ملک کے موجودہ انتخابی نظام میں فوری اصلاحات کی ضرورت - سیتا رام یچوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-23

ملک کے موجودہ انتخابی نظام میں فوری اصلاحات کی ضرورت - سیتا رام یچوری

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بی جے پی کے ان دعوؤں کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہ مخلوط حکومت کے دن پورے ہوچکے ہیں ، سی پی آئی ایم نے آج کہا کہ پارٹی نے اب اکثریت حاصل کرنے کے فن میں مہارت حاصل کرلی ہے ، جب کہ اسے ایک تہائی یا اس سے بھی کم ووٹ حاصل ہورہے ہیں۔ پارٹی نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات میں اس (بی جے پی) نے لوک سبھا میں اچھی اکثریت حاصل کی ، جب کہ صرف31فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے ۔ اب اس نے ہریانہ میں33فیصد پولنگ میں اکثریت حاصل کی ہے ۔ اس نے سرف29فیصد ووٹوں کے ذریعہ123نشستیں جیتی ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بی جے پی اب اپنے لئے اکثریت حاصل کرنے کے فن میں مہارت حاصل کررہی ہے لیکن ہمہ رخی مقابلہ میں اسے تیسرا یا اس سے بھی کم مقام حاصل ہورہا ہے ۔ سینئر سی پی آئی ایم قائد سیتا رام یچوری نے انتخابی اصلاحات پر زور دیتے ہوئے یہ بات کہی ، تاکہ جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ جیسی بے قاعدگیوں کو دور کیاجاسکے ۔ انہوں نے مودی کے اس تبصرہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہ مخلوط حکومتوں کا دور اب ختم ہوچکا ہے اور اب صرف اپوزیشن ہی مخلوط اتحاد بناسکتی ہے ، کہا کہ بی جے پی قائدین کے ایسے دعوے ناقابل یقین معلوم ہوتے ہیں۔ یچوری نے سی پی آئی ایم کے ترجمان اخبار (پیپلز ڈیموکریسی) میں کہا بی جے پی مہاراشٹرا میں بھی مخلوط حکومت بنانے اس وقت تک نہیں بچ سکتی جب کہ تک کہ وہ خود اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کرنے سودے بازی کی بدترین شکل میں ملوث نہ ہو۔
یہ بتاتے ہوئے کہ آر ایس ایس ملک میں فرقہ وارانہ انتشار میں شدت پیدا کرتے ہوئے اپنی بنیادوں کو توسیع دے رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنارہی ہے کہ اس کا سیاسی بازو( بی جے پی) ووٹ بینک کی سیاست پر عمل کرتے ہوئے سیاسی فوائد حاصل کرے۔ وہ(آر ایس ایس) فرقہ وارانہ انتشار میں شدت پیدا کرتے ہوئے اکثریتی ہندو ووٹ کو اکٹھا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ یچوری نے کہا کہ جب تک اس کی مزاحمت نہ کی جائے اور اسے الگ تھلک نہ کیاجائے ہمارے سماجی ، تقافتی ، مذہبی و لسانی تکثریت سے مالا مال سماج کی ہم آہنگی کو سنگین خطرہ لاحق رہے گا۔ انہوں نے سی پی آئی کے ترجمان اخبار ’’ نیو ایج‘‘ کے ایک اداریہ میں یہ بھی کہا کہ بی جے پی فرقہ وارانہ پھوٹ کے عمل میں تیزی لاتے ہوئے اپنے انتخابی حربے استعمال کرنے کے لئے شہرت رکھتی ہے ۔ ادایہ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ موجودہ انتخابی نظام کی وجہ سے30فیصد سے کم تائید رکھنے والی جماعتیں بھی اقتدار حاصل کررہی ہیں اور اس کی وجہ سے فوری اصلاحات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پیش آئی ہے ۔

current electoral system needs urgent reform - Sitaram Yechury

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں