پی ٹی آئی
کانگریس نے آج جھار کھنڈ میں حکمراں جے ایم ایم کے ساتھ اپنا اتحاد ختم کردیا۔ اس ریاست میں جلد ہی اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور کانگریس تقریباً 16مہینہ تک اقتدار میں شریک رہی ۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری بی کے ہری پرساد نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ کانگریس آر جے ڈی اور جے ڈی یو کے ساتھ مل کر جھار کھنڈ اسمبلی انتخابات میں حصہ لے گی ۔ پارٹی نے اگست میں بہار میں انہی جماعتوں کے ساتھ مل کر انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ ہری پرساد نے کہا کہ کانگریس ہیمنت سورین حکومت کی تائید واپس لینے کے بارے میں فیصلہ چند دن بعد کرے گی ۔ جھار کھنڈ میں5مراحل پر مشتمل اسمبلی انتخابات کا 25نومبر سے آغاز عمل میں آئے گا۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری نے یہ بھی کہا کہ کانگریس دیگر چھوٹی ہم خیال جماعتوں کے ساتھ مل کر مقابلہ کرنا چاہے گی ۔ قبل ازیں اطلاع ملی تھی کہ جے ایم ایم کانگریس کے لئے جمتارا، گھاٹ شیلا اور پاپور کی نشستیں چھوڑنا نہیں چاہتی جب کہ کانگریس نے45نشستوں کا مطالبہ کیا تھا اور جے ایم ایم سے کہا تھا کہ وہ دیگر دو علاقائی شراکت داروں جیسے جنتا دل یو اور آر جے ڈی کو اپنے36نشستوں کے کوٹہ سے نشستیں دے ۔ پانچ ماہ قبل منعقدہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے14کے منجملہ12نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور اسے40.1فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے ۔ کانگریس کو صرف13.3فیصد ملے تھے ۔ جب کہ حکمراں جماعت جے ایم ایم کو صرف12.1فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے ۔
علیحدہ اطلاع کے مطابق جے ایم ایم نے اتحاد ختم کرنے کے کانگریس کے فیصلہ کو نامناسب قرار دیا ہے ۔ جے ایم ایم جنرل سکریٹری سپر یو بھٹا چاریہ نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا مشائدہ کرنے کے باوجود کیا ایسا کرنا ان کے لئے مناسب ہے ۔ اسی دوران جھار کھنڈ پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری آلوک دوبے نے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایک اچھا قدم قرار دیا۔
Congress, JMM part ways in Jharkhand
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں