پارلیمنٹ میں قانون سازی امور پر مناسب مباحث پر زور - صدر جمہوریہ کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-28

پارلیمنٹ میں قانون سازی امور پر مناسب مباحث پر زور - صدر جمہوریہ کا خطاب

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے پارلیمنٹ میں تفصیلی مباحث کے بغیر اہم قانون سازیوں کی منظوری پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے آج اسپیکر لوک سبھا سے کہا کہ وہ مالی بل جیسی تجارتی قانون سازیوں کی منظوری کے لئے زیادہ وقت مختص کرنے کے طریقے تلاش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر لوک سبھا یہاں موجود ہیں اور میں اس موقع پر اپنی اس تشویش کا اظہار کرنا بھی چاہوں گا کہ رقمی منظوریوں ، ٹیکسوں کے نفاذ ، قانون کی جانچ پڑتال ، مصارف کی تجاویز کی تنقیح جیسے امور کے لئے پارلیمنٹ میں زیادہ وقت مختص نہیں کیاجارہا ہے حالانکہ اس مقصد سے پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی جیسے ادارہ جاتی انتظامات کئے جاچکے ہیں ۔ اسی لئے قانون سازیوں اور مالی معاملات جیسے رقومات کی منظوری جیسے امور کے لئے زیادہ وقت درکار ہے ۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے صدر نشین اور اسپیکر دونوں ہی اس مقصد کے حصول کے لئے عملی حل تلاش کرنے پر غور کرسکتے ہیں ۔ پرنب مکرجی یہاں اکاؤنٹنٹس جنرل کانفرنس کا افتتاح کررہے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے کئی جائزے کرائے گئے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ پہلی ، دوسری، تیسری اور چوتھی لوک سبھا میں مالی امور کی یکسوئی کے لئے جتنا وقت مختص کیاجاتا تھا وہ بعد کی پارلیمنٹ کے مقابلہ میں بہت زیادہ تھا۔ اسی لئے میں محسوس کرتا ہوں کہ اصلاحی اقدامات کا وقت آچکا ہے ۔
اسپیکر نے اس بات کی درست نشاندہی کی ہے کہ پارلیمنٹ کی تین اہم کمیٹیاں پی اے سی ، ایسٹیمٹ کمٹی اور پبلک انڈرٹیلنکس کمیٹی ہے ، جس کے ذریعہ پارلیمنٹ نہ صرف پالیسیوں پر کنٹرول کرسکتی ہے بلکہ اس بات کی بھی نگرانی کرسکتی ہے کہ رقم کس طرح صرف کی گئی ، وسائل کا کس طرح استعمال کیا گیا اور وسائل کو کس طرح متحرک کیا گیا ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ گزشتہ65سال کے دوران عاملہ ہی تمام کمپٹرولروآڈیٹر جنرلس کا انتخاب کرتی آئی ہے لیکن کسی استثنیٰ کے بغٰیر اب تک تمام کمپٹرولرو آڈیٹر جنرلس( سی اے جی) نے عاملہ کے کسی بھی دباؤ کے آگے نہ جھکنے بے مثال جرات اور انتظامی صلاحیتوں ، دانشمندی اور دیانت داری کا مظاہرہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آڈٹ ادارے جمہوری کارکردگی اور بہتر حکمرانی میں ایک اہم رول ادا کرتے ہیں۔ پی اے سی ، تخمینہ کمیٹی اور پ بلک انڈرٹیلنکس کمیٹی پارلیمنٹ کو رپورٹ پیش کرتی ہیں تاکہ پارلیمنٹ موثر اقدامات کرسکے ۔ ان تینوں قانون ساز کمیٹیوں کی موثر کارکردگی اور ان کے و آڈٹ اتھاریٹی کے درمیان قریبی تعلق، آڈٹ کے موثر ہونے کی علامت ہے ۔

President for proper discussion on legislative issues in Parliament

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں