کالا دھن کیس کا سنسنی خیز موڑ - 3 افراد کے نام سپریم کورٹ میں پیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-28

کالا دھن کیس کا سنسنی خیز موڑ - 3 افراد کے نام سپریم کورٹ میں پیش

نئی دہلی
یو این آئی۔ پی ٹی آئی
سیاہ دھن کیس نے آج اس وقت ایک سنسنی خیز موڑ اختیار کرلیا جب نریندر مودی حکومت نے بیرونی بنکوں میں مبینہ طور پر کھاتے رکھنے والے3افراد کے نام، سپریم کورٹ کو پیش کردئیے ۔ مذکورہ کھاتوں کے تعلق سے انکم ٹیکس حکام کی جانب سے جانچ پڑتال جاری ہے ۔ سپریم کورٹ میں حکومت نے جو حلف نامہ داخل کیا ہے اس میں3افراد پردیپ برمن(ڈابر انڈیا لمٹیڈ کے ایک سابق صدر نشین) پنکج چمن لال لودھیا( راجکوٹ میں قائم شری جی ٹریڈنگ کمپنی کے چیف پروموٹو) اور مس رادھا ایس ٹمبلو(گوا میں قائم کانکن) کے نام شامل ہیں ۔ اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے آج صبح جب سپریم کورٹ میں خصوصی اجازت سے مزکورہ معاملہ کو پیش کیا تو چیف جسٹس، جسٹس ایچ ایل دتو کی زیر صدارت بنچ نے حلف نامہ کے اڈکال کی اجازت دے دی ۔ قبل ازیں حکومت نے کہا تھا کہ وہ136ناموں کے انکشاف کرے گی لیکن پھر یہ کہتے ہوئے اس نے انحراف کیا کہ ان ناموں کا انکشاف نہیں کیاجسکتا ۔ کیونکہ جرمنی کے ساتھ طئے پائے دہری محصول اندازی سے گریز کا معاہدہ نافذ ہے جس کے تحت مذکورہ ناموں کے انکشاف پر تحدیدات ہیں ۔ ایسے میں جب کہ کانگریس نے سیاہ دھن رکھنے والے تمام افراد کے ناموں کاانکشاف کرنے کی خواہش کی ہے ، مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ حکومت صرف ایسے لوگوں کے نام منظر عام پر لائے گی جن کے خلاف ٹیکس چوری کے سلسلہ میں قابل سماعت مقدمہ ہے اور جن کے کھاتے سمندر پار ممالک میں ہیں۔ جیٹلی نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ’’ہم صرف ان ہی لوگوں کے ناموں کا نکشاف کریں گے جن کے خلاف قابل مقدمہ ثبوت و شواہد موجود ہیں۔‘‘ جیٹلی کے ریمارکس سے2ہی گھنٹے قبل حکومت نے سپریم کورٹ کے سامنے مزید8ناموں کا انکشاف کیا تھا ۔
قبل ازیں کانگریسی رہنما ڈگ وجئے سنگھ نے ارون جیٹلی کے ریمارکس پر انہیں ہدف تنقید بنایا تھا۔ جیٹلی نے کہا تھا کہ بیرون ملک جن لوگوں نے رقم چھپا رکھی ہے اگر ان تمام افراد کے نام منظر عام پر لادئیے جائیں تو کانگریس پریشان ہوجائے گی ۔ ڈگ وجئے سنگھ نے جیٹلی کے ریمارکس کو’’شر پسندانہ‘ ‘ قرار دیا اور کہا کہ اگر جیٹلی میں ہمت ہے تو وہ مذکورہ ناموں کا نکشاف کریں ۔‘‘ ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ اگر کانگریس کا کوئی رکن غیر قانونی طور پر بیرون ملک رقم رکھنے کا مرتکب پایاجائے تو پارٹی اس شخص کو’’سز ادے گی۔‘‘ دریں اثناء کانگریس کے ترجمان سلمان خورشید نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ’’ہمیں ناموں کے انکشاف پر کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم چن چن کر ناموں کا انکشاف نہیں کیاجانا چاہئے ،۔ حکومت کو کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہئے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اقدام سیاسی محرکات پر مبنی ہے ۔ حکومت کو قانونی طور پر کام کرنا چاہئے ۔ اسی دوران برمن گروپ نے کہا ہے کہ پردیپ برمن نے قانونی طور پر اپنا کاؤنٹ اس وقت کھولا تھا جب وہ ایک غیر مقیم ہندوستانی (این آر آئی) تھے ۔’’پردیب برمن نے کھاتہ کھولتے وقت تمام قوانین پر عمل کیا ۔ مزید برآں کھاتہ سے متعلق تمام تفصیلات ، محکمہ انکم ٹیکس میں رضاکارانہ طور پر داخل کی گئیں اور متعلقہ ٹیکسس ادا کئے گئے ۔ یہ بڑی بد بختی کی بات ہے کہ بیرونی کھاتہ رکھنے والے ہر شخص پر ایک ہی لیبل لگایاجارہا ہے ۔‘‘ ڈابر برانڈ لمٹیڈ( کمپنی) کے ترجمان نے بتایا کہ’’ اس کمپنی میں برمن کوئی عاملانہ عہدہ پر فائز نہیں ہیں ، بلین تاجر پنکج چمن لال لودھیا نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کے داخل کردہ حلف نامہ کا جائزہ لینے کے بعد ہی وہ ایک صحافتی بیان جاری کریں گے ۔’’میں اپنا رد عمل سپریم کورٹ پر ظاہر کرون گا۔‘‘ اسی دوران پنکج لودھیا نے بعض خانگی ٹی وی چیانلوں کی جاری کردہ ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ وہ(لودھیا) سوئس بنک کھاتے رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر بڑا صدمہ ہوا کہ ان کا نام حکومت کی فہرست میں آیا ہے ۔ وہ کوئی سیاسی تعلقات نہیں رکھتے ۔

ہم نے2012ہی میں 15ناموں کا انکشاف کیا تھا: کجریوال
یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب سابق چیف منسٹر دہلی و قائد عام آدمی پارٹی ( اے اے پی) اروند کجریوال نے مرکز کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے تمام بیرونی بنک کھاتے رکھنے والوں خے ناموں کا انکشاف نہیں کیا ہے اور بی جے پی حکومت نے سپریم کورٹ کے سامنے’’بیرونی کھاتے رکھنے والے افراد کے نام چن چن کر پیش کئے ہیں ۔‘‘ کجریوال نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت ، دیگر ناموں کابھی انکشاف کرے۔ مرکز نے آج سپریم کورٹ کے سامنے صرف3ناموں کا انکشاف کیا ہے۔ ہم مزید15ناموں کا انکشاف کررہے ہیں جو مکیش دھیروبھائی امبانی ، انیل دھیرو بھائی امبانی ، موٹیک سافٹ ویر پرائیویٹ لمٹیڈ( ریلائنس گروپ کمپنی) ریلائنس انڈسٹریز لمٹیڈ‘ سندیپ ٹنڈن ، انو ٹنڈن، کوکیلا دھیرو بھائی امبانی ، نریش کمار گوئل برمنس (3ارکان خاندان) اور یشووردھن برلا کے ہیں ۔’’ہم نے ان3نامون کا انکشاف 2سال قبل یعنی9نومبر2012کو اپنی پریس کانفرنس میں کیا تھا۔
حکومت نے آج3ناموں کا انکشاف کیا ہے جن میں سے ایک نام پردیب برمن کا ہے ۔ اس نام کا انکشاف ہم نے اپنی سابقہ فہرست میں کیا تھا ۔ حکومت یہ وضاحت کرے کہ آج ہمارے بیان کردہ دیگر نام بھی، حکومت کی فہرست میں ہیںیا نہیں۔‘‘ کجریوال نے کہا کہ پہلے کانگریس نے اور اب بی جے پی حکومت نے بیرونی کھاتہ رکھنے والے تمام افراد کے ناموں کا انکشاف کرنے سے انکار کردیا ہے ۔’’بی جے پی حکومت نے انتخابات سے قبل وعدہ کیا تھا کہ سارا سیاہ دھن پہلے100دنوں میں ملک میں واپس لایاجائے گا ۔ اب بی جے پی تمام ناموں کا انکشاف کیوں نہیں کررہی ہے؟‘‘ ہماری اطلاع کے مطابق فہرست میں بعض افراد کے نام چن چن کر شامل کئے گئے ہیں ، اور ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ۔ بعض افراد کے خلاف سخت اقدامات کئے جارہے ہیں اور بعض افراد کو چھوڑ دیاجارہا ہے ۔‘‘ پریس کانفرنس کے موقع پر عام آدمی پارٹی کے ایک اور لیڈر پرشانت بھوشن بھی موجود تھے ۔

Black money case: Modi govt reveals 3 names to SC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں