تلنگانہ ریاستی بجٹ پر مباحث ہنگامہ آرائی کی نذر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-13

تلنگانہ ریاستی بجٹ پر مباحث ہنگامہ آرائی کی نذر

حیدرآباد
پی ٹی آئی
تلنگانہ اسمبلی میں عام بجٹ پر جاری مباحت حکمراں ٹی آر ایس اور تلگو دیشم پارٹی کے درمیان لفظی جنگ کی نذر ہوتے جارہے ہیں ۔ مباحث ہنوز غیر مختتم ہیں کیونکہ دونوں پارٹیوں کے ارکان کے درمیان الزامات کے تبادلے و ہنگامہ آرائی کے باعث ان کی تکمیل ہنوز نہیں ہوسکی ہے۔ آج کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کیے جانے سے قبل تین مرتبہ دس ، دس منٹ کے لئے ملتوی کی گئی تھی۔ تلگو دیشم کے سینئر رکن اسمبلی اے ریونت ریدی نے تلگو دیشم ارکان اسمبلی کو چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو کے ایجنٹ قرار دیتے ہوئے ان کی توہین کرنے پر ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راؤ کے خلاف تحریک مراعات پیش کرنا چاہتے تھے۔ جواب میں ٹی آر ایس ارکان اسمبلی نے بھی تلگو دیشم ارکان سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا کیونکہ تلگو دیشم پارٹٰ نے کل ایوان میں الزام عائد کیا تھا کہ نظام آباد کی رکن پارلیمنٹ کے کویتا کا نام گھریلو سروے کے موقع پر دو مقامات پر درج کرایا گیا ۔ اس طرح تلگو دیشم نے سروے میں لاپرواہی کی نشاندہی کی تھی تاہم آج ریاستی وزیر فینانس ای راجندر نے متعلقہ ایم آر او سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے واضح کیا کہ کویتا اور ان کے ارکان کاندان کے نام اور دیگر تفصیلات صرف ایک ہی مقا م پر درج کرائی گئی ہیں۔ اس طرح ٹی آر ایس نے جھوٹے الزامات عائد کرنے پر تلگو دیشم سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان گڑ بڑ جاری تھی تو سینئر کانگریس رکن اسمبلی ملو بھٹی وکرامار کانے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ بجٹ مباحث کو درکنار کرتے ہوئے ایوان میں شوروغل برپا رکھنا افسوسناک بات ہے ۔
ٹی آر ایس ارکان کی ہنگامہ آرائی میں وزیر فینانس ای راجندر اور وزیر امور مقننہ ہریش راؤ بھی جن کا کام ایوان میں نظم برقرار رکھنا ہوتا ہے ، شامل ہوگئے جس کے نتیجہ میں ایوان میں بد نظمی پھیل گئی ۔اسپیکر نے صورتحال کے پیش نظر کارروائی 2:50تک دن بھر کے لئے برخواست کردی ۔ قبل ازیں مکمل وقفہ سوالات ، شہر میں ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت پر مباحث کی نذر ہوگیا ۔ اس دوران ایوان کی کارروائی دو مرتبہ ملتوی کرنی پڑی۔ ٹی آر ایس اور تلگو دیشم ارکان کے درمیان گرما گرم مباحث ہوئے ۔ چندر ا بابو نائیڈو کے خاندان کی ملکیت ایک کمپنی کی جانب سے فروخت کئے جانے والے دودھ کے معیار پر دونوں پارٹیوں کے ارکان میں شدید لفظی جنگ ہوئی ۔ ٹی آر ایس ارکان نے الزام عائد کیا کہ کمپنی، ملاوٹ شدھ دودھ فروخت کرنے میں ملوث ہے اور حکومت کیرالا نے اپنی ریاست میں اس کی فروخت پر امتناع عائد کررکھا ہے ۔ اس الزام کی تائید کرتے ہوئے ٹی آر ایس رکن اسمبلی و وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راؤ نے بھی مبینہ طور پر حکومت کیرالا کے جاری کردہ احکام کی نقل ایوان میں دکھائی جس میں کیرالا میں کمپنی کے دودھ پر امتناع کے بارے میں تفصیلات تھیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر ٹی راجیا نے جو محکمہ صحت کا قلمدان رکھتے ہیں، کہا کہ پنجہ گٹہ میں کمپنی کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیاتھا کیونکہ دودھ کے نمونہ کی جانچ پر اس میں ڈیٹرجنٹ کی ملاوٹ پائی گئی ۔ فوڈ سیفٹی ایکٹ2006کے مطابق ضروری کارروائی بھی کی گئی ۔ اس موقع پر تلگو دیشم کے سینئر رکن اسمبلی اے ریونت ریڈی اور دیگر نے اعتراض کرتے ہوئے احتجاج کیا اور ایوان کے وسط میں پہنچ گئے ۔
ریونٹ ریڈی نے نشاندہی کی کہ حکومت کیرالا نے کمپنی کو وہاں دودھ فروخت کرنے کی اجازت دے دی ہے کیونکہ دودھ کے نمونوں کی جانچ پر کوئی ملاوٹ نہیں پائی گئی۔ ہنگامہ آرائی کے دوران اسپیکر ایس مدھو سدن چاری نے کارروائی د س منٹ کے لئے ملتوی کردی ،۔اجلاس جب دوبارہ شرو ع ہوا تو ایوان میں نظم بحال نہیں ہوسکا کیونکہ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی نے الزام عائد کیا کہ تلگو دیشم ارکان چندر ابابو نائیڈو کے ایجنٹوں کا رول ادا کررہے ہیں،۔ انہوں نے تلگو دیشم ارکان سے استفسار کیا کہ آپ نا تو کمپنی کے ڈائرکٹرس ہیں اور نہ ہی شیئر ہولڈرہیں۔ آپ اس سلسلہ میں کیوں ہراساں و پریشاں ہورہے ہیں ۔ اپوزیشن ارکان نے جب اپنا احتجاج جاری رکھا تو اسپیکر نے پھر ایک مرتبہ کارروائی دس منٹ کے لئے ملتوی کردی ۔ بعد ازاں پارٹی وابستگی سے بالاتر کئی ارکان اسمبلی نے شہر میں ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت پرگہری تشویش کااظہار کیا ۔ بالخصوص شہر حیدرآباد میں زبردست مانگ کے پیش نظر ملاوٹی دودھ کی فروخت پرروک لگانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ سینئر کانگریس رکن اسمبلی جے گیتا ریڈی نے کہا کہ یہ ایک سماجی لعنت بن گئی ہے ۔ اور ملاوٹ شدھ دوھ کی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف حکومت کو سخت کارروائی کرنی چاہئے کیونکہ اس سے عوام کی صحت پر راست اثر پڑ رہا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر ٹی راجیا نے ایوان کو تیقن دیا کہ ان کی حکومت ملاوٹ شدہ دودھ کی تیاری اور اس کی فروخت کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی ۔

Telangana Budget session vow drama

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں