تلنگانہ - غریبوں کو ایک روپیہ فی کلو چاول کوٹہ میں اضافہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-02

تلنگانہ - غریبوں کو ایک روپیہ فی کلو چاول کوٹہ میں اضافہ

حیدرآباد
یو این آئی
حکومت تلنگانہ ریاست کے تمام مستحق غریبوں کو ایک روپیہ فی کلو چاول سربراہ کرے گی ۔ وزیر فینانس ای راجندر نے آج یہ اعلان کیا ۔ راشن کارڈس پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو کابینی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ حوالہ کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ای راجندر نے کہا کہ خاندان کے ہر ایک رکن کو ایک روپیہ فی کلو قیمت پر ماہانہ6کلو چاول سربراہ کیاجائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ماضی میں فی خاندان صرف20کلو چاو ل سربراہ کیاجاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام مستحق خاندانوں کو فوڈ سیکوریٹی کارڈس جاری کیے جائیں گے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ریاست میں اس مرتبہ زیادہ تعداد میں لوگوں کو سفید راشن کارڈس سربراہ کئے جائیں گے ۔ اس کے لئے حد آمدنی دیہی علاقوں میں سالانہ60ہزار سے بڑھا کر 1.5لاکھ اور شہری علاقوں میں75ہزار روپے سے بڑھا کر2لاکھ روپے کردی جائے گی۔ نمائندہ منصف کے بموجب ای راجندر کی قیادت میں کابینی ذیلی کمیٹی نے کے سی آر کو سفارشات پیش کردی ہیں جن میں چاول کا کوٹہ4کلو سے بڑھا کر فی کس 6کلو کردینے کی سفارش کی گئی ہے ۔ اس سلسلہ میں بھی کوئی حد نہیں ہوگی اور اگر ایک خاندان5سے زائد ارکان پر بھی مشتمل ہوتا ہے تو انہیں اپنا کوٹا حاصل ہوگا ۔ کابینی ذیلی کمیٹی کے دیگر ارکان میں نائنی نرسمہا ریڈی اور جوگورمنا بھی شامل ہیں ۔ چیف منسٹر نے تیقن دیا کہ وہ کابینی ذیلی کمیٹی کی تمام سفارشات کو من و عن قبول کرلیں گے ۔ یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ نئے کوٹہ کے تحت مستحق خاندانوں کو چاول کی سربراہی کا آغاز کب ہوگا۔ کابینی ذیلی کمیٹی نے چاول کا کوٹہ حاصل کرنے کے لئے حد آمدنی سے متعلق سفارش کرتے ہوئے اس میں اضافہ کی بات کہی ہے ۔ شہری علاقوں میں سالانہ75ہزار کے بجائے 2لاکھ روپے اور دیہی علاقوں میں60ہزار کے بجائے سالانہ1.5لاکھ روپے حد آمدنی مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح دیہی علاقوں میں کوئی خاندان صرف7.5ایکر بنجر اراضی یا3.5ایکر اراضی رکھتا ہو تو وہ بھی اس کا مستحق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک روپیہ فی کلو چاول کی اسکیم سے استفادہ کے لئے اہل خاندانوں کا اس شرط کو پورا کرنا ضروری ہے اور یہی شرط فیس ری امبرسمنٹ ، اسکالر شپس ، آروگیہ شری، وظائف اور دیگرسرکاری مراعات کے حصول کے لئے بھی لاگو ہوگی۔

Rice quota increased for poor in Telangana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں