نتھو رام گوڈسے کی تعریف پر لوک سبھا میں اپوزیشن کی زبردست ہنگامہ آرائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-13

نتھو رام گوڈسے کی تعریف پر لوک سبھا میں اپوزیشن کی زبردست ہنگامہ آرائی

نئی دہلی
یو این آئی
بابائے قوم گاندھی کے قاتل نتھو رام گوڈسے کی تعریف میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج کے بیان پر آج لوک سبھا میں اپوزیشن ارکان نے زبردست ہنگامہ آرائی کی جس کے بعد انہیں ایوان میں معذرت خواہی کرنی پڑی ۔ اور حکومت نے بھی ان کے بیان کی مذمت کی ۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان نے ساکشی مہاراج کے بیان پر ہنگامہ شروع کردیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دس منٹ کے لئے ملتونی کرنیُ ڑی ۔ کارروائی دوبارہ شروع ہونے پر اپوزیشن ارکان کا ہنگامہ جاری رہا ۔ اس پر وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیدو نے کہا کہ گاندھی جی کے قاتل کے بارے میں دئیے گئے بیان کی حکومت مذمت کرتی ہے اور حکمراں پارٹی بھی اس بیان سے متفق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ نے اپنا بیان ایوان سے باہر دیا ہے لیکن ایوان چاہتا ہے کہ ان سے اس بیان پر معافی مانگنے کے لئے کہہ سکتے ہیں ۔ اس کے بعد بھی اپوزیشن ارکان ہنگامہ آرائی کرتے رہے ۔ ہنگامہ کے دوران ساکشی مہاراج نے اپنے بیان کے سلسلہ میں وضاحت پیش کی ل یکن ارکان اس سے مطمئن نہیں ہوئے۔ بالآخر ساکشی مہاراج نے اپنا بیان واپس لینے کے ساتھ ہی اس پر معذرت خواہی کی ۔
ساکشی مہاراج کو چاربار اپنے بیان سے متعلق وضاحت پیش کرنی پڑی ۔ شروع میں انہوں نے کہا ’’میں باپو کا احترام کرتا ہوں ۔ ایوان کا احترام کرتا ہوں ۔ میں نے فوراً ہی اپنا بیان واپس لے لیا تھا۔ باپو کا حقیقی قتل تو1984ء کے سکھ فسادات کے دوران ہوا ۔ میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں ۔‘‘ اس پر اپوزیشن نے سخت احتجاج کرتے ہوئے زبردست ہنگامہ کیا۔ اسی طرح انہوں نے مزید دوبار اپنی بات کہی لیکن اپوزیشن ارکان کے ہنگامہ جاری رکھنے پر انہوں نے اپنے بیان پر معذرت خواہی کی ۔ اس پر بھی اراکین مطمین نہ ہوئے تو اسپیکر سمترا مہاجن نے کہا کہ اب تک ساکشی مہاراج کی بات شور شرابہ کے سبب سنی نہیں جاسکی لیکن بالآخر وہ واضح طور پر معافی مانگ چکے ہیں ۔ کیا آپ چاہتے ہیں کہ وہ جھک کر معافی مانگیں ۔ وہ معافی مانگ چکے ہیں آپ اسے تسلیم کریں۔ قبل ازیں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑکے نے کہا کہ گاندھی جی کی توہین نہیں چلے گی ، ہم اس طرح سے ان کی توہین نہیں ہونے دیں گے۔ اس پر مسٹر نائیڈو نے کہا کہ گاندھی جی کے نظریات کا قتل کس نے کیا ہے، اس سے پورا ملک واقف ہے ۔ گاندھی جی اس طرح سے مخالفت نہیں کرتے تھے۔ وہ ضابطہ کی بنیاد پر کام کرتے تھے۔ وہ دھمکی نہیں دیتے تھے ۔ اس سے قبل ایوان کا اجلاس شروع ہونے کے بعد ہنگامہ شروع ہونے پر سمترا مہاجن نے کہا کہ کو شلیندر کمار اور وینو گوپال کی طرف سے انہیں وقفہ سوال ملتوی کرنے کا نوٹس ملا ہے لیکن اسے منظورنہیں کیا گیا ۔ روزانہ وقفہ سوال ملتوی کرنے کا نوٹس مل رہا ہے اور یہ سب ٹھیک نہیں ہے اس لئے اسے منظور نہیں کیاجاسکتا۔ اس پر اپوزیشن اراکین نے ہنگامہ شروع کردیا۔ دریں اثنا کھرگے نے کہا کہ گاندھی جی کے قاتل کو اتنی اہمیت دی جاتی ہے اور انہیں محب وطن کہاجارہا ہے ۔ یہ عوام اور ملک کی توہین ہے ۔ اسی دوران اپوزیشن کے تمام اراکین ایوان کے وسط میں آگئے اور ہے رام ، ہے رام گاندھی کے ہتیارے کو ملا سمان کا نعرہ لگاتے رہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں