مودی کابینہ میں شیو سینا اور تلگو دیشم ارکان کی شمولیت متوقع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-08

مودی کابینہ میں شیو سینا اور تلگو دیشم ارکان کی شمولیت متوقع

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
نریندر مودی کابینہ کی پہلی توسیع اتوار کو ہوگی ، جس میں نو میں سے دس نئے وزراء کو شامل کیاجاسکتا ہے ۔ اس کے علاوہ شیو سینا اور تلگو دیشم جیسی حلیف جماعتوں سے بھی وزراء کی شمولیت کا امکان ہے ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر پرنب مکرجی سے کل ملاقات کی تھی اور ان سے اتوار کو نئے وزراء کو حلف دلانے کی بات کہی تھی ،۔ ذرائع نے بتایا کہ اتوار کو کابینہ کی توسیع کے لئے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ۔ مودی حکومت کا قیام26مئی کوہوا تھا اور تقریباً ساڑھے پانچ ماہ بعد کابینہ کی پہلی توسیع ہورہی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر گوا منوہر پاریکر ،ہریانہ کے سینئر لیڈر چودھری بریندرسنگھ ، اتر پردیش کے نریندر سنگھ مست ، سابق مرکزی وزیر سریش پربھو ، راجستھان کے کرنل سونا رام اور گجیندر سنگھ شیخاوت ، مہاراشٹرا کے ہنس راج آہیر اور سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کے بیٹے جینت سنہا کو مودی کابینہ میں شامل کئے جانے کا امکان ہے ۔ پاریکر کو وزیر دفاع بنائے جانے کا بھی چرچا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مودی نے نئے وزراء کوکابینہ میں شامل کرنے کے لئے حلیف جماعتوں سے بھی نام طلب کئے ہیں ۔ خیال کیاجارہا ہے کہ شیو سینا کو ایک یا دو وزراء کے عہد ے مل سکتے ہیں ۔
مہاراشٹرا میں شیو سینا حکومت میں شامل ہونے کوتیار ہوگئی ہے اور اس نے ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ کا مطالبہ بھی ترک کردیا ہے ۔ مودی حکومت میں شیوسینا سے نمائندگی کرنے والے واحد وزیر اننت گیتے ہیں ۔ مودی کابینہ میں کئی ایسے وزیر ہیں جن کے پاس دو یا اس سے زیادہ قلمدان ہیں ۔ اور ان پر کام کا بہت زیادہ بوجھ ہے ۔ ان وزراء میں ارون جیٹلی ، روی شنکر پرساد ، پرکاش جاودیکر ، نتن گڈ کری اور ڈاکٹر جیتندر سنگھ شامل ہیں ۔ جیٹلی کے پاس وزارت فینانس کے علاوہ دفاع اور کارپوریٹ معاملہ کی وزارتوں کی اضافی ذمہ داری ہے ۔ روی شنکر پرساد قانون کے علاوہ انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کا بھی کام دیکھ رہے ہیں ۔ اسی طرح گڈ کری کے پاس سڑک ٹرانسپورٹ کے علاوہ دیہی ترقی کی وزارت کااضافی عہدہ ہے ۔ جاودیکر اطلاعات و نشریات کے علاوہ ماحولیات و جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی نیز پارلیمانی امور کی وزارت مملکت کا کام کاج دیکھ رہے ہیں ۔ مہاراشٹرا اور ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کے بعد ان ریاستوں کو مرکزی کابینہ میں زیادہ نمائندگی دینے کا مطالبہ بھی بڑھ رہا تھا ۔ جس کی وجہ سے بھی کابینہ میں توسیع لازمی ہوگئی تھی۔

پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب مرکزی مجلس وزراء میں پہلی توسیع اور ردوبدل اتوار 9نومبر کو دوپہر ایک بجے راشٹرپتی بھو ن میں منعقد ہوگی ۔ سرکاری ذرائع نے آج یہاں یہ بات بتائی ۔ وزیر برقی پیوش گوئل ایک معاشی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وزراء میں ردو بدل اتوار کو ہوگی ۔ چیف منسٹر گوا منوہر پاریکر کی شمولیت یقینی ہے ۔ گزشتہ مئی میں مرکز میں برسر اقتدار آنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے مجلس وزراء میں توسیع کی یہ پہلی کارروائی ہے ۔ نئے چہروں میں وجئے سمپلا بھی شامل ہیں جو پہلی بار لوک سبھا کے رکن بنے ہیں اور ہوشیار پور(پنجاب) کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ مجلس وزراء میں شمولیت کے لئے جن دیگر ناموں کے چرچے ہیں ان میں مختار عباس نقوی(سابق وزیر) اور نئے چہرے جینت سنہا(فرزند سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا ) ہریانہ کے جاٹ لیڈر ، بریندر سنگھ ، بہار کے لیڈر بھومیا راوردیگر شامل ہیں ۔ جن حلیف جماعتوں کے قائد ین کو مجلس وزراء میں شامل کئے جانے کا امکان ہے ان میں وائی ایس چودھری ، یا رام موہن کا تذکرہ ہوا ہے ۔ راہم موہن نائیڈو، سابق مرکزی وزیر تلگو دیشم قائد آنجہانی ایرم نائیڈو کے فرزند ہیں۔ شیو سینا کے رکن راجیہ سبھا انیل دیسائی کا نام بھی لیاجارہا ہے لیکن مجلس وزراء میں شمولیت کا انحصار ، مہاراشٹرا میں بی جے پی اور شیو سینا کے درمیان مسائل کے تصفیہ پر ہے ۔ سابق مرکزی وزیر سریش پربھوکا نام بھی لیاجارہا ہے ۔ اور یہ قیاس آرائیاں گشت کررہی ہیں کہ پربھوا، اس نئے ادارہ کے صدر نشین ہوں گے جو منصوبہ بندی کمیشن کی جگہ لے گا ۔ اس حیثیت سے وہ کابینہ درجہ کے حامل ہوسکتے ہیں ۔بحالت موجودہ مرکزی مجلس وزراء کی تعداد45ہے جن میں وزیر اعظم کے بشمول کابینی وزراء کی تعداد23اور منسٹرس آف اسٹیٹ کی تعداد22ہے۔ ان میں سے دس آزادانہ چارج کے حامل ہیں۔ دفاع کا قلمدان بحالت موجودہ ارون جیٹلی (وزیر فینانس) بطور ایڈیشنل چارج سنبھالے ہوئے ہیں ۔ کارپوریٹ ، امور کی وزارت بھی جیٹلی کے ذمہ ہے ۔ زائد از چھ وزراء، بحالت موجودہ ایک سے زائد قلمدانوں کے انچارج ہیں ۔ روڈ ٹرانسپورٹ اور جہاز رانی کے وزیر نتن گڈ کری ، وزارت دیہی ترقی کے انچارج بھی ہیں جب کہ وزیر قانون روی شنکر پرساد ، وزارت انفارمیشن ٹکنالوجی اور مواصلات کا چارج بھی سنبھالے ہوئے ہیں۔ وزیر ماحولیات پرکاش جاؤدیکر وزارت اطلاعات و نشریات کا زائد چارج سنبھالے ہوئے ہیں جبکہ وزیر برقی پیوش گوئل ، وزارت کوئلہ و معدنیات کے بھی نگراں ہیں ۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو ، وزارت شہری ترقی کے زائد چارج کے بھی حامل ہیں جب کہ نرملا سیتا رامن جو منسٹر آف اسٹیٹ برائے فینانس ہیں، وزارت تجارت کا آزادانہ چارج بھی سنبھالی ہوئی ہیں۔

NDA allies to get more berths in Modi government

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں