میں مسلمانوں کے نہیں نا انصافی کے خلاف ہوں - کاٹجو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-02

میں مسلمانوں کے نہیں نا انصافی کے خلاف ہوں - کاٹجو

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر نشین پریس کونسل آف انڈیا جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے مسلم پرسنل لاء کو ’’غیر منصفانہ‘‘ قرار دینے کے اپنے متنازعہ ریمارکس کے آج دوسرے دن کہا ہے کہ وہ کسی مذہب کے مخالف نہیں ہیں۔ البتہ وہ ناانصافی کے خلاف اظہار خیال کررہے تھے ۔ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس کاٹجو نے اپنے بلاگ میں کہا ہے کہ’’ بعض لوگوں نے مسلم پرسنل لاء پر میری حالیہ تنقید سے یہ نتیجہ اخذ کرنے کی کوشش کی ہے کہ میں مسلمانوں یا اسلام کے خلاف ہوں۔ یہ بالکل غیر درست بات ہے۔ میرے کئی بہترین دوست’’مسلمان ہیں اور میں تمام مذاہب بشمول اسلام کا احترام کرتا ہوں جیسا کہ میں نے بارہا کہا ہے کہ میں کلیتاً سیکولر ہوں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایک آفت سماوی کی شکل میں سیلاب آیا اور وہ پہلے شخص تھے جو کشمیریوں کی جن میں بیشتر مسلمان ہیں تائید میں اٹھ کھڑے ہوئے ۔’’میں نے ہر ممکن طریقہ سے ان کی مدد کی کوشش کی۔‘‘جسٹس کاٹجو نے غزہ میں اور دیگر مقامات پر مسلمانوں پر جاری مظالم پرتنقید کی ۔ انہوں نے تاہم کہا کہ’’میں زنا کے ارتکاب پر کسی خاتون کو سنگسار کرنے کے عمل کو یقیناًوحشیانہ اور زبانی طلاق کو’مسلم خواتین کے خلاف امتیاز اور سنگین ناانصافی گردانتا ہوں ۔‘‘ میں ہر قسم کی نا انصافی کے خلاف ہوں خواہ وہ ہندو معاشرہ میں ہو یا مسلم معاشرہ میں ہو یا کسی اور معاشرہ میں ہو۔‘‘ سپریم کورٹ کے سابق جج نے کہا کہ انہوں نے ہندوؤں میں ذات پات سسٹم اور قدیم ہندو قانون(1955سے قبل کے قانون) پر تنقید کی ہے ۔’’ یہ قانون ہندو خواتین کے خلاف امتیاز پر مبنی ہے ۔‘‘ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ جسٹس کاٹجو نے کل انڈین ویمنس پریس کور کے زیر اہتمام منعقدہ ایک میٹنگ سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ وہ ملک میں یکساں سول کوڈ قانون کے حق میں ہیں۔ انہوں نے مسلم پرسنل لاء کو ایک ’’غیر منصفانہ اور از کار رفتہ قانون‘‘ بتایا تھا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں