آرٹیکل 370 پر متضاد موقف سے بی جے پی کا بیڑا غرق ہوگا - عمر عبداللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-24

آرٹیکل 370 پر متضاد موقف سے بی جے پی کا بیڑا غرق ہوگا - عمر عبداللہ

سری نگر
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے دفعہ370پر کوئی بیان نہ دینے پر چیف منسٹر عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی اس مسئلہ پر کوئی بیان دینے سے شرمارہی ہے اور اس کے بجائے وہ جموں و کشمیر میں دو کشتیوں میں سواری کررہی ہے جس کا حتمی انجام غرقابی ہوتا ہے۔ چیف منسٹر جو نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر ہیں ۔ نے اس خدشہ کا بھی اظہار کیا کہ بی جے پی ایک موقع پرست جماعت ہے اور اس کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات نہیں رکھے جاسکے۔ عمر عبداللہ جو کانگریس کے ساتھ اتحادی حکومت کے سربراہ ہیں، یہ ریمارکس اس وقت کیے جب ان سے بی جے پی کی جانب سے دفعہ370 پر مختلف بیانات کے تعلق سے پوچھا گیا ۔ دفعہ370 سے کشمیر کو خصوصی موقف حاصل ہے اور بی جے پی اسمبلی انتخابات میں اس مسئلہ پر راست بیان نہیں دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس مسئلہ پر بیان دینے سے احتراز کررہی ہے تاکہ وہ اس مسئلہ میں پکڑ میں نہ آجائے۔ علاقہ جموں میں دفعہ370ایک قومی مسئلہ بن چکا ہے، جب کہ پہاڑی علاقوں میں بی جے پی خاموش ہے اور بی جے پی کے امیدوار یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر آپ دفعہ370 کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر یں گے تو ہم بندوق اٹھالیں گے ۔ اس طرح ریاست میں مختلف مقامات پر بی جے پی کا موقف متضاد ہے ۔ پی ٹی آئی کوانٹر ویو دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے یہ بات کہی ۔ بی جے پی اس مسئلہ پر کوئی بیان دینا نہیں چاہتی ۔ مودی نے کل جموں کے علاقہ کشٹور میں دفعہ370 پر کوئی سیاسی بیان نہیں دیا ۔ ریاست میں آئندہ25نومبرسے5مرحلوں میں انتخابات شروع ہونے والے ہیں اور یہ توقع ہے کہ 23دسمبر کے دن نتائج کے بعد ایک معلق اسمبلی وجود میں آئے گی، لیکن عمر عبداللہ نے ایسی کوئی پیش قیاسی نہیں کی اور کہا کہ میں کوئی پیش قیاسی نہیں کرتا، تاہم معلق اسمبلی کی صورت میں چیف منسٹر عمر عبداللہ نے یہ واضح کیا کہ وہ بی جے پی کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کریں گے جس نے عمر عبداللہ کوبد عنوان قرار دیا ہے ۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ لوگوں کو تجسس ہے کہ ہم بی جے پی کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات قائم کریں گے لیکن جہاں تک میرا تعلق ہے دفعہ370 کی تنسیخ کے خواہشمند جماعت کے ساتھ تعلقات ممکن نہیں ہے ، جب کہ وزیر اعظم نے خود مجھے بد عنوان قرا دیا ہے ۔ کس طرح میں ان سے ہاتھ ملا سکتا ہوں۔ میں بی جے پی کی طرح موقع پرست نہیں ہوں۔ مہاراشٹرا میں بی جے پی نے این سی پی کو نیشنسلٹ کرپشن پارٹی قرار دیا تھا ، لیکن آج بی جے پی اسی این سی پی کی وجہ سے حکومت میں ہے ۔ اگر آج میں بد عنوان ہوں تب تین مہینے بعد بھی بدعنوان ہی رہوں گا ۔ وزیر اعظم اور بی جے پی صدر امیت شاہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی گزشتہ6مہینوں سے مرکز میں حکومت میں ہے ۔ ہمیں بتائیے کہ ریاست میں ہم نے کس طرح لوٹ مار کی ، جب کہ امیت شاہ لوگوں کے فون کال ٹیاپ کرنے کے لئے جانے جاتے ہیں ۔

Contradicting stand on Article 370 will sink BJP's boat in J&K: Omar Abdullah

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں