دتاتریہ تلنگانہ سے مرکزی کابینہ میں نمائندگی کرنے والے واحد فرد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-10

دتاتریہ تلنگانہ سے مرکزی کابینہ میں نمائندگی کرنے والے واحد فرد

حیدرآباد
پی ٹی آئی
غیر منقسم آندھرا پردیش میں زعفرانی جماعت کے ممتاز قائد بنڈارودتاتریہ جوکسی وقت کل وقتی آر ایس ایس پرچارک تھے، نئی ریاست تلنگانہ سے مرکزی کابینہ میں شامل کئے جانے والے واحد نمائندہ بن گئے ہیں۔ سکندرآباد سے چار مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے دتاتریہ نے قبل ازیں198-99اور2000-04کے دوران اٹل بہاری واجپائی کی کابینہ میں مرکزی وزیر مملکت برائے شہری ترقیات و انسداد غربت و ریلویز کی حیثیت سے خدمت انجام دی تھی۔ دتاتریہ کو2003ء تا2004کے دوران شہری ترقیات کی آزادانہ ذمہ داری دی گئی تھی ۔1996تا1999،1998تا1999اور1999تا2004وہ لوک سبھا رکن رہے تاہم2004اور2009کے لوک سبھا انتخابات میں انہیں شکست ہوگئی ۔ 12جون1947کو دتاتریہ کی پیدائش ہوئی ۔، 1965میں انہوں نے آر ایس ایس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے سنگھ کے پرچارک کی حیثیت سے کام کیا ۔1968تا1989ء انہیں سنگھ کا فاؤنٹین ہیڈ بنایا گیا ۔ انہوں نے جئے پرکاش نارائن کی لوک سنگھرش سمیتی میں جوائنٹ سکریٹری کی حیثیت سے کام کیا ۔ ایمرجنسی کے دوران نیسا کے تحت انہیں گرفتار کیا گیا ۔1980میں انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی اور غیر منقسم آندھرا پردیش میں انہیں مختلف پارٹی عہدے بشمول اسٹیٹ جنرل سکریٹری ، نائب صدر اور صدر ریاستی یونٹ کے عہدے دیے گئے ۔ وہ 2004میں بی جے پی کے قومی سکریٹری ، ٹاملناڈو کے انچارج اور2010میں قومی نائب صدر بنائے گئے ۔ منکسر المزاج قائد دتاتریہ نے مختلف ابتدائی تنظیموں جیسے ہاکرس ، اور آٹو ڈائیوروس کی بھی نمائندگی کی ۔ انہوں نے کلچرل اداروں جیسے سیوا بھارتی اور سمسکرا بھارتی کی بھی قیادت کی اور سلم علاقوں کی ترقی کے لئے کام کیا۔
صنعت کار سے سیاستداں بننے والے یلا منچلی ستیہ نارئنا عرج سجنا چودھری کی1990کے دہے میں غیر منقسمہ آندھرا پردیش میں تلگو دیشم سربراہ چندرا بابونائیڈو کے دور میں ان کی قربت نے انہیں مرکز میں عہدہ دلایا ۔ تلگو دیشم پارٹی کے لئے فنڈ فراہم کرنے والے53سالہ چودھری پارٹی کے لئے عطیات فراہم کرنے کے لئے پہچانے جاتے ہیں۔2010میں چندرابابو نائیڈو نے انہیں راجیہ سبھا کی نشست کا پیشکش کیا تھا۔ سجنا چودھری کا تعلق ضلع کرشنا کے ساحلی آندھرا سے ہے ۔ وہ کما طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔ انہوں نے انجینئرنگ میں ماسٹرس ڈگری حاصل کی ہے اور اپنا ذاتی انجینئرنگ کاروبار شروع کیا ۔ ان کے مداحوں کی تعداد زیادہ ہے ۔ اپنی کامیابی کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے سجنا گروپ آف کمپنیز قائم کیا اور اسے انجینئرنگ اور سرویسس کے مختلف شعبوں تک وسعت دی ۔ ایک کامیاب انٹر پریئز کی حیثیت سے چودھری گروپ کے ملازمین کی تعداد چھ ہزار تک ہے ۔ چودھری گروپ کے بموجب انہوں نے ٹی ڈی پی کو مستحکم کرنے اور پسماندہ طبقات کو انصاف دلانے اور جمہوریت کے ثمرات میں انہیں حصہ دار بنانے کے لئے مدد کرنے اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔2جون1961کو پیدا ہوئے سجنا چودھری ، نادر اشیاء اور کاریں جمع کرنے کے علاوہ فوٹو گرافی کا شوق رکھتے ہیں ۔ آئی اے این ایس کے بموجب ستیہ نارائنا چودھری جو سجنا چودھری کے نام سے مشہور ہیں، ایک صنعت کار اور دولت مند رکن پارلیمنٹ ہیں۔ ان کے اثاثے تقریباً190کروڑبتائے جاتے ہیں ۔ وہ ،آندھرا پردیش کے باثر کما طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔ اور تلگو دیشم سربراہ چندرا بابونائیڈو کے بااعتماد رفیق مانے جاتے ہیں ۔
سجنا گروپ آف کمپنیز1986میں قائم کی گئی جس کا کاروبار تین بلین ڈالر سے متجاوز ہے جولائی2011ء کے بعد سے ہندوساتن میں سرعت کے ساتھ وسعت کرنے والی10بڑی کمپنیوں میں یہ شمار کی جاتی ہے ۔ ریاست کی تقسیم کے بعد چندرابابو نائیڈو نے انہیں مالی وسائل کو فروغ دینے ریسورس ، مینجمنٹ کمیٹی کا صدر نشین بنایا۔ یہ کمیٹی ، نئے دارالحکومت کو فروغ دینے حکومت کے لئے مشاورتی خدمات انجام دے رہی ہے ۔ اس پیانل کے رکن کی حیثیت سے چودھری نے پارٹی میں نمایاں مقام حاصل کیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جب کابینی عہدہ کے لئے کسی قائد کا نام دینے تلگو دیشم پارٹی سربراہ سے کہا تو نائیدو کے لئے سجنا چودھری کا نام دینا کوئی حیرت کی بات نہیں تھی ۔

Bandaru Dattatreya is the first Telangana minister at the Centre
Dattatreya - Lone Telangana face in Union Cabinet

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں