بہار وزیر اعلیٰ جتن مانجھی کے متنازعہ بیانات - عہدہ سے ہٹائے جانے کی قیاس آرائیاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-25

بہار وزیر اعلیٰ جتن مانجھی کے متنازعہ بیانات - عہدہ سے ہٹائے جانے کی قیاس آرائیاں

پٹنہ
آئی اے این ایس
چیف منسٹر بہار جتن مانجھی کی جانب سے یہ کہے جانے کے بعد کہ اب اپ نے عہدہ پر ان کے دن گنے چنے رہ گئے ہیں، بہار کے سیاسی حلقوں میں انہیں ہٹائے جانے کی قیاس آرائیاں زوروں پر ہیں ۔ مانجھی نے کہا تھا کہ اب اپنے عہدہ پر ان کے دن گنے چنے رہ گئے ہیں اور ان کے ناقدین انہیں چیف منسٹر کے عہدہ سے ہٹانے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ۔ ان کے اس بیان کے بعد قیاس آرائیوں میں تقویت پیدا ہوئی ہے ۔ مانجھی نے کہا کہ میں اس بات سے واقف ہوں کہ مجھے ہٹانے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ نومبر کے اواخر تک شائد میں عہدہ پر نہ رہوں۔ مانجھی جو معاشی طور پر پسماندہ مہا دلت طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں ، اپنے متنازعہ تبصروں کے لئے شہر ت رکھتے ہیں ۔ اتوار کو مانجھی کے تبصرہ کے چند گھنٹوں بعد سابق چیف منسٹر نتیش کمار اور جنتادل یو کے صدر شرد یادو نے گزشتہ چند دن کے دوران مانجھی کے متنازعہ تبصروں سے پیدا ہونے والی سیاسی گرما گرمی پر تقریباً دو گھنٹے تک تبادلہ خیال کیا ۔ تاہم نتیش کمار نے آج مانجھی کو ہٹائے جانے کے امکانات پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں29نومبر کو اپنی سمپرک یاترا کے اختتام کے بعد اس بارے میں بات کروں گا ۔ یادو کے قریبی جنتادل یو قائدین کے مطابق بہار کے چند وزراء نے جو نتیش کمار کے قریبی تصور کئے جاتے ہیں ان سے مانجھی کے متنازعہ تبصرہ کے بارے میں شکایت کی تھی اور ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا تھا ۔ جنتادل یو کا ایک طاقتورگروپ مانجھی کو ہٹانے اور نتیش کمار کو دوبارہ چیف منسٹر بنانے کا مطالبہ کررہا ہے ۔
بہر حال نتیش کمار کے بعض قریبی جنتادل یو قائدین نے کہا کہ وہ مانجھی کو ہٹاتے ہوئے نتیش کمار کو چیف منسٹر بنانے کے حامی نہیں ہیں ۔ مانجھی نے یہ کہتے ہوئے جنتادل یو میں ایک تنازعہ پیدا کردیا تھا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی بہار کو خصوصی موقف عطا کرتے ہیں تو وہ ان کے حامی بن جائیں گے ۔ علاوہ ازیں مانجھی نے کہا کہ وہ ایک دن وزیر اعظم بھی بن سکتے ہیں۔ بہار کے چیف منسٹر کے ایک اور تبصرے نے کہ اعلیٰ ذات کے لوگ غیر ملکی ہیں اور درج فہرست طبقات و قبائل کے لو گ اصل ہندوستانی ہیں ، بھی انہیں مشکل میں ڈال دیا تھا ۔ اعلیٰ ذات کے کئی ارکان اسمبلی نے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ جنتادل یو کی قیادت نے مانجھی کو ایسے تبصروں کے خلاف انتباہ دیا تھا لیکن مانجھی نے کہا تھا کہ وہ حسب معمول بیانات جاری کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں کسی کے آگے جھکنے والا نہیں ہوں اور عوام کے سامنے اپنے خیالات کا اظہار کرتا رہوں گا ۔ انہوں نے کسی کا نام لئے بغیر کہاتھا کہ وہ ان لوگوں سے زیادہ علم رکھتے ہیں جو انہیں بات نہ کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں ۔

Speculation of removal of Manjhi for his controversial statements

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں