پی ٹی آئی
ٹاملناڈو میں ایک بس ڈرائیور نے سینہ میں شدید تکلیف شروع ہونے کے بعد اپنی غیر معمولی ذہانت اور جذبہ انسانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 110مسافرین کی جان بچالی ۔ 45سالہ عبدالرحمن کو سلطان بیاٹری سے پنڈالوروسفر کے دوران اچانک سینہ میں شدید تکلیف شروع ہوئی۔ یہ قلب پر سنگین حملہ تھا جس کے ساتھ ہی وہ پسینہ میں شرابور ہوگیا ۔ بس میں110مسافرین تھے ۔ عبدالرحمن نے بڑی ہوشیاری کے ساتھ بس کو گھاٹ روڈ پر ایک کنارے روک دیا جس کے فوری بعد وہ اسٹیرنگ پر گر پڑے اور فوت ہوگئے ۔ پولیس نے بتایا کہ کیرالا اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس عبدالرحمن پر قلب پر حملہ کے بعد دو مرتبہ لہرائی لیکن ڈرائیور نے اس پر قابو پالیا اور سڑک کے کنارے لے گئے اور دیوار سے ٹکرا کر گاڑی روک دی ۔ اس کے بعد انہوں نے اسٹیرنگ وہیل پر سر ٹیک دیا تب ان کی روح پرواز کرچکی تھی ۔ چندمسافرین انہیں قریبی ہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹرس نے انہیں مردہ قرار دیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سڑک انتہائی خراب ہے اور ڈرائیور کی بر وقت چوکسی کے سبب ہی بس کنارے کی گہری کھائی میں گرنے سے بچ پائی اور110مسافرین کی زندگیاں محفوظ رہ گئیں ۔
KSRTC driver saves 110 passengers before dying
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں