وانی‘‘ پر من کی بات پروگرام میں آج کہا کہ نشے کے کاروبار سے آنے والی دولت کا استعمال دہشت گردانہ سر گرمیوں میں ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ نشیلی دواؤں پر خرچ ہونے والے اس کے پیسے سے منشیات مافیا اپنا جال پھیلا سکتے ہیں ۔ اور دہشت گرد ہتھیار خڑید کر سرحدوں کی حفاظت پر مامور جوانوں کا خون بہا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نشے کے لئے خرچ کئے جانے والے پیسے کا استعمال دہشت گردانہ سر گرمیوں میں کیاجاسکتا ہے ۔ اس رقم سے گولیاں خریدی جاسکتی ہیں جو ہمارے جوانوں کے سینے کو چھلنی کرتی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم وطنوں کو نشے کی فکر معاشرے کے طور پر کرنی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ نشہ ایک بڑی سماجی برائی ہے اور ہم سب کو مل کر اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے مجموعی کوشش کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نشہ سے نجات کے لئے ہر قدم اٹھا رہی ہے اور اس کے واسطے جلد ہی ہیلپ لائن قائم کرنے پر غور کیاجارہا ہے ۔ مودی نے والدین اور معاشرے کے ساتھ ہی سوشیل میڈیا سے بھی اس سمت میں ٹھوس پہل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا مضبوط ذریعہ ہے اور اس کے ذریعہ سے اس برائی سے نمٹنے میں آسانی ہوگی ، اس لئے اس میڈیا کو نشہ سے پاک ہندوستان کے لئے تحریک چلانی چاہئے ۔ انہوں نے میڈیا کا بھی شکر ادا کیا کہ اس نے وقت وقت پر اس معاملے کو اٹھایا ہے اور اس پر با معنی مباحث منعقد کررہے ہیں ۔ نشے کی لت میں مبتلا ہونے والے نوجوانوں سے انہوں نے کہا کہ وہ نشہ کو اختیار کر کے خود کو ہی نہیں بلکہ اپنے پورے خاندان کو تباہ کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل اس دلدل سے باہر آئے اس کے لئے پورے سماج کو فکر کرنی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بھی سوچنا ہوگا کہ جس برائی کو وہ خرید رہا ہے کہیں اس کا پیسہ ان کی صحت کے ساتھ ہی پورے ملک اور معاشرے کو بھی تباہ تو نہیں کررہا ہے۔ جو بچے اس برائی کی زد میں آتے ہیں تو اکثر ہم اسے مجرم مان لیتے ہیں جب کہ سمجھنے کی بات یہ ہے کہ بچہ نہیں بلکہ نشہ برا ہے اور نشے کی عادت بری ہے ۔ اس صورتحال میں ہمیں اسے بچانے کی کوشش کرنی ہے اور یہ کام والدین کے ساتھ ہی مکمل سماج بخوبی کرسکتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ہمیں یہ ذہن میں رکھنا ہے کہ نشہ کرنیو الے بچے کو دھت کارنانہیں چاہئے ۔ ماں باپ کو اس میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا ۔ بچہ جب16سال کی عمر میں آجائے تو اس کے ساتھ والدین کو دوست کی طرح برتاؤ کرنے کی ضرورت ہے ۔ مودی نے ماں باپ سے کہا کہ بچے کے عنفوان شباب کی حالت میں آتے ہی اسے برائی سے دور رکھنے کے راستے انہیں ہی تلاش کرنے ہوں گے اور بیٹا بیٹی کو دلدل میں پھنسنے سے بچانے کی کوشش کرنی ہوں گی ۔ مودی نے کہا کہ منشیات کا مسئلہ نفسیاتی و سماجی اور طبی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مسائل حل طبی طریقہ سے نکالاجاسکتا ہے لیکن کچھ مسائل ایسے ہین جن کا کوئی علاج نہیں ہے ۔ وہ سب میڈیکل کی پہنچ سے باہر ہے ۔ ایسی حالت میں خود شخص کو ، خاندان کو ، یار دوستوں کو ، سماج اور حکومت اور قانون کو مل کر ایک سمت میں کام کرنا پڑے گا ۔ مل کر ہی اس سے نمٹا جاسکتا ہے ۔ مودی نے والدین سے درخواست کی کہ خاندان ہی بچے کی پہلی درسگاہ ہے اس لئے ہر والدین کا پہلا فرض ہے کہ بچوں کو نشے کی زد میں آنے سے بچانے کے لئے خود پہل کریں۔ اس کا ایک اچھا اور سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ اسے مشن پر لگائیں تاکہ وہ پھر غلط سمت میں نہیں جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بچوں میں بری عادت اچانک نہیں آتی ہے ۔ اس میں جب کوئی بری عادت آتی ہے تو اس میں تبدیلی شرو ع ہوجاتی ہے اور اسی تبدیلی کووالدین کو اس میں قریب سے دیکھنا ہے۔اس میں ترقی کی ہی بات نہیں بھرنی ہے بلکہ اس کے اندر اندر کی تبدیلی کو بھی دیکھنا ہے ۔ اس کے دوستوں ، اس کی سوچ ، اس کے دلائل ، اس کی کتاب اور یہاں تک کہ اس کے موبائلس پر بھی نظر رکھنی ہے ۔ اس کا وقت کہاں گزر رہا ہے ۔ ہمیں بچے کوبچانا ہے تو یہ سب کرنا ہی ہوگا۔ وزیر اعظم کی آکاش وانی پر من کی بات، پروگرام میں اپنے خیالات کا اشتراک کرنے کا یہ تیسرا پروگرام ہے۔ اسی کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ملک کے اتحاد کو فروغ دینے کی اپیل کرتے ہوئے نوجوانوں سے شمال مشرقی ہندوستان کے دورہ کی اپیل کی ۔ مودی نے کہا کہ نوجوانوں کو شمال مشرقی ہندوستان کا دورہ ضرور کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا شمال مشرقی کے ماحول سے لطف اندوز کرنے کا حق ملک کے ہر باشندوں کا ہے اور ہر ایک کو وہاں جانا چاہئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے عالمی کپ جیتنے والی نابینا کرکٹ ٹیم اور جموں و کشمیر کرکٹ ٹیم کو ان کے حوصلے پر مبارکباد دی ہے ۔ مودی نے کہا کہ نابینا کرکٹ کھلاڑیوں سے مل کر انہیں توانائی محسوس ہوئی ہے ۔ خود اعتمادی دیکھی ہے ، کیا امنگ تھی ، کیا جوش تھا یعنی مجھے ان سے مل کر توانائی حاصل ہوئی ۔ اس ٹیم نے حال ہی میں جنوبی افریقہ میں نابینا کرکٹ کا عالمی کا خطاب جیتا تھا اور مودی سے ملاقات کی تھی ۔ جموں و کشمیر کرکٹ ٹیم مبارکباد پیش کی ۔ اس ٹیم نے حال ہی میں ممبئی میں ایک میچ کے دوران ممبئی کرکٹ ٹیم کو شکست دی تھی ۔ وزیر اعظم نے کہا میں اسے ہار یا جیت کے طور پر نہیں دیکھ رہا ہوں ۔ کافی طویل عرصہ سے کشمیر کے میدان میں پانی بھرا تھا۔ کشمیر بحران سے گزررہا تھا۔۔ پریشانیوں کے دوران ٹیم نے جسے ٹیم کے جذبات کے ساتھ بلند حوصلے کے ساتھ جو کامیابی حاصل کی ہے وہ زبردست ہے ۔

چنڈی گڑھ سے یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر کیپٹن امر یندر سنگھ نے آج کہا کہ منشیات کے تعلق سے وزیر اعظم نریندر مودی کی’’من کی بات ، صرف دلی خواہش نہ ہو کر عملی ہونی چاہئے ۔ آج ریڈیو پر قوم کو وزیر اعظم کے خطاب پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے یہ تبصرہ کیا کہ’’وزیر اعظم کو اس سلسلے میں واضح ایجنڈا تیار کر کے قوم یہ بتانا چاہئے کہ وہ کیا کچھ کام کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں ، نہ یہ کہ کیا کچھ کرنا چاہئے ۔‘‘ تاہم کیپٹن امریندر سنگھ نے ملک کو درپیش منشیات کی لعنت کے تعلق سے وزیر اعظم کی تشویش کا خیر مقدم کیا اور کہا’’یہ اچھی بات ہے کہ اس مسئلے پر وزیر اعظم کی توجہ گئی ہے اور مجھے توقع ہے کہ ان کی’’من کی بات ، صرف دل کے اندر محدود نہیں رہے گی بلکہ اس پر عمل در آمد کرکے اس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔‘‘سابق چیف منسٹر پنجاب نے اس موقع پر کہا کہ وہ نیشنل ڈرگ پالیسی بنانے پر اصرار کرتے رہے ہیں کیونکہ منشیات اور اس کے دھندے سے نمٹنے کے لئے الگ الگ ریاستوں کے پاس الگ الگ قوانین ہیں، جن کی وجہ سے وہ دھندہ کرنا آسان ہوجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں افیون کی کھیتی کرنے کی اجازت ہے جب کہ راجستھان میں اس کی تجارت کرنا جائز ہے اور اس کی پڑوسی ریاست پنجاب میں اس کے لئے نفع بخش مارکیٹ مل جاتا ہے ۔
کانگریسی لیڈر نے جذباتی لہجے میں کہا کہ’’ہم نے اس لعنت کی وجہ سے گھروں میں بیٹیوں اور بیٹوں ، بھائیوں بہنوں اور ان کے پورے خاندان کو برباد ہوتے دیکھا ہے ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ امرتسر میں جس علاقہ میں پارلیمنٹ میں نمائندی کرتا ہوں وہاں بیوہ عورتوں کا ایک گاؤں ہے جہاں90 فیصد خواتین کے خاوند نشہ و منشیات کے دھندے میں ختم ہوئے ہیں ۔ اس کے علاوہ ایک بڑے اخبار نے ایک سروے کی رپورٹ دی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پنجاب میں70فیصد نوجوانوں نے اپنی زندگی میں کم سے کم ایک بار نشہ خوری کی ہے ۔‘‘کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ منشیات کی سپلائی اور دستیابی کے دھندے کے متعدد پہلو ہیں ، کچھ منشیات افغانستان اور پاکستان سے آتے ہیں، جب کہ کچھ منشیات پڑوسی ریاستوں مدھیہ پردیش اور راجستھان سے آتی ہیں اور کچھ طرح کے منشیات مقامی طور پر پیدا کئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس مسئلہ کے جن پہلوؤں کا احاطہ کیا ہے، نارکو ٹیررزم ان میں سے صرف ایک پہلو ہے ۔ اس لعنت کے دیگر پہلو دہشت گردی سے زیادہ خطرناک اور مضر ت رساں ہیں ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دہشت گرد حملہ کرکے افراد کو ہلاک کرتے ہیں لیکن منشیات کی وجہ سے ہلاکتیں نسل در نسل مسلسل جاری رہتی ہے ۔

Have the courage to say no to drugs, PM Narendra Modi on 'Mann Ki Baat' radio programme

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں