یمن کے سابق صدر اور حوثی قائدین پر عالمی پابندیاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-10

یمن کے سابق صدر اور حوثی قائدین پر عالمی پابندیاں

صنعا
یو این آئی
یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح اور حکومت مخالف حوثی باغیوں کے دو سینئر رہنماؤں پر اقوام متحدہ کی سیکوریٹی کونسل نے پابندی عائد کردی ہے ۔ ان پر عرب بہاریہ سے متاثر ہونے والی عوامی تحریک کے نتیجے میں بننے والی عبوری حکومت کو بد امنی کاشکار بنانے کا الزام ہے ۔ علی عبداللہ صالح پر یمن میں جاری مختلف قسم کی سازشوں کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے مبینہ طور پر صنعا اور دوسرے شہروں پر حوثی باغیوں کے کنٹرول میں بھی معاونت کی تھی۔ وہ2012میں اپنے خلاف احتجاجی مظاہروں کے بعد مستعفیٰ ہوگئے تھے لیکن اب ایک مرتبہ پھر وہ دوبارہ بر سر اقتدار آنے کی امید میں حوثی باغیوں کی حمایت کررہے ہیں ۔ یمنی رہنماؤں پر پابندی کی منظوری دینے والے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل اجلاس کی صدارت لیتھوینا کے سفیر ریمونڈا مرموکیٹائی کررہے تھے ۔ کونسل کے15ارکان نے اتفاق رائے سے علی عبداللہ صالح اور حوثی مسلح باغی رہنماؤں پر پابندی کی منظوری دیدی ۔ علی عبداللہ صالح یمن کو عدم استحکام کا شکار بنانے کے الزامات کی تردید کرتے چلے آرہے ہیں ۔ ان کی سیاسی جماعت نے خبردار کیا ہے کہ سابق صدر کے خلاف کسی قسم کی پابندی یا ایسے اقدام کی دھمکی کے ملک میں جاری سیاسی عمل پر منفی نتائج نکلیں گے ۔ صالح کے حامیوں کا امریکہ مخالف مظاہرہ یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح کے ہزاروں حامیوں اور شیعہ حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعا میں امریکہ کے خلاف جمعہ کو ریلی نکالی ہے اور سابق صدر اور باغی لیڈروں کے خلاف اقوام متحدہ کی ممکنہ پابندیوں کے خلاف احتجاج کیا ہے ۔ دوسری جانب الانبار ہی کے سیکوریٹی ذرائع نے بتایا کہ اس بات کا غالب امکان ہے کہ ابوبکر البغدادی فضائی حملے کا نشانہ بننے والے آئی ایس کے اجلاس میں موجود تھے لیکن ابھی تک اس کے بارے میں معمول نہیں ہوسکا کہ وہ کہاں اور کس حالت میں ہیں ۔ دریں اثناء باوثوق ذرائع نے بتایا کہ عراقی فوج نے تیل کی دولت سے مالا مال بیجی کے علاقے کے نواح پر حملہ کیا ہے جس کے بعد عراقی فوج صلاح الدین اور نینوی کی انتظامی سرحد کے انتہائی قریب پہنچ گئی ہے ۔

UN sanctions Yemen's ex-President Saleh, two rebel leaders

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں