نیویارک میں اسپیکر آف پارلیمنٹس کی چوتھی عالمی کانفرنس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-21

نیویارک میں اسپیکر آف پارلیمنٹس کی چوتھی عالمی کانفرنس

نیویارک
پی ٹی آئی
ہندوستان نے سلامتی کونسل اقوام متحدہ کی، اصلاح کے بغیر موجودہ ہیئت ترکیبی‘‘ کو تاریخی غلطی قرر دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سلامتی کونسل، بین الاقوامی برادری کی نمائندہ نہ ہو تو اس انتہائی با اثر ؍طاقتور ادارہ داؤ پر لگ جائے گا ۔ دنیا کے ممالک کی پارلیمنٹوں کے اسپیکرس کی چوتھی عالمی کانفرنس کی تیاری کمیٹی کے دوسرے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن نے کہا کہ’’سلامتی کونسل ، بلا شبہ ، دنیا کا ایک اہم ترین ادارہ ہے ۔ اگر اس کا جواز ہی شک کے دائرہ میں آجائے تو اقوام متحدہ کا جواز بھی داؤ پر لگ جائے گا اور واقعہ یہ ہے کہ اس طرح عالمی حکمرانی کا قول ہی خود جوکھم میں پڑ جائے گا ۔ عالمی امن اور جمہوریت کو لاحق چیلنجس کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سمترا مہاجن نے کہا کہ سلامتی کونسل اقوام متحدہ کی ہیئت ترکیبی1945میں قائم کردہ ڈھانچہ پر مبنی ہے ۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ ہیئت ترکیبی ہنوز، بین الاقوامی برادری کی نمائندگی کرتی ہے؟ اس وقت اقوام متحدہ میں تین افریقی ممالک رکن تھے ۔ اب ان ممالک کی تعداد54ہے ۔ سمترا مہاجن نے سوال کیا کہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں سے کتنے ملک، افریقہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔ سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کا مزید جواز فراہم کرنے کیا کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ’’ایسے میں جب کہ کام کرنے کے طریقے یا ویٹو کے استعمال کا طریقہ ہم ہے ، کیا یہ طریقے اس عالمی ادارہ کی ہیئت ترکیبی میں اصلاح کا متبادل ہوسکتے ہیں؟ کیا کارکردگی کے طریقہ میں بہتری لاتے ہوئے اس ڈھانچہ کو جائز قرار دیاجاسکتا ہے جو (فی نفسہ) جائز نہیں ہے ؟ سمترا مہاجن نے یاد دلایا کہ عالمی قائدین نے اقوام متحدہ کی65ویں سالگرہ کے موقع پر2010میں سلامتی کونسل میں جلد اصلاحات لانے کا وعدہ کیا تھا۔ یہ وعدہ’’ کس قدر جلد شرمندہ تعبیر ہوگا؟‘‘ ہندوستان چاہتا ہے کہ سکریٹری جنرل اقوام متحدہ بان کیمون ، بین الاقوامی برادری کو اطلاع دیں کہ آئندہ سال اقوام متحدہ کی70ویں سالگرہ چوٹی کانفرنس کے لئے وہ(بان کیمون) کیا تیاریاں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ مہاجن نے مزید کہا کہ کیا سکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے دیگر دو ستونوں کے تعلق سے بھی خود ہی اعلان کریں گے ۔ کیا وہ امن، سلامتی اور انسانی حقوق سے متعلق امور میں عالمی برادری کو در پیش چیلنجوں کا جائزہ لینے عالمی قائدین کو کچھ بنیاد فراہم کریں گے اور ان مسائل سے نمٹنے کے طریقہ پر غور کریں گے۔ پارلیمنٹ کے اسپیکروں کی چوتھی عالمی کانفرنس کے موضوع کے لئے جو2015میں منعقد ہونے والی ہے، سمترا مہاجن نے ایک علیحدہ اجلاس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ مذکورہ عنوان’’جمہوری حکمرانی‘‘ مبسوط ترقی اور پارلیمنٹوں کا رول ہوسکتا ہے ۔‘‘

4th World Conference of Speakers of Parliament

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں