چین کی قدیم شاہراہ ریشم کے احیاء کا میگا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-09

چین کی قدیم شاہراہ ریشم کے احیاء کا میگا منصوبہ

بیجنگ
پی ٹی آئی
صدر شین زی جنگ پنگ نے اپنے ملک کی قدیم’’شاہراہ ریشم‘‘ کے احیاء کے لئے اور ایشیاء میں ’’ارتباط کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کرنے‘‘ کے چین کے ایک شاندار منصوبہ کو آگے بڑھانے چالیس بلین ڈالر مشغول کرنے کا عہدکیا ہے ۔ انہوں نے پڑوسی ممالک بشمول پاکستان اور بنگلہ دیش کے قائدین کے ساتھ منعقدہ ایک چوٹی کانفرنس کے موقع پر یہ عہد کیا۔ اس کانفرنس کا میزبان چین ہے اور پڑوسی ممالک کے قائدین سے مذاکرات کا مقصد تعاون اور آپسی ارتباط کو مستحکم کرنا ہے تاکہ21ویں صدی کے سلک روڈ اکنامک بیلٹ کے لئے زبردست تائید حاصل ہو، ونیز ایشین انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بنک (اے آئی آئی بی) کے لئے بھی قابل لحاظ حمایت حاصل ہو ۔ چوٹی کانفرنس میں بنگلہ دیش ،کمبوڈیا ، لاؤس، منگولیا، میانمار، پاکستان اور تاجکستان کے قائدین شریک ہیں۔ زی جن پنگ نے وزیر اعظم ہندنریندر مودی کوبھی مدعو کیا تھااور یہ دعوت برازیل میں مودی سے ان کی پہلی ملاقات کے دوران دی گئی تھی ۔ ہندوستانی عہدیداروں نے بتایا کہ آئندہ ہفتہ میانمار میں مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس اور اسکے بعد آسٹریلیا میں جی۔20قائدین کی کانفرنس میں شرکت کے اپنے وعدوں کے سبب نریندر مودی ، بیجنگ میں منعقدہ چوٹی کانفرنس میں شرکت نہیں کرسکے ۔ توقع ہے کہ وزیر اعظم ہند، میانمار اور آسٹریلیا میں ہونے والی کانفرنسوں سے وقت فارغ کرتے ہوئے وہاں چینی قائدین سے ملاقات کریں گے ۔ آج منعقدہ چوٹی کانفرنس سے وقت فارغ کرتے ہوئے صدر چین اور میزبان وزیر اعظم لائی ککیانگ نے کئی ممالک کے قائدین بشمول وزیر اعظم پاکستان نواز شریف اور صدر بنگلہ دیش عبدالحمید سے ملاقات کی ۔ چین اور پاکستان نے پاکستان میں46بلین ڈالر کی چینی سرمایہ کاری کے معاہدہ پر دستخط کئے ۔
بیجنگ ہی سے یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب پاکستان اور چین نے توانائی کے شعبے میں چار ارب ڈالر کے باہمی تعاون کے 21معاہدوں پر دستخط کئے ہیں ۔ ان معاہدوں پر پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کی موجودگی میں دستخط کئے گئے جو ان دنوں چین کے سرکاری دورے پر ہیں۔ذرائع کے مطابق چین کے ساتھ اقتصادی اور فنی تعاون سمیت توانائی کے شعبے میں21منصوبوں کے معاہدے ہوئے ہیں، جن سے16ہزار520میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی ۔ ان معاہدوں میں بہاولپور میں قائد اعظم سولر پارک میں شمسی توانائی پیدا کرنے ، ساہیوال میں کوئلے سے 1ہزار320میگا واٹ بجلی ، سکھی کنارے پانی سے870میگا واٹ اور چھمپیر میں ہوا سے100میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے معاہدے بھی شامل ہیں ۔ دونوں ممالک میں تھر سے65لاکھ میٹرک ٹن کوئلہ نکالنے کا معاہدہ بھی طے ہوچکا ہے ۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ان21دو طرفہ معاہدوں کی مالیت چار ارب ڈالر ہیں۔ معاہدوں سے قبل وزیر اعظم نواز شریف نے چینی صدر شی جن پنگ اور وزیرا عظم لی کی چیانگ سے ملاقات کی ۔ چینی وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ چین کے ساتھ مضبوط تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا اہم جز ہے اور ہم چین کے ساتھ مضبوط اقتصادی و تجاری شراکت داری چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چینی قیادت نے جس جوش و جذبے کا مظاہرہ کیا اس کے مثبت نتائج آئیں گے ۔ انہوں نے چینی وزیر اعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ16ماہ میں میرا چین کا یہ تیسرا دورہ ہے اور اب پاکستانی عوام آپ کے دورے کی منتظر ہے ۔ وزیر اعظم نوا ز شریف نے چینی ہم منصب کو ایک چین پالیسی کی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ پاکستان متحد چین پالیسی کی حمایت کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے سے بجلی کی کمی ودر کرنے میں مدد ملے گی اور بجلی کا بحران ختم ہونے سے ملک میں خوشحالی آئے گی۔ دھرنوں کی وجہ سے جو کام ادھورا رہ گیا تھا اس کو نئی روح ملے گی ، انہوں نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ اقتصادی راہداری منصوبہ خطے کی تقدیر بدل دے گا ان منصوبوں سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور غربت و محرومیوں کا خاتمہ ہوگا۔

China pledges USD 40 bn for Silk Road plan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں