چھٹویں جماعت سے کیندریہ ودیالیہ میں سنسکرت کا لزوم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-28

چھٹویں جماعت سے کیندریہ ودیالیہ میں سنسکرت کا لزوم

نئی د ہلی
پی ٹی آئی
مرکز نے آج سپریم کورٹ سے کہا کہ کیندریہ ودیالیہ کی6ویں تا8ویں جماعت میں سنسکرت کو بطور تیسری زبان پڑھایاجائے گا ۔ چیف جسٹس ایل ایل دتو کی زیر قیادت بنچ کے روبرو حاضر ہوتے ہوئے اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے عدالت سے ایک حلف نامہ داخل کرنے کی اجازت طلب کی ۔ یہ حلف نامہ مرکزی حکومت کے اس تنازعہ سے متعلق تھا جس میں کیندریہ ودیالیہ میں جرمن زبان کے متبادل کے طور پر سنسکرت کو پڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ بنچ نے اٹارنی جنرل کوحلف نامہ داخل کرنے کی اجازت دیتے ہوئے معاملہ کو کل تک کے لئے ملتوی کردیا۔ اس سے قبل21نومبر کو سپریم کورٹ نے کیندریہ ودیالیہ میں زیر تعلیم بچوں کے والدین و سرپرستوں کی درخواست کی بعجلت سماعت پر کی اپیل کو قبول کرلیا تھا ۔ بنچ نے اس کیس کو27نومبر تک کے لئے ملتوی کرتے ہوئے مرکز سے مفاد عامہ کی درخواست پر جواب دینے کی ہدایت دی تھی۔ درخواست گزاروں کے وکلاء نے کہا کہ زبان کے اختیار کرنے کا حق طلبہ اور ان کے سرپرستوں سے چھین لیاجارہا ہے اور حکومت کو اس طرح کے فیصلہ نہیں کرنے چاہئے ۔ بالخصوص جاریہ تعلیمی سال کے دوران اس فیصلہ پر عمل آوری نہیں کی جانی چاہئے ۔ 27اکتوبر کو وزیر فروغ انسانی وسائل اسمرتی ایرانی کی زیر کی زیر صدارت کیندریہ ودیالیہ سنگھٹن( کے وی ایس) کے بورڈ آف گورنرس کا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ بطور اختیاری زبان جرمن کے بجائے سنسکرت کو رکھا جائے جب کہ جرمن زبان کو اضافی اختیاری زبان کے طور پر رکھا گیا تھا۔ اس فیصلہ سے ملک میں موجودہ500کیندریہ ودالیہ میں زیر تعلیم چھٹی تا آٹھویں جماعت کے70ہزار طلبہ متاثر ہورہے ہیں ۔ اس فیصلہ کے خلاف درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے کہا کہ کے وی ایس دوران تعلیمی سال جرمن زبان کوہٹاتے ہوئے سنسکرت کو لاگو کرنے کے اپنے فیصلہ کے لیے کوئی ٹھوس حقائق پیش کرنے میں ناکام رہا ہے جس سے تمام طلبہ کو نقصان پہنچے گا۔

Kendriya Vidyalaya Sanskrit in sixth grade

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں