حیدرآباد میٹرو ریل پراجکٹ - کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-28

حیدرآباد میٹرو ریل پراجکٹ - کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ

حیدرآباد
یو این آئی
تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج ریاستی اسمبلی میں اعلان کیا کہ شہر مین جاری حیدرآباد میٹرو ریل پ راجکٹ کے تعمیری کاموں پر تبادلہ خیال کے لئے ایک کل جماعتی اجلاس طلب کیا جائے گا ۔ ایوان کی کارروائی دوسری مرتبہ ملتوی ہونے کے بعد جب اجلاس کا آغاز ہوا تو چیف منسٹر نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں کے نظریات سے آگاہی حاصل کرنے کے بعد ہی میٹر و ریل کے راستے میں تبدیلی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ آئے ہم سب مل کر ایک فیصلہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تین مقامات پر میٹرو ریل پراجکٹ کے راستے میں تبدیلی لائے جائے ایل اینڈ ٹی کمپنی کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور پراجکٹ کے تعمیری کام بھی اپنی پوری رفتار سے چل رہے ہیں۔ ممکن ہوا تو پراجکٹ کے رقبہ میں توسیع بھی کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بالخصوص پرانے شہر میں میترو ریل روٹ کی تبدیلی چاہتے ہیں کیونکہ پراجکٹ کی موجودہ روٹ پر عمل آوری کی جاتی ہے تو کئی مذہبی مقامات متاثر ہوں گے ۔ اس کے علاوہ سلطان بازار چوراہا اور اسمبلی کے روبر بھی وہ میٹرو لائن نہیں چاہتے کیونکہ سلطان بازار میں تاجرین کے مفادات کا تحفظ ان کی ذمہ داری ہے اور اسمبلی کے سامنے یادگار شہیدان تلنگانہ موجود ہے جو میٹرو لائن سے متاثر ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس یادگار سے اہل تلنگانہ کی جذباتی وابستگی ہے۔
کے سی آر نے مزید کہا کہ منگل کے دن میٹر و ریل پراجکٹ کے عہدیداروں کے ساتھ جو اجلاس منعقد کیا گیا تھا اس میں حلیف جماعت کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ کسی بھی سیاسی جماعت یا سیاسی قائد کو اس اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی جس میں میٹرو ریل لائن کی تبدیلی کے بارے میں عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ میٹرو ریل پراجکٹ سے متعلق اراضی تنازعہ پر ہائی کورٹ نے حکم التوا جاری کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ قبل ازیں میٹرو ریل کے راستہ میں تبدیلی پر فوری مباحث کا مطالبہ کرتے ہوئے تلگو دیشم اور بی جے پی ارکان نے شدید احتجا ج کیا جس پر کارروائی دو مرتبہ ملتوی کردی گئی ۔ دونوں پارٹیوں نے یہ مسئلہ وقفہ سوالات کے دوران اٹھایا تھا ۔ صبح میں جیسے ہی کارروائی کا آغاز ہوا ، بی جے پی ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور میٹرو ریل کے راستہ میں تبدیلی پر تحریک التوا پیش کرتے ہوئے فوری مباحث کا اعلان کیا۔ وزیر امور مقننہ ہریش راؤ نے احٹجاجی ارکان کو یاد دلایاکہ کسی بھی تحریک التوا پر اسی وقت مباحث کیے جاسکتے ہیں ۔ جب وقفہ سوالات مکمل ہوجائے ۔ ہریش راؤ کی یاددہانی کے باوجود جو بی جے پی ارکان اس مسئلہ پر فوری مباحث کے لئے اصرار کرتے رہے ، بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھاکہ اجلاس شروع ہوتے ہی وقفہ سوالات مکمل کیاجائے اور اس کے بعد ہی مسائل اٹھائے جائیں۔ بی جے پی ارکان جب اپنے مطالبہ پر اٹل رہے اور ایوان کے وسط میں کھڑے ہوکر نعرے بازی کرنے لگے تو اسپیکر ایس مدھو سدن چاری نے اجلاس دس منٹ کے لئے ملتوی کردیا ۔ کارروائی کا جیسے ہی آغاز ہوا ، بی جے پی ارکان بھی دوبارہ ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور اسپیکر کے پوڈیم کے قریب احتجاج کرنے لگے ۔ اس موقع پر تلگو دیشم ارکان بھی بی جے پی کے ساتھ شامل ہوگئے اور دونوں پارٹیوں نے مل کر زبردست ہنگامہ آرائی کی جس کے نتیجہ میں کارروائی تعطل کا شکار ہوگئی۔ شوروغل کے درمیان ہریش راؤ کو یہ کہتے ہوئے سنا اگیا کہ ایک ایسے وقت جب کہ اراضیات پر غیر مجاز قبضوں سے متعلق مسئلہ کے بشمول کئی اہم مسائل پر مباحث کئے جانے ہیں ، ارکان کا کسی ایک مخصوص موضوع پر اصرار کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنا مناسب نہیں ہے ۔ اسپیکر نے جب یہ محسوس کیا کہ ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان میں بد نظمی پھیل چکی ہے اور کارروائی چلانا ممکن نہیں ہے تو انہوں نے اجلاس پھر ایک بار دس منٹ کے لئے ملتوی کردیا۔ وزیر امور مقننہ ہریش راؤ نے ارکان سے بار بار اپیل کی کہ وہ کارروائی چلانے میں اسپیکر کا تعاون کریں کیونکہ کئی اہم مسائل پر مباحث منعقد کئے جانے ہیں۔ ایک مرحلہ پر انہوں نے کہا کہ یہ تلگو دیشم پارٹی کی سازش معلوم وہتی ہے کیونکہ وہ اراضیات کے مسئلہ پر مباحث نہیں چاہتی ۔ اسے ڈر ہے کہ مباحث کے نتیجہ میں تلگو دیشم دور حکومت میں ہوئی اراضی بدعنوانیاں منظر عام پر آجائیں گی ۔ اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو چیف منسٹر نے مذکورہ بالا بیان دیا جس کے بعد احتجاجی ارکان اپنی نشستوں پر واپس چلے گئے ۔

Govt to Convene All-party Meet on Metro Alignment

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں