مسلمانوں کا مذاق اڑانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی - بردوان ضلع مجسٹریٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-21

مسلمانوں کا مذاق اڑانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی - بردوان ضلع مجسٹریٹ

آسنسول
ایس این بی
بردوان کے کھاگڑا گڑھ بم دھماکہ کے بعد سوموار کی دوپہر جمعیۃ اعلماء( ہند) کے ریاستی سکریٹری مولانا صدیق اللہ چودھری کی قیادت میں زبردست احتجاجی جلسہ ہوا جس میں ہزاروں کی تعداد میں جمعیۃ کے رضا کاروں نے حصہ لیا جس سے پورے بردوان شہر میں سروں کا سمندر نظر آرہا تھا ، دونکاتی ایجنڈے کے تحت مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ بردوان کے کھاگڑا گڑھ واقعہ کے بعد مسلمانوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے ۔ ہر داڑھی، ٹوپی والے کو مشکوک سمجھاجارہا ہے ۔ یہاں تک کہ نقاب پوش خواتین کو بھی مشکوک نگاہوں سے دیکھاجارہا ہے ۔مولانا نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہماردونکاتی ایجنڈہ ہے ۔ ایک یہ کہ دہشت گردی کے خلاف متحد ہوں اور دوسرا یہ کہ فرقہ واریت اور ہم آہنگی کی فضا کو مکدر نہ ہونے دیں ۔ اس کے ساتھ ہی مدارس اسلامیہ کے خلاف ذرائع ابلاغ کے ذریعہ کیاجانے والا مسلسل پروپیگنڈہ پر لگام لگایاجائے اور فرقہ پرستی کے خلاف بلا تفریق مذہب و ملت متحد ہوجائے ۔
بعد ازاں مولانا صدیق اللہ چودھری کی قیادت میں جمعیۃ کے ایک وفد نے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر سومترا موہن کو عرضداشت دے کر بردوان دھماکہ کی مذمت کی اور مسلمانوں کو مشکوک سمجھنے اور ان کا مذاق اڑانے اور ذرائع ابلاغ کے ذریعہ پروپیگنڈہ کرنے کی شکایت کی ۔ اس پر ضلع مجسٹریٹ نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ مسلمانوں کا مذاق اڑانا ہو یا داڑھی ٹوپی والے پر آواز کسنا یا نقاب پوش خواتین کو مشکوک سمجھنے جیسی باتیں امن و قانون کی فضا کو مکدر کرنے کے مترادف جرم ہیں۔ اس طرح کے جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو کسی بھی قیمت پر نہیں بخشا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ملزمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
مولانا صدیق اللہ چودھری نے آج کے اس احتجاجی جلسہ کو تاریخ ساز قرار دیا ۔ بردوان کے کرزن گیٹ سے لے کر پورے شہر کو مفلوج کرنے والے جمعیۃ کے ہزاروں رضا کاروں سے خطاب کرنے والوں میں مولانا امتیاز قاسمی ، سمیر پوئتنڈو ، ڈاکٹر شبانہ نسرین، اسیم چٹر جی ، راجہ بازار کولکاتا مسجد کے مولانا شرافت ابرار ، مفتی محمد رفیق ، مولانا سہراب علی خان اور مولانا ابو القاسم و دیگر شامل تھے ۔ پورا بردوان شہر جمعیۃ کے پرچم کو لے کر رضا کاروں کے ہجوم کا منظر قابل دید تھا اور نعرہ تکبیر اللہ اکبر کے نعرے فضا میں گونج رہے تھے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں