روہتک ہریانہ کی بہنوں کو ایوارڈ - فیصلہ پر عمل آوری ملتوی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-05

روہتک ہریانہ کی بہنوں کو ایوارڈ - فیصلہ پر عمل آوری ملتوی

چنڈی گڑھ
پی ٹی آئی
ایک بس میں مبینہ طور پر دست درازی کرنے والے نوجوانوں کی پٹائی کے بعد شہرت حاصل کرنے والی دو بہنوں کے لئے انعام کا اعلان کرنے کے بعد اب حکومت ہریانہ نے تحقیقات کی تکمیل تک اسے روکے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چیف منسٹر کے آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی( اوایس ڈی) جواہر یادو نے کہا کہ جس کسی خلاف ثبوت پائے جائیں گے اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ ہریانہ روڈ ویز کی بس میں ان لڑکیوں کی جانب سے دست درازی کرنے والے تین لڑکوں کو مار پیٹ کا ویڈیو سوشل میڈیا اور نیوز چینلس پر پیش کیے جانے اور انہیں بہادر قرار دئیے جانے کے بعد حکومت ہریانہ نے دونوں بہنوں کو یوم جمہوریہ کے موقع پر اعزاز پیش کرنے کا اعلان کیا تھا۔چیف منسٹر منوہر لال کھٹر نے اپنے ایک سرکاری بیان میں کہا تھا کہ دونوں لڑکیوں نے بے مثال بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے روہتک میں ہریانہ روڈ ویز کی بس میں اپنے ساتھ دست درازی کرنے والے نوجوانوں کومنہ توڑ سبق سکھایا ہے ۔ دونوں لڑکیوں کے والدین نے ہریانہ پولیس میں ایف آر آئی درج کرائی تھی اور کہا تھا کہ وہ روہتک کے موضع کنسلہ کے قریب بس سے اتر گئے تھے۔ تینوں نوجوانوں کلدیپ ، موہت اور دیپل کو بعد ازاں گرفتار کرلیا گیا تھا اور ضمانت پررہا کردیا گیا تھا۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ354(کسی خاتون پر بے عزت کرنے کی نیت سے حملہ کرنا) اور دفعہ323(دانستہ نقصان پہنچانا) درج کرلیا گیا تھا ۔ بہر حالاس کیس میں ایک نیاموڑ اس وقت آیا جب موضع آسان کی چار خواتین نے روہتک کے صدر پولیس اسٹیشن میں اپنے ایک حلف نامہ میں یہ کہا کہ ان لڑکوں ںے دونوں بہنوں کے ساتھ دست درازی نہیں کیتھی ۔ ایک ساتھی مسافر جس نے اپنی شناخت بملا کی حیثیت سے کرائی، کہا کہ ان لڑکوں نے کوئی جرم نہیں کیا ۔ اس خاتون نے کہا کہ دراصل سیٹ کے مسئلہ پر لڑائی ہوئی تھی اور لڑکوں نے لڑکیوں سے کچھ نہیں کہا تھا ۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ لڑکوں نے لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ خانی نہیں کی۔ بملا نے کہا کہ اس کے بجائے لڑکوں نے اپنے آپ کو لڑکیوں کے حملہ سے محفوظ رکھنے بس سے چھلانگ لگادی ۔اس خاتون کے مطابق لڑکوں نے اونچی آواز میں بات تک نہیں کی ۔ مناسب تحقیقات کے بغیر حکومت کی جانب سے لڑکیوں کو اعزاز عطا کرنا درست نہیں ہوگا۔
علیحدہ اطلاع کے مطابق حکومت ہریانہ نے آج اسٹیٹ راڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی اس بس کے ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو خدمات پر بحالکردیا جسمیں دو کالج طالبات کے ساتھ تین نوجوانوں نے مبینہ طورپرچھیڑ چھاڑ کی تھی ، جس کے نتیجہ میں جاریہ ہفتہ کے اوائل میں انہیں معطل کردیاگیا تھا ۔ ایک سرکاری ترجمان نے یہاں اپنے بیان میں کہا کہ یہ دونوں بس ڈرائیور بلوان سنگھ اور کنڈیکٹر لابھ سنگھ ہریانہ روڈ ویز کی بس نمبرHR69-6150پر ڈیوٹی انجام دے رہے تھے ۔ انہیں فوری اثر کے ساتھ بحال کردیا گیا ہے ۔ ان کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات کی جائیں گی ۔ ہریانہ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے جنرل منیجر نے پیر کے دن دونوں کی معطلی کے احکام جاری کئے تھے، ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔ لڑکیوں کی جانب سے لڑکوں کی مار پیٹ کی ویڈیو سوشل میڈیااور نیوز چینلوں پر پیش کئے جانے کے چند گھنٹوں کے اندر ہریانہ روڈ ویز کے جنرل منیجر سونی پت نے معطلی کیا حکام جاری کردئیے تھے ۔

Haryana Govt puts bravery award on hold for Rohtak sisters

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں