ایودھیا مسئلہ کی یکسوئی کی ایک اور کوشش ناکام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-13

ایودھیا مسئلہ کی یکسوئی کی ایک اور کوشش ناکام

لکھنو
یو این آئی
پیچیدہ ایودھیا مسئلہ کی یکسوئی کی ایک اور کوشش کنچی کاما کوٹی پیٹھم کے شنکر آچاریہ جیندر سرسوتی اور ایک مسلم عالم دین کی یہاں ملاقات کے باوجود ناکام ہوگئی ۔ شنکر آچاریہ نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد رشید فرنگی محلی سے ملاقات کی تھی ۔ دونوں نے اودھیا مسئلہ پر بات چیت کی لیکن مسلم عالم دین نے اودھیا مسئلہ پر تازہ بات چیت کی کسی بھی پہل کو مسترد کردیا ۔ بی جے پی حکومت کے نئی دہلی میں بر سر اقتدار آنے کے بعد ایودھیا مسئلہ کی یکسوئی کی مرکز کی جانب سے یہ پہلی پہل تھی ۔ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے ایودھیا مسئلہ پر ہندوقائدین سے تازہ بات چیت کو مسترد کردیا ۔ لکھنو میں یو این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا نے واضح کیا کہ مسلمان سپریم کورٹ کے فیصلہ کا انتظار کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کے فیصلہ کو تسلیم کریں گے اور موجودہ مرحلہ پر بات چیت شروع کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی ۔ انہوں نے تاہم میڈیا کی ان رپورٹس سے اختلاف کیا کہ شنکر آچاریہ نے اودھیا مسئلہ حل کرنے کے لئے کوئی نیا فارمولہ تجویز کیا ہے ۔
مولانا نے کہا کہ شنکر آچاریہ نے کل اپنے غیر معلنہ دورۂ لکھنو میں ان سے مختلف امور بشمول بابری مسجد پر بات چیت کی لیکن میں نے مسئلہ پر تازہ بات چیت کی کسی بھی پہل کو مسترد کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں نے دونوں فرقوں کے درمیان بڑھتی کشیدگی دور کرنے کے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں کی یہ بھی رائے رہی کہ مسئلہ کو دوستانہ اقدامات سے حل کرنا چاہئے ۔ قبل ازیں یہ اطلاع ملی تھی کہ شنکر آچاریہ نے رام جنم بھومی ، بابری مسجد تنازعہ کی عدالت کے باہر یکسوئی کے لئے ہندو اور مسلم رہنماؤں کی پھر سے با ت چیت شروع کرنے کے لئے مولانا سے تعاون طلب کیا۔ شنکر آچاریہ نے2002-03میں اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی خواہش پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے قائدین سے ناکام بات چیت کی تھی۔ جیندر سرسوتی نے کہا کہ عدالت یہ مسئلہ حل نہیں کرسکتی کیونکہ یہ آستھا( عقیدہ) سے تعلق رکھتا ہے اور اس کا کوئی بھی حل دونوں فرقوں کی بات چیت کے ذریعہ ہی نکل سکتا ہے ۔
مسلم عالم دین نے زور دیا کہ کسی بھی بات چیت سے قبل ہندوؤں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے اعتماد سازی اقدامات کی ضرورت ہے ۔ مولانا خالد رشیدفرنگی محلی نے کہا کہ برائے مہربانی ان لوگوں سے بات چیت کیجئے جو لو جہاد، ذبیحہ گاؤ اور دینی مدارس جیسے امور پر غلط فہمیاں پیدا کرتے ہوئے ماحول کو بگاڑرہے ہیں ۔ مولانا نے شنکر آچاریہ سے کہا کہ آپ بڑی ہی لائق احترام اور قدآور مذہبی رہنما ہیں مجھے یقین ہے کہ لوگ آپ کی بات سنیں گے ۔ دونوں قائدین نے مترجمین کی مدد سے بند کمرہ میں تقریباً ایک گھنٹہ بات چیت کی ۔ شنکر آچاریہ نے2002ء میں مسلم پرسنل لاء بورڈکے صدر مولانا رابع حسنی ندوی سے ملاقات کی تھی اور تجویز پیش کی تھی کہ ہندوؤں کو متنازعہ مقام پر رام مندر تعمیر کرنے دیا جائے ۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے یہ کہتے ہوئے اس تجویز کو مسترد کردیا تھا کہ مسجد اللہ کی مِلک ہوتی ہے اور اسے نہ تو فروخٹ کیاجاسکتا ہے اور نہ کسی کو تحفہ میں دیاجاسکتا ہے ۔ سپریم کورٹ نے مئی2011ء میں الہ آباد ہائی کورٹ کے احکام کے خلاف حکم التوا جاری کردیا تھا جس میں ایودھیا میں1500مربع گز اراضی کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی بات کہی گئی تھی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں