بھوپال گیس المیہ - سابق صدر نشین یونین کاربائیڈ وارن اینڈرسن کا انتقال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-01

بھوپال گیس المیہ - سابق صدر نشین یونین کاربائیڈ وارن اینڈرسن کا انتقال

نیویارک
پی ٹی آئی
یونین کاربائیڈ( فرم) کے سابق صدر نشین وارن اینڈر رسن کا جو ہندوستان کے شہر بھوپال میں1984ء کے گیس المیہ کے سلسلے میں ہندوستان کو مطلوب تھے ، گزشتہ29ستمب کو فلوریڈا میں انتقال ہوگیا، ان کے خاندان نے ان کی موت کااعلان نہیں کیا تھا۔ سرکاری ریکارڈ سے ان کی موت کی توثیق کی گئی ۔ نیویارک ٹائمز نے یہ اطلاع دی ۔ اینڈر سن کی عمر92سال تھی۔ یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگا کہ بھوپال گیس المیہ میں زائد از3ہزار افراد کی جانیں ضائع ہوئی تھیں ۔ (یہ المیہ، دنیا کی انتہائی ہلاکت خیز صنعتی حادثات میں سے ایک تھا۔) حکومت ہند نے اینڈر رسن کی حوالگی کے لئے متعدد بار درخواستیں کی تھیں اور سرکاری طور پر انہیں ایک بھگوڑا قرار دیا تھا ۔ ایک جج نے بھی انہیں’’مفرور‘‘ قرار دیا تھا۔ گیس المیہ کے4دن بعد ایندر رسن بھوپال پہچے تھے ، جہیں فوری گرفتار کرلیا گیا تھا لیکن وہ جلدی سے ضمانت کی رقم ادا کرکے رہا ہوگئے اور پھر کبھی مقدمہ کا سامنا کرنے کے لئے ہندستان واپس نہیں آئے ۔ بھوپال گیس کا ہولناک المیہ2-3دسمبر 1984کی درمیانی رات کو شروع ہوا ، یونین کاربائیڈ کے ایک پلانٹ میں کیمیائی رد عمل سے زہریلی گیسلیک ہوئی اور اطراف کے علاقوں میں پھیل گئی۔ حکومت مدھیہ پردیش نے3787اموات کی توثیق کی ۔ غیر سرکاری اندازہ کے بموجب مہلوکین کی تعداد10ہزار سے متجاوز ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ زائدا ز5لاکھ افرادزخمی ہوئے تھے جن میں سے کئی افراد متعدد بیماریوں بشمول کینسر، گردے ناکارہ ہوجانے کے سبب اور امراض جگر کے سبب فوت ہوئے ۔1989میں یونین کاربائیڈ نے مقدمہ کے تصفیہ کے لئے حکومت ہند کو470ملین ڈالر ادا کئے ۔ اخباری اطلاع کے بموجب’’حکومت امریکہ کی مدد سے اینڈ رسن ، ہندوستان کو حوالگی سے بچ گئے ۔ وہ خاموشی اور گوشہ نشینی کی زندگی گزارنے کے سبب ونیز مختلف مقامات جیسے ویرو ویچ، گرینج، کنکٹیکٹ اور برج ہیمپٹن و نیز نیو یارک میں بار بار مکانات تبدیل کرتے رہنے کے سبب سیول مقدمات میں نوٹسوں کو قبول کرنے سے بچ گئے۔‘‘
دہلی سے موصولہ آئی اے این ایس کی اطلاع کے بموجب گیس المیہ کے متاثرین نے امریکہ کی دوغلی پالیسی پر تنقید کی ہے ۔ بھوپال گروپ برائے انفارمیشن اینڈ ایکشن کے ستی ناتھ سارنگی نے بتایا کہ’’ یہ بڑے شرم کی بات ہے کہ ایک کارپوریٹ مجرم، حکومت امریکہ کے فراہم کردہ تحفظ کے سبب ہتھکڑیاں پہننے سے بچ گیا ۔ حکومت ہند نے بھی غفلت کی ۔‘‘ ایک اور کارکن عبدالجبار نے بتایا کہ بھوپال گیس المیہ کے لئے اصل ملزم اینڈ رسن تھا۔ یہی وجہ ہے کہ سی بی آئی نے اسے ملزم نمبر ایک بنایا تھا ۔ امریکہ کی دوغلی پالیسی بے نقاب ہوگئی ہے اور انصاف سے کھلواڑ کیا گیا ہے ۔ اگر وہ(امریکہ) چاہتا ہے تو ایک اور ملک میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کرسکتا ہے ۔ اگر وہ چاہتا ہے تو گرفتاری کے وارنٹ کے باوجود خود اپنی سر زمین پر اینڈ رسن کورہنے کا موقع دے سکتا ہے ۔ سارنگی اور عبدالجبار نے بھوپال گیس المیہ کے مہلوکین کی تعداد 25ہزار اور30ہزار کے درمیان بتائی۔ سارنگی نے بتایا کہ آج بھی ایک لاکھ 20ہزار تاردیڑھ لاکھ افراد امراض میں مبتلا ہیں ۔ دوسری نسل کے ہزاروں بچے جسمانی نشو نما میں مسائل سے دوچار ہیں ۔ بھوپال میں بچوں کی کثیر تعداد میں پیدائشی نقائص بھی پائے گئے ہیں ۔

Warren Anderson of Bhopal gas tragedy infamy passes away

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں