آندھرا میں زرعی قرض معافی اسکیم پر عمل آوری کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-05

آندھرا میں زرعی قرض معافی اسکیم پر عمل آوری کا آغاز

حیدرآباد
یو این آئی
اے پی کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈونے آج دعویٰ کیا کہ ملک میں کہیں بھی زرعی قرض معافی کی اسکیم پر عمل آوری نہیں کی جارہی ہے جیسے آندھرا پردیش میں اس پر عمل آوری ہورہی ہے ۔ جوبلی ہلز می واقع اپنی قیامگاہ پرایک پریس کانفرنس کے دوران قرض معافی اسکیم پرعمل آوری کے سلسلہ میں خدو خال کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کسانوں کو تازہ بینک قرض کا حصول یقینی بنانے کیلئے معافی اسکیم پر عمل آوری کی جارہی ہے ۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران کسانوں کو انتہائی سخت مشکلات کا سامنا رہا ، این چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ انہیں کسانوں کی حالت زار پرکافی تکلیف پہنچتی تھی ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تلگو دیشم پارٹی کے گزشتہ10برسوں کے دوران کسانوں کے کاز کے لئے کئی احتجاجی پروگرامس چلائے تھے ۔ چیف منسٹر اے پی نے کہا کہ انہوں نے قرض معافی اسکیم کا اس لئے اعلان کیا کیونکہ وہ کسانوں کی خود کشیاں روکنا چاہتے تھے ۔ قرض کی معافی کے لئے ایک ماڈل تیار کرلیاگیاہے تاکہ تمام مستحق کسانوں کو اسکیم کا فائدہ حاصل ہو ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اسکیم پرموثرعمل آوری کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کو ٹیا کمیٹی کی تشکیل عمل میں لائی تھی ۔ اس سلسلہ میں قرض معافی کے لئے ایک جی او بھی جاری کیا گیا ۔ اہل اور مستحق کسانوں کی تفصیلات حاصل کرنے کیلئے بینکوں اور ولیج کمیٹیوں سے ڈاٹا حاصل کیا گیا جس کے لئے کافی محنت کی گئی ۔ مستحق کسانوں کی فہرست تیار کرنے کے لئے ولیج کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں ۔ این چندرا بابو نائیڈو نے اعلان کیا کہ استفادہ کنندگان کی پہلی فہرست آن لائن دستیاب رہے گی ۔ جنم بھومی پروگراموں کے موقع پر بھی استفادہ کنندگان کے ناموں کا اعلان کیاجائے گا ۔ استفادہ کنندگان کی دوسری فہرست9دسمبر اور8جنوری کے درمیان جاری کی جائے گی اور تمام استفادہ کنندگان کو22جنوری تک اسکیم کا فائدہ حاصل ہوجائے گا۔
انہوں نے بتایاکہ اسکیم کے تحت22لاکھ سے زائد کسان خاندانوں کو فائدہ حاصل ہوگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ استفادہ کنندگان کو اسکیم کے تحت پہلی قسط کے ذریعہ50ہزار روپے ادا کئے جائیں گے جن میں فصل انشورنس کے معاملات کو پہلی ترجیح دی جائے گی۔ این چندرا بابو نائیڈو نے دعویٰ کیا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد اے پی کو بے پناہ مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور حکومت کو زائد از16ہزار کروڑ روپے کا خسارہ درپیش ہے ۔ اس کے باوجود حکومت کسانوں کے قرض کی معافی کے وعدہ پر عمل آوری کے لئے پابند عہد ہے ۔ اے پی کے چیف منسٹر نے کہا کہ سونا رہن رکھ کر قرض لینے والے کسانوں کے قرض کی معافی تیسری ترجیح ہے ۔ اسکے علاوہ31دسمبر2013تک لئے گئے قرض کی معافی بھی اسکیم کے زیر غور ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کسانوں کے اراضیات کے کاغذات اور سروے نمبرات کی تنقیح کے بعدہی استفادہ کنندگان کی فہرست تیار کی گئی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں