پی ٹی آئی
سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد سنگین جرائم میں خاطی قرار دئیے گئے ارکان مقننہ فوری نااہل قرار پائے تھے اور اب الیکشن کمیشن چاہتا ہے کہ شرمناک جرائم کے سلسلہ میں جن امیدواروں کے خلاف الزامات وضع کئے جائیں ان پر انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی جائے ۔ امیدواروں کی جانب سے پرچہ نامزدگی کے ساتھ جھوٹے حلف نامے داخل کرنے کے چلن کو روکنے کی کوشش میں الیکشن کمیشن نے یہ بھی تجویز پیش کی ہے کہ اس حرکت کو نااہلی کی بنیاد بنایاجائے اور سزا میں بھی اضافہ کیاجائے ۔ چیف الیکشن کمیشن وی ایس سمپت نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے وزارت قانون کو یہ تجویز پیش کی ہے کہ مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنے والوں کو خصوصاً ایسے فوجداری مقدمات میں جس میں کم از کم سزا پانچ سال ہوتی ہو ، ملزم بنائے جانے پر انتخابات میں حصہ لینے کے لئے نااہل قرار دیاجائے ۔ یہ اسی صورت میں ہوگا جب کوئی با اختیار مجسٹریٹ انتخابات کی مقررہ تاریخ سے کم از کم6ماہ قبل امیدوار کے خلاف الزامات وضع کرے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کی تجویز کو وزارت قانون نے لاکمیشن سے رجوع کردیا ہے جو انتخابی اصلاحات پر سفارشات پیش کرنے والا ہے۔ سمپت نے کہا کہ اس گنجائش کے بے جا استعمال کے روک تھام کے لئے حفاظتی تدابیر بھی پیش کی گئی ہیں ۔، امیدواروں کے انتخابات میں حصہ لینے پر پ ابندی کی قانونی گنجائش کا اطلاق صرف ان مقدمات میں ہوگا جہاں مبینہ جرم کے سلسلہ میں الزامات الیکشن کی تاریخ کے اعلان سے6ماہ پہلے وضع کئے گئے ہوں۔ سمپت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے یہ تجویز اس لئے پیش کی ہے کیوں کہ ہمیں امیدواروں کے خلاف انتخابات سے عین قبل سیاسی محرکات پر مبنی معاملات سے بھی چوکنا رہنا ہوگا۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں