بنگلہ دیش میں بلیک آؤٹ کی تحقیقات کے لئے کمیٹی کی تشکیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-03

بنگلہ دیش میں بلیک آؤٹ کی تحقیقات کے لئے کمیٹی کی تشکیل

ڈھاکہ
آئی اے این ایس
بنگلہ دیش میں قومی گرڈ میں نقص پیدا ہوجانے کے نتیجہ میں تقریباً10گھنٹوں کی تاریکی کے بعد بجلی سربراہی کا سلسلہ بحال ہوگیا۔ پاور گرڈ کمپنی آف بنگلہ کے منیجنگ ڈائرکٹر معصوم البیرونی نے وضاحت کی کہ ڈھاکہ کے تمام علاقوں اور دیگر ڈیویژنل شہروں میں ہفتہ کی شب بجلی کی سربراہی بحال ہوگئی ۔ ژنہوا نیوا زیجنسی نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ڈیویژنل شہروں میں چٹگام(چٹاگانگ) بھی شامل ہے ۔ البیرونی نے یہ توقع بھی ظاہر کی کہ اب مزید بریک ڈاؤن کا اندیشہ نہیں ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ بجلی کی پیداوار نیشنل گرڈ کی ناکامی سے متاثر ہوئی اور نیشنل گرڈ کی ناکامی ہند۔ بنگلہ دیش پاور لائن سے450ملین واٹ بجلی سربراہ کی جاتی ہے ،۔ بنگلہ دیشی حکام نے تاہم ملک گیر بلیک آؤٹ کی تحقیقات کا عمل شروع کردیا ہے ۔ بلیک آؤٹ کے نتیجہ میں تجارتی ادارے ، دفاتر ، تعلیمی ادارے اور رہائش گاہیں اندھیروں میں غرق رہیں اور معمول کی سرگرمیاں بے حد متاثر ہوئیں۔ دفتر وزیر اعظم بھی اس سے مستثنیٰ نہ رہا جہاں تمام دفتری کام کاج متاثر ہوئے ۔ وزیر توانائی و برقی نصر الحامد نے بتایا کہ بجلی کی سربراہی حقیقی معنوں میں آج صبح بحال ہوئی ۔ پاور آؤٹیج کے حقیقی اسباب معلوم کرنے کے لئے ایک تکنیکی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ کمیٹی کی رپورٹ آنے تک ہم خاموش رہنے پر مجبور ہیں ۔ رپورٹ پیش ہوتے ہی ہم صورتحال پر تبصرہ کے موقف میں ہوں گے ۔ پاورڈ دیولپمنٹ بورڈ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کشٹیا ضلع میں ڈھیر ا مارا میں450ملین واٹ بجلی کے ٹرانسمیشن کے لئے انٹرکنکشن لائن زیر استعمال رہتی ہے ۔ پاور گرڈ کمپنی آف بنگلہ دیش لائن زیراستعمال رہتی ہے ۔ پاور گرڈ کمپنی آف بنگلہ دیش کے چیف انجینئر اقصد علی کے حوالے سے ڈھاکہ ٹریبیون نے بتایا کہ ہندوستان سے مقررہ مقدار سے زیادہ برقی سپلائی کے نتیجہ میں یہ واقعہ پیش آیا ۔
ہندوستان عام طور پر ہائی ولٹیج ڈی سی سب اسٹیشن کو250سے350ملین واٹ بجلی فراہم کرتا ہے ۔ تاہم کل ہندوستان نے اچانک444ملین واٹ بجلی سب اسٹیشن کو سربراہ کی اور یہی تکنیکی نقص کام حقیقی سبب بنا ۔ اچانک خلاء کے سبب ملک کے تمام پاور پلانٹ میں بجلی کی پیداوار عمل میں نقص پیدا ہوا ۔ بلیک آؤٹ کو ایک طرح سے سود مند قرار دیتے ہوئے حامد نے بتایا کہ حکومت نے مستقبل میں ایسے واقعات کے دہرائے نہ جانے کو یقینی بنانے کے لئے ایک معاون نظام متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ آج4900میگا واٹ بجلی کی ضرورت ہے ۔ بجلی کی پیداوار بھی مناسب رہنے کے سبب آج ملک میں بجلی کی اس سے زیادہ ضرورت نہیں ، ہمیں کوئی کمی محسوس نہیں ہوگی ۔ بنگلہ دیش شہری ہوا بازی اتھاریٹی کے روابط عامہ افسر رضا الکریم نے بتایا کہ بجلی کی سربراہی کا سلسلہ منقطع ہوتے ہی ایر پورٹ سرگرمیاں جنریٹرس کے ذریعہ جاری رہیں ۔ ملک میں سب سے بڑے سرکاری ہاسپٹل ڈھاکہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں بھی جنریٹرس کے ذریعہ کام کاج کا سلسلہ جاری رہا ۔ وزیر اعظم شیخ حسینہ کے دفتر، قصر صدارت اور سرکاری دفاتر بھی10گھنٹوں کے پاور آؤٹیج کے دوران اندھیرے میں غرق رہے ۔

Bangladesh inquiry under way into nationwide blackout

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں