آندھرا دارالحکومت کی تعمیر کے لینڈ پولنگ پالیسی کی اجرائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-09

آندھرا دارالحکومت کی تعمیر کے لینڈ پولنگ پالیسی کی اجرائی

حیدرآباد
پی ٹی آئی
حکومت آندھرا پردیش نے آج لینڈ پ ولنگ پالیسی کی اجرائی عمل میں لائی تاکہ نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے تقریباً30ہزار ایکر اراضی حاصل کئے جاسکے ۔ یہ اراضی نئے دارالحکومت میں سر سبزی و شادابی کو فروغ دینے کے لئے حاصل کی جارہی ہے۔ نیا دارالحکومت ضلع گنٹور میں وجئے واڑہ کے قریب دریائے کرشنا کے جنوبی کنارہ پر تعمیر کیاجائے گا جو قدری حسین مناظر سے مالا مال ہوگا۔ چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈونے آج دوپہر نئی لینڈ پولنگ پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس پ الیسی پر کل سے عمل آوری کا آغاز ہوگا کیونکہ29مواضعات کے 22ہزار405کسانوں کی اکثریت نے اپنی اراضی دارالحکومت کے لئے فراہم کرنے سے اتفاق کرلیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کسانوں کے قرض کی معافی کے لئے200کروڑ روپے کی فوری اجرائی عمل میں لائے گی تاکہ کسانوں کو فی کس دیڑھ لاکھ روپے اداکئے جائیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دارالحکومت کیلئے اپنی اراضی فراہم کرنے والے کسانوں کو بے شمار فوائد حاصل ہوں گے کیونکہ میں نے ہر ایک سے انصاف کا وعدہ کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آج جاری کی گئی لینڈ پولنگ پالیسی ملک کی بہترین پالیسی ہوگی جس کے تحت ایسا پیاکیج دیاجائے گاجو ملک میں کسی ریاست نے نہیں دیا ہوگا ۔ ہم اس اراضی پر ایک عالمی سطح کا دارالحکومت قائم کریں گے جس کے لئے حکومت سنگاپور ماسٹر پلان تیار کررہی ہے ۔ پالیسی میں ایک پیاکیج کے تحت کسانوں کو جو بنجر اراضی کے مالک ہیں ، ہر ایک ایکر کے بدلے100مربع گزرہائشی پلاٹ200مربع گز کمر شیل پلاٹ بطور معاوضہ دیاجائے گا۔ اس کے برعکس قابل کاشت زر خیز اراضی فراہم کرنے والے کسانوں کو فی ایکر ایک ہزار مربع گزرہائشی زمین اور300مربع گزر کمر شیل پلاٹس دئے جائیں گے جو ان کی موجودہ اراضی کے قریب ہوں گے ۔ اس کے علاوہ بنجر اراضیات کے مالکین کو آئندہ 10سال تک سالانہ30ہزار وپے ادا کئے جاتے رہیں گے جس میں ہر سال دس فیصد کا اضافہ ہوگا ۔ زر خیز اراضی کے مالکین کو سالانہ فی کس پچاس ہزار روپے ادا کئے جائیں گے اور اس میں بھی ہر سال دس فیصد کا اضافہ ہوتا رہے گا۔ این چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ ہم لینڈ پولنگ پالیسی پر کل سے عمل آوری کا آغاز کریں گے اور اراضی مالکین کو دستاویزات جاری کیے جائیں گے اور آئندہ نوماہ میں انہیں لینڈ پولنگ اورن شپ سرٹیفکیٹ حاصل ہوں گے ۔ اور آئندہ تین برسوں میں اراضی کو ضروری انفراسٹرکچر کے ساتھ فروغ دیاجائے گا۔
چیف منسٹر نے کہا کہ ہم حکومت ہند کو مکتو روانہ کرتے ہوئے اراضی مالکین کے لئے انکم ٹیکس اور حصول مراعات ٹیکس سے استثنیٰ کی بھی خواہش کریں گے ۔ دارالحکومت کی تعمیر کے لئے اراضی فراہم کرنے والوں کو اس کا فائدہ ہوگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت لینڈ پ ولنگ سسٹم کے تحت دارالحکومت کے لئے اپنی اراضی سے دستبردار نہ ہونے والے مالکین کے خلاف قانون کے مطابق کام کرے گی۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ ان مالکین کے خلاف حصول اراضی ایکٹ کا استعمال کیاجائے گا جس کے تحت کسانوں کو نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے ۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ تقسیم کے بعد آندھرا پردیش کو ہر اعتبار سے نقصانات اور خسارہ کا سامنا رہا ہے ، چیف منسٹر نے کہا کہ نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے ہر ایک کا تعاون درکار ہے ۔ یہ افسوس کہ بات ہوسکتی ہے کہ ہمارے پاس دارالحکومت نہیں ہے اور ہمیں اسے تعمیر کرن اہے تاہم ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ خود کو ثابت کرنے کے لئے ہمیں ایک موقع نصیب ہوا ہے ، ہم خوش قسمت ہیں ، مجھے پورا اعتماد ہے کہ دارالحکومت کی تعمیر کے لئے درکار مالی ذرائع بھی حاصل ہوجائیں گے۔ اس مقصد کے لئے کیا پٹل ریجن سوشل سیکوریٹی فنڈ قائم کیاجائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں زرعی مزدوروں اور قولدار کسانوں کے12ہزار خاندان ہیں جنہیں ہر سال فی کس تیس ہزار روپے ادا کئے جائیں گے۔ حکومت ان خاندانوں کے تمام بچوں اور ارکان کے لئے مفت تعلیم اور صحت کی سہولتیں مہیا کریں گی۔ مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار ضمانت اسکیم کے تحت ان خاندانوں کو سال کے تمام365دن بااجرت روزگار فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ حکومت اولڈ ایج ہومس اور این ٹی آر کینٹینس کھولے گی تاکہ معمرین کے لئے قیام و طعام کی سہولت فراہم کی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بے روزگار نوجوانوں کے لئے ایک اسکل ڈیولپمنٹ سنٹر کھولا جائے گا جہاں مختلف شعبوں میں انہیں تربیت دی جائے گی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت، نوجوانوں کو خود روزگار شروع کرنے کا موقع دے گی اور انہیں25لاکھ روپے تک کا بلا سودی قرض بھی جاری کرے گی ۔

AP Government plans to implement Land Polling method for Capital City construction

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں