نئی سیاسی جماعت قائم کرنے تامل ناڈو کے سابق کانگریسی مرکزی وزیر کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-04

نئی سیاسی جماعت قائم کرنے تامل ناڈو کے سابق کانگریسی مرکزی وزیر کا اعلان

چینائی
پی ٹی آئی
کانگریس کے لئے تاریخ نے آج ٹاملناڈو میں اپنے آپ کو دہرایا جہاں اس کے سینئر قائد جی کے واسن ایک نئی جماعت قائم کرنے پارٹی سے علیحدہ وہگئے ہیں۔18 سال قبل ان کے والد جی کے موپنار نے بھی یہی حرکت کی تھی۔ اے آئی اے ڈی ایم کے کے ساتھ انتخابی سمجھوتہ کرنے کانگریس کے فیصلہ سے ناراض کانگریس کے سینئر و بارسوخ قائد موپنار نے1996میں پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور ٹامل مہیلا کانگریس نامی ایک علیحدہ جماعت قائم کی تھی ۔ بہرحال ان کی موت کے بعد2002میں ٹی ایم سی ، کانگریس میں ضم ہوگئی تھی۔ واسن، جنہوں نے کانگریس میں14سال گزارے، آج اعلان کیا کہ وہ کامراج حکومت واپس لانے ٹاملناڈو میں ایک نئی پارٹی قائم کریں گے ۔ واضح رہے کہ کامراج ریاست کے ایسے قائد رہے ہیں جن کا بے حد احترام کیاجاتا ہے ۔ واسن نے کہا کہ ہم ٹاملناڈو میں کامراج کے قیام کے خواہاں ہیں ۔ یواین آئی کے بموجب کانگریس کو آج ٹاملناڈو میں زبردست دھکا لگا جہاں سابق مرکزی وزیر خارجہ رانی جی کے واسن نے پارٹی کو ود ٹکڑے کرتے ہوئے ایک نئی سیاسی تحریک کا آغاز کیا ہے ۔ واسن نے گزشتہ دو دن کے دوران اور آج صبح ہزاروں پارٹی حامیوں کے ساتھ بات چیت اور تفصیلی تبادلہ خیال کے قطعی مرحلہ کے بعدایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک نئے سیاسی راستہ پر چلنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
نئی پارٹی کے نام اور پرچم کا ترچرا پلی میں ایک ہجوم جلسہ عام میں اعلان کیاجائے گا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ جلسہ عام کی تاریخ کا دو یا تین دن میں اعلان کیاجائے گا ۔ پچاس سالہ کانگریس قائد نے کہا کہ وہ جلد ہی الیکشن کمیشن میں اپنی پارٹی کا جسٹریشن کرائیں گے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان کی نئی پارٹی میں شامل ہوں تاکہ ریاستی سیاست میں ایک نئی تبدیلی لائی جاسکے ۔ بہر حال ٹاملناڈو کانگریس کمیٹی کے نو تقرر شدہ صدر ای وی کے ایس الانگون نے پارٹی کی تقسیم اور وسن کی نئی جماعت کے قیام کے اعلان پر حوصلہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی کانگریس پارٹی کے وجود کا خاتمہ نہیں کرسکتا ۔ جو لوگ کانگریس کو شکست دینے کا خواب دیکھ رہے ہیں انہیں دھول چاٹنی پڑے گی ۔ اور ان کے خواب ادھورے رہ جائیں گے ۔ الانگون نے کہا کہ انہیں اس بات پر دکھ ہے کہ واسن پارٹی چھوڑ رہے ہیں جو فی الحال بحران کا سامنا کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ واسن کے لئے ابھی بھی وقت ہے، انہوں نے واسن سے جذباتی اپیل کی کہ وہ کانگریس کی صفوں میں دوبارہ واپس ہوجائیں۔ الانگون نے کہا کہ اگر وہ ابھی بھی اپنے فیصلے (نئی پارٹی کے قیام) پر اٹل ہیں تو میں ان کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں ۔
یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ گروپ بندی کا شکار کانگریس میں غالب گروپ کے سربراہ واسن کی جانب سے نئی سیاسی جماعت قائم کرنے کا فیصلہ کو پارٹی میں بڑی پھوٹ کے طور پر دیکھاجارہا ہے کیونکہ پارٹی کے دیگر گروپس کے قائدین بشمول سابق مرکزی وزراء پی چدمبرم اور کے وی تھنگا بالو نے ٹاملناڈو کانگریس کمیٹی کے نئے صدر ای وی کے ایس الانگون سے ملاقات کی ہے اور ان کی تائید کا عہد کیا ہے تاکہ وہ پارٹی کو ترقی کی نئی راہ پر لے جاسکیں ۔ الانگون نے کل واسن کے وفادار بی ایس جنانا دیسیکن سے ٹاملناڈو کانگریس کمیٹی کے صدرکے عہدہ کا جائزہ لیا جنانا ڈیسیکن نے ریاستی یونٹ کے تئیں کل ہند کانگریس کمیٹی کے مبینہ بے حس رویہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیا ہے اور واسن نے بھی ان کے نقطہ نظر کی توثیق کی ہے ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق پارٹی سے استعفیٰ دینے اور نئی پارٹی قائم کرنے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد کانگریس نے آج جی کے واسن کو پارٹی سے خارج کردیا ۔ کانگریس ترجمان اجے کمار نے یہ بات بتائی ۔

GK Vasan quits Congress in Tamil Nadu, launches new party

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں