وزیر اعظم مودی کا آج دورہ کشمیر - عام ہڑتال کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-23

وزیر اعظم مودی کا آج دورہ کشمیر - عام ہڑتال کی اپیل

سری نگر
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی 23اکتوبر کو کشمیر کا دورہ کرنے والے ہیں ۔ اس موقع پر علیحدگی پسندوں نے عام ہڑتال کی اپیل کی ہے ۔ وزیر اعظم کے دورے سے عین قبل وادی کشمیر کے طول و عرض میں سیکوریٹی سخت کردی گئی ہے ۔ پولیس اور نیم فوجی فورسس کی کثیر تعداد کو تعینات کردیا گیا ہے اور شہری سری نگر اور دیگر کئی مقامات پر گاڑیوں کی اندھا دھند تلاشی لی جارہی ہے ۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے یہ بات بتائی اور کہا کہ شہر میں مختلف مقامات بشمول شہر میں داخل ہونے والے اور وہاں سے نکلنے کے مقامات پر خصوصی چک پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں ۔ نظم و ضبط کی برقراری کے لئے بطور احتیاطی اقدامات ، یہ انتظامات کئے گئے ہیں جن کا مقصد وزیر اعظم کے دورہ کے دوران یا اس سے عین قبل شہر میں عسکریت پسندوں کے کسی حملہ کی کوشش کو ناکام بنانا ہے۔ وزیر اعظم نے کل کہا تھا کہ وہ روشنیوں کا تہوار دیوالی، سیلاب سے متاثرہ سری نگر میں گذاریں گے۔ مودی نے ٹوئٹر پر کل کہا تھا کہ ’’ہم دیوالی 23اکتوبر کو سری نگر میں ہوں گے اور یہ دن، بدبختانہ سیلاب سے متاثرہ ہمارے بہن بھائیوں کے ساتھ گزاریں گے ۔‘‘ گزشتہ مئی میں وزارت عظمیٰ پر فائز ہونے کے بعد سے مودی کا یہ چوتھا دورہ کشمیر ہوگا ۔ حریت کانفرنس کے دو گروپوں نے وزیر اعظم کے دورہ کے خلاف عام ہڑتال اور پر امن احتجاجوں کی اپیل کی ہے ۔ حریت کے سخت گیر گروپ کے لیڈر سید علی شاہ گیلانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ’’ کشمیر میں آئے بد ترین سیلاب کے بیچ حکومت ہند، خاموش تماشائی بنی رہی تھی اور متاثرین کی مدد کے لئے کچھ نہیں کیا۔ ہم کسی کو بھی اپنے زخموں پر نمک چھڑکنے کی اجازت نہیں د یں گے ۔‘‘ بیان میں کہا گیا ہے کہ مودی نے عید کے موقع پر مسلمانوں کو مبارکباد تک نہیں دی ۔ ایسے میں اس مسلم اکثریت ریاست میں ان کا(وزیر اعظم) کا دیوالی منانا، ناقابل قبول ہے ۔ شبیر احمد شاہ کی زیر قیادت حریت کانفرنس نے بھی کل عام ہڑتال کی اپیل کی ہے اور عوام سے خواہش کی ہے کہ وہ مودی کے دورہ کے خلاف پر امن مظاہرے کریں ۔
توشہ میدان (جموں و کشمیر) سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر جموں و کشمیر عمرعبداللہ نے آج امید ظاہر کی ہے کہ وزیرا عظم نریندر مودی اس ریاست کے سیلاب سے متاثرہ عوام کی باز آبادکاری کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے پیش کردہ تقریباً44ہزار کروڑ روپے کا ایک پیکج پیش کیا ہے اور ہم امید رکھتے ہیں کہ اگر وزیر اعظم یہاں آرہے ہیں اور بالخصوص دیوالی کے موقع پر آرہے ہیں تو یہ پیکیج قبول ہونے ہی والا ہے ۔‘‘ عمر عبداللہ ، سری نگر سے لگ بھگ80کلو میٹر کے فاصلہ پر منعقدہ ایک تقریب سے وقت فارغ کرتے ہوئے اخبار نویسوں سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ سری نگر کی تاریخ اور وقت کے بارے میں وہ کسی سیاسی بحث میں پڑنا نہیں چاہتے کیونکہ مودی، ریاستی عوام کے ساتھ ظہار یکجہتی کے لئے آرہے ہیں ۔’’وزیر اعظم دیوالی کے موقع پر آرہے ہیں ۔ اس دورہ کی اہمیت کو گھٹاتے ہوئے میں کسی قسم کی سیاسی بحث میں پڑنا نہیں چاہتا ۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ جموں و کشمیر کے عوام سے اظہار یگانگت کے لئے آرہے ہیں۔ جیسا کہ میں نے کہا ہے ، مجھے امید ہے کہ اس دورہ کے معنی یہ ہیں کہ اس پیکیج کو قبول کیاجانے والا ہے ۔ اور اس سلسلہ میں اعلان کیاجانے والا ہے ۔‘‘عمر عبداللہ نے بتایا کہ سیلاب کے سبب جن افراد کے مکانات کو مکمل طور پر نقصان پہنچا ہے ، انہیں ریاستی حکومت کی جانب سے دیا گیا 75ہزار روپے کا ریلیف’’ قطعی نہیں ہے ‘‘ اور مرکزکی جانب سے پیکیج کے اعلان کے بعد ریاسی حکومت مزید امداد فراہم کرے گی۔ میں نے ہمیشہ ہی کہا ہے کہ 75ہزار روپے کی امداد ایک نقطہ آغاز ہے ۔ کسی نے بھی یہ نہیں کہا کہ یہ امداد سب کچھ ہے ۔’’براہ کرم اس بات کو سمجھئے کہ ہم نے مکمل طور پر تباہ مکانات ؍ڈھانچوں کے لئے75ہزار روپے کی نہیں بلکہ حکومت ہند کو9لاکھ روپے امداد کی تجویز پیش کی ہے ۔75ہزار روپے کی رقم ، ان چند مہینوں میں عوام کی صرف مدد کے لئے ہے۔ فکر مت کیجئے ہم حکومت ہند سے مزید رقم حاصل کریں گے ۔

Security beefed up in Kashmir ahead of PM Modis visit, Separatists call for a general strike

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں