Altaf warns of ISIS threat inside Pakistan
پاکستان میں سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ سربراہ الطاف حسین نے کہا کہ داعش اب اسلامی جمہوریہ کے لئے ایک نیا خطرہ ہے ۔ لندن سے ٹیلی فون کے ذریعہ کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم سربراہ نے کہا کہ طالبان عسکریت پسند اب جہادی تنظیم داعش کی صفوں میں شمولیت اختیار کررہے ہیں ۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ داعش کے پرچم پنجاب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد تک لہراتے دیکھے جارہے ہیں ۔ تنظیم کے سربراہ ابو بکر البغدادی نے مختلف عسکری گروہوں کے انضمام سے تشکیل دی ہے جس میں القاعدہ اور طالبان بھی شامل ہیں، جس کے سبب داعش انتہائی خطرناک گروپ بن گیا ہے ۔ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے یاد دہانی کرائی کہ افغانستان پر سوویت روس کے حملہ کے بعد امریکہ نے پاکستان سے طالبان کی تخلیق کی درخواست کی تھی ۔ طالبان کے وجو د میں آنے کے بعد پاکستان، امریکہ اور سعودی عرب کے علاوہ دیگر کئی ممالک نے طالبان کی تائید سوویت یونین کے ساتھ جنگ میں اس کے ساتھ تعاون کیا تھا۔ انہوں نے اور کہا کہ میں نے اسی وقت طالبانیت اور طالبان نظریہ کو عام کرنے کی مخالفت کی تھی ۔ انہوں نے اپنی تنظیم کی کاوشوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ جب عمران خان اور طاہر القادری متوسط اور پسماندہ طبقوں کے رائے دہندوں کو بااختیار بنانے کے لئے آواز بلند کررہے تھے اس وقت ایم کیو ایم انہیں باضابطہ طور پر بااختیار بنا چکی تھی۔ رپورٹ میں یہ وضاحت بھی کی گئی کہ ایم کیو ایم نے اس سے قبل ان طبقوں کے نمائندوں کو اسمبلیوں کے ایوانوں میں نشست دلادی تھی ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں